کراچی دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے مگر بدقسمتی سے آج کراچی کا شمار میکسیکو کے بدنام ترین شہر تیجوانا میں کیا جاتا ہے۔ اس شہر نے کشت و خون کا ہر دور دیکھا ہے جہاں روزانہ ایک سو پچاس← مزید پڑھیے
“مضمون میں بیان کیے گئے خیالات مصنف کے ذاتی ہیں اور مکالمہ انکی تصدیق نہیں کر سکتا۔ ہم نے محترم محسن داوڑ سے رابطہ کی کوشش کی مگر ممکن نہیں ہو سکا۔ البتہ اگر وہ جواب دینا چاہیں تو مکالمہ← مزید پڑھیے
ہمارے ہاں ایک طبقہ آج بھی اس احساس محرومی کا شکار ہے کہ انگریزی میں بول چال ترقی اور روشن خیالی کی ضمانت ہے۔ ان کی اس طرزِ فکر نے ہماری چار نسلوں کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا← مزید پڑھیے
صبح سے بیگم کا منہ پھولا ہوا تھا۔ میں ناشتہ بھی ٹھیک سے نہیں کرسکا کیونکہ وہ مسلسل شکایتی نظروں سے مجھے گھورے جارہی تھی۔ میرا دھیان اپنے موبائل کی طرف گیا کہ مبادا اس نے میرا پاسورڈ کہیں سے← مزید پڑھیے
آپ نے تواتر کیساتھ گریٹ گیم کا نام سنا ہوگا،گریٹ گیم ایک سیاسی اور سفارتی جنگ تھی جو اٹھارویں صدی سے لیکر انیس اور بیس ویں صدی تک جاری رہی اور ایک شکل میں اب بھی ہے۔ یہ جنگ سلطنت← مزید پڑھیے
میری عادت رہی ہے کہ میں جب خالی پیٹ ہوتا ہوں تو ادب کی بھاری کتابیں کھول کر بیٹھ جاتا ہوں۔ میری آنکھوں کے سامنے الفاظ ناچنے لگتے ہیں۔ کیونکہ بھوک مجھ پر حاوی ہوتی ہے۔ مگر کچھ جملے ایسے← مزید پڑھیے
جب میں سوچتا ہوں کہ ماں کی کوکھ کی محفوظ جنت چھوڑ کر، میں اس روشن جہنم کا حصّہ بنا، تو مجھے خود سے گِھن آتی ہے۔ مجھے خود سے گِھن آتی ہے کہ چند لمحاتی خوشیوں کے حصول کے← مزید پڑھیے
دوپہر کا وقت کا تھا، ہم یونیورسٹی لان میں کچھ کلاس میٹ لڑکے اور لڑکیاں جمع تھے۔ اس نے نیٹ کی ایک لمبی قمیض پہنی ہوئی تھی جو اس کی ننگی رانوں کو بمشکل چھپا رہی تھی۔ اس کا نام← مزید پڑھیے
میرا بڑا تایا زاد منشیات فروش تھا سو پیسوں کی ریل پیل تھی۔ اچھے وقتوں میں اس کے کسی جاننے والے نے اس سے دو ہزار روپے ادھار لیا تھا کہ کبھی اچھا وقت آیا تو لوٹا دونگا۔ نشئیوں پر← مزید پڑھیے
بڑے بوڑھوں کی کہی گئیں باتیں بالکل صحیح ہوتی ہیں۔ ہمارے آبا ؤ اجداد جب ہمیں اپنے تجربات کی بِنا پر پندونصائح فرمایا کرتے تھے تو ہماری ہنسی چھوٹ جاتی کہ پرانے زمانے کے لوگ زمانہ جدید کے تقاضوں کو← مزید پڑھیے
دنیا معاشی بدحالی اور ابتری کی اس انتہاء پر پہنچ چکی ہے کہ اب ادیب کے خیالات بھوک کیوجہ سے تتر بتر ہوئے جارہے ہیں۔ ادیب کے پاس لکھنے کیلئے کچھ بھی نہیں رہا۔ وہ جب بھی اپنے کرداروں کو← مزید پڑھیے
تاریخ سازی ، جھوٹی تاریخ گھڑنا یا اس تاریخ پر اصرار کرنا ,انسانی احساسات و جذبات کا وہ مشکل ترین عمل ہے جو کسی کسی کا خاصہ ہے۔ جھوٹی تاریخ کے دو بڑے مقاصد ہوتے ہیں یا تو آنیوالے لوگوں← مزید پڑھیے
اس کو ہسپتال میں داخل ہوئے آج تیسرا دن تھا اور میں ہر روز دفتر سے چھٹی کے بعد ملیر ہالٹ اس کی عیادت کرنے ہسپتال جاتا تھا۔ اس کے بوڑھے ماں باپ اپنی بیٹی کے سرہانے بیٹھے ملتے اور← مزید پڑھیے
میں شیشے کے سامنے کھڑا حسرت سے اس شخص کو تک رہا تھا جو آئینے میں نظر آرہا تھا…اس کی آنکھوں میں بے خوابی کے ہلکے سرخ ڈورے تھے اور چہرے پر درماندگی کے نقوش…میرے ہونٹوں پر مسکراہٹ در آئی…ایک← مزید پڑھیے
میں چاہتا ہوں یہاں بھاگ جاؤں۔ اپنے وجود کو گھسیٹ کر یہاں سے دفعان ہوجاؤں۔ میری آرزو ہے میں اپنے اصل کی طرف لوٹ جاؤں جہاں میں ہوں میرے اپنے ہوں۔ جہاں کی ہوائیں مجھ سے مانوس ہیں۔ میرے بالوں← مزید پڑھیے
نائن الیون کے بعد جہاں عراق پر امریکی یلغار نے عرب دنیا کیلئے نئی کامیابیوں کے دروازے کھول دیئے وہاں افغانستان پر امریکی یلغار نے پاک فوج اور ان کے ذیلی خفیہ اداروں کو بے تحاشا پیسہ، بے ہنگم طاقت← مزید پڑھیے
نوٹ: میرے سلسلہ وار مضامین کے چھوٹے چھوٹے حوالے میری آنیوالی انگریزی کتاب “Beyond the border” سے لئے گئے ہیں۔ سن 1980 سے لیکر 2020تک افغانستان اور پشتون قبائلی پٹی میں جن بین الاقوامی قوتوں نے گُل کھلائے ہیں یا← مزید پڑھیے
عوامی نیشنل پارٹی کی بنیاد سال 1986میں خان عبدالولی خان اور ان کی زوجہ بیگم نسیم ولی خان نے رکھی۔ پارٹی کی نظریاتی اساس میں پوسٹ مارکس ازم،جمہوری سوشل ازم، لبرل سوشلزم، ترقی پسند نظریات (بائیں بازو) پشتون ولی اور← مزید پڑھیے
جناب سامنا کرنا سیکھے! میرا مدعا ہر گز یہ نہیں ہے کہ میں تاریخ کے اوراق میں اپنا آپ ڈھونڈوں بلکہ میں جس ٹاپک کی طرف لیکر جارہا ہوں اس کو سمجھنے کیلئے آپ کو یہ جزئیات ذہن میں رکھنی← مزید پڑھیے
بچپن سے سنا کرتے تھے کہ لکھنے والوں کی بڑی عزت ہوتی ہے۔ لڑکیاں لکھنے والوں پر مرتی ہیں۔ سو ہم نے جاوید چودھری کو دیکھا کیا اور کالم نگاری کے میدان میں کود پڑے کہ چلیں اب ہم ہوں← مزید پڑھیے