ادب نامہ    ( صفحہ نمبر 129 )

زخم سے محبت۔۔۔۔حبیب شیخ

گھر کا یہ اچھا ماحول دیکھ کر عظیم کبھی کبھی اپنے گھٹنے کو چوم لیتا ۔ اب سرجری میں صرف تین دن باقی تھے ۔ وہ سوچتا رہتا کہ اس کے لیے کیا بہتر تھا، ایک طرف سلمیٰ کی قربت←  مزید پڑھیے

کمراٹ۔۔۔۔توصیف ملک/قسط3

کالا چشمہ : کالا چشمہ ایک جگہ کا نام ہے اور وہاں جانا صرف پیسوں کا ضیاع ہے ۔۔۔ ہوٹل کی بکنگ اور سامان کمرے میں رکھنے کے بعد سکون ہو گیا ، تین بیڈ والے کمرے میں اضافی میٹریس←  مزید پڑھیے

داستانِ زیست۔۔۔۔محمد خان چوہدری/قسط27

ماشااللّہ ۔ انسان کے مزاج میں زعم عظمت اور رعونت نہ ہو،تو خوداعتمادی بہترین صفت ہے جو چھوٹے چھوٹے چیلنجز سے نپٹنے اور رکاوٹیں عبور کرنے سے مستحکم ہوتی ہے۔ ہم نے جب ٹیکس کی وکالت شروع کی تو بزرگ←  مزید پڑھیے

جامِ جمَ۔۔۔۔۔۔۔احمد رضوان

تحریر مذکور میں جس جام جم کی بات ہورہی ہے اس کا دور و نزدیک سے بھی کوئی تعلق یا واسطہ بادشاہ جمشید کے جامِ جم سے نہیں ہے ۔جمشید کا ساغرجم تھا جس کے مقابلے میں مرزا نوشہ کو←  مزید پڑھیے

ـخامہ بدست غالب۔۔۔۔ساٹھ نظموں پر مشتمل نیا تجربہ/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ساٹھ نظموں پر مشتمل یہ نیا تجربہ غالب کے اشعار کو رو پرو اور دو بدو مکالماتی فارمیٹ میں سمجھنے کی ایک ایسی کوشش ہے جس سے بہتوں کا بھلا ہو گا۔ مرزا غالب اور یہ خاکسار پہلو بدل بدل←  مزید پڑھیے

سُنو لڑکی۔۔۔۔رابعہ الرباء

سُنو لڑکی طبیب نے تمہیں خوش رہنے کی دوا دی ہے تم ابھی بھی نا خوش ہو نا شکری ہو تم سنو لڑکی اس موتیا رنگ ستونوں بنی عمارت کے روشن دان، کھڑکیاں و در کتنے وسیع و عریض ہیں←  مزید پڑھیے

مکالمہ کے ایڈیٹر احمد رضوان کے جنم دن پر بانو بی کا ادبی تحفہ

اے شجرِ زریں! کیا تم یہ سرود بھرے گیت سنتے ہو؟ جو فطرت گنگنا رہی ہے۔ سنو! یہ مجھ سے مخاطب ہے کہ اس نے تمہیں بحرِ ہند کی چھاتی پر ٹکے اک ننھے سے دیپ (جزیرہ) سری لنکا سے←  مزید پڑھیے

ہماری ادھوری کہانی۔۔۔۔عارف خٹک

ماں کے مسلسل فون آرہے تھے۔تین ماہ ہوگئے ماں سے ملاقات نہیں ہوئی تھی۔ جب اپنی بے بہامصروفیات سے چھٹیاں ملیں  تو سوچا یار دوستوں کے پاس جایا جائے۔ ہفتہ دس دن کے بعد پھر ماں کو سلام کرنے پہاڑوں←  مزید پڑھیے

محبت کا الجھا ریشم ( ناول )۔۔۔۔۔۔رضوانہ سید علی/قسط5

گزشتہ قسط: ” افوہ ! بہت دیر ہوگئی ہے ۔ بارات تو آ چکی ہو گی ۔ اب وہاں جانے کا کوئی فائدہ ہی نہیں ۔ ” میں حیران تھی کہ پھر ہم کہاں جا رہے ہیں ۔ چوبرجی پہنچ←  مزید پڑھیے

داستانِ زیست۔۔محمد خان چوہدری/قسط26

اسلام آباد میں اِنکم ٹیکس سرکل ۔25 کو اوپن سرکل کہتے تھے۔ اس کی اِنکم ٹیکس افسر میڈم کے پاس تا حال کوئی پیشی نہیں ہوئی تھی۔ جتنی سُن گُن تھی ان کی شخصیت سخت مزاج بتائی گئی تھی۔ اس←  مزید پڑھیے

قصّہ ء ایام۔۔۔۔ناصر خان ناصر/حصہ دوم

ہماری پیدائش تو بہاولپور کی ہے مگر بچپن کوئٹہ میں گزرا۔ سردی اور برفباری کی بنا پر ہمیں کئی بار ڈبل نمونیہ ہوا۔ کئی بار مرتے مرتے بچے۔ بہت نازک اور کمزور سے تھے۔ کوئٹہ کا فوجی اسپتال ہمارا دوسرا←  مزید پڑھیے

کمراٹ۔۔۔۔توصیف ملک/قسط2

پھلوں سے بھرا سفر : (میرے ساتھی مجھ سے کہہ رہے تھے کہ سفر میں بالکل ایسا ہی ہوا تھا جیسا کہ لکھا ہے لیکن اب پڑھنے کے بعد زیادہ مزہ کیوں آ رہا ہے تو ان سے کہا کہ←  مزید پڑھیے

کیا میں غدار ہوں؟۔۔۔سلمان نسیم شاد

بہت تکلیف ہوتی ہے جب تم مجھے غدار کہتے بہت دیر تلک سوچتا ہوں اور پھر خود سے ہی سوال کرتا ہوں۔ کہ کیا میں واقعی غدار ہوں؟ جب میں ماضی کو کریدتا ہوں تو اپنے آپ کو بچپن کی←  مزید پڑھیے

خلا۔۔۔نیلم احمد بشیر

مہمانوں کے آنے سے پہلے فضیلہ نے اپنے بیک یا ر ڈ پر ایک طائرا نہ نظر ڈالی ۔ سب کچھ کتنا خو بصورت لگ رہا تھا ۔ نفاست سے کٹی ہوئی ہری گھاس ، ٹراپیکل پھولوں والے سرا مک←  مزید پڑھیے

سفر نامہ: شام امن سے جنگ تک۔۔۔۔سلمٰی اعوان/قسط16

مشرقی حلب کے کھنڈرات سے جنم لینے والے  کردار اور کہانیاں رقیہ الحاجی اور علی النصر کی داستان الم۔۔ یہ کیسے دن ہیں؟ بے حد عجیب سے۔ جذبات و احساسات کی مختلف سمتوں میں متحرک۔ کہیں اُداسیوں کے کہرے میں←  مزید پڑھیے

رحمان خاور صاحب کی کتاب ’’دوہے، دوہا رنگ‘‘۔۔۔۔۔ فیصل عظیم

پِرتھم دوہے کبیرؔ کے، اَنتِم میرے گیت میری سانچی بات سن، جگ کی جھوٹی ریت ’’دوہے، دوہا رنگ‘‘ پڑھی اور جھوم کے پڑھی۔ گیت کی طرح، دوہا ایک نغمہ صفت صنف ہے۔ ہیٔت یا آہنگ کا معاملہ اپنی جگہ لیکن←  مزید پڑھیے

محبت کا الجھا ریشم ( ناول )۔۔۔۔۔۔رضوانہ سید علی/قسط4

گزشتہ قسط: کریدنے پہ پتہ چلا کہ شکیلہ نے کوئی کچا کام نہیں کیا تھا ۔ باقاعدہ نکاح پڑھوایا تھا اور ایک سینما اور پٹرول پمپ اپنے نام لکھو ا لیا تھا ۔ ماہ گل کا افغانی خون تاؤ کھا←  مزید پڑھیے

میں مَر جاتی ہوں۔۔۔۔۔رابعہ الربا

میں زندگی کی طرف پلٹ تو سکتی ہوں مجھے زندگی کو چھونے تو دو محبت سے اک بار باہوں میں زیست کو لینے تو دو میں زندگی کی طرف پلٹ تو سکتی ہوں … مجھے اس کے خواب اس کے←  مزید پڑھیے

بانو مر گئی۔۔۔۔نیلم ملک

ﺑﺎﻧﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﭼﻨﺪ ﮔﻬﻨﭩﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﮯ ﺯﺭﺩ ﺭﻭ ﻻﻏﺮ ﺍﻭﺭ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ ﮐﮯ ﻣﺎﺭﮮ ﺑﮯﺳﺪﮪ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﭽﮯ ﮐﻮ ﭼﻮﺭﯼ ﮐﮯ ﻣﺎﻝ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺑﻐﻞ ﻣﯿﮟ ﺩﺑﺎﺋﮯ ﮨﻤﻮﺍﺭ ﻗﺪﻣﻮﮞ ﺳﮯ ﭼﻠﺘﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﭽﯽ ﺑﺴﺘﯽ ﺳﮯ ﻧﮑﻞ ﮐﺮ ﺍﺏ ﺷﮩﺮ ﮐﯽ←  مزید پڑھیے

گلیاں خوں سے بھر جائیں گی۔۔۔۔۔ایڈووکیٹ محمد علی

گلیاں خون سے بھر جائیں گی، تم اعلان یہ مت کرنا کہ تم میری شاملِ  حال رہی ہو، ایک دوجے سے لڑ جائیں گے سب ،جب ان کو پتہ چلے گا۔۔۔۔ تم یہ وعدے کر کے پیاری۔۔ چھوڑ کے جانے←  مزید پڑھیے