میرے آبائی شہر میں ایک رقبہ خالی پڑا تھا ساتھ میں سیم نالہ اور شہر کے اختتام پر موجود بھٹے کی جگہ تھی ۔یعنی اس وقت آئیڈیل جگہ کے معیار پر اترنے سے قاصر تھی ۔ایک پارٹی نے جگہ لی← مزید پڑھیے
موسم یکدم بدل گیا ہے۔ آسمان پہ گڑگڑاہٹ ہو رہی ہے لیکن انتہائی بائیں، پھر دائیں جانب ہو رہی ہے۔ یہ جہاز کی آواز سے مماثل ہے۔ یہ اکتوبر آٹھ دو ہزار پانچ, رمضان میں ہونے والے ہولناک زلزلے کے← مزید پڑھیے
بی بی، اگر آپ سن سکیں تو ایک عام پاکستانی کی فریاد سن لیں۔ ہم نے اس ملک کو جو کچھ دیا، وہ شاید کسی نے نہ دیا ہو۔ ہم نے اپنی محنت کی کمائی سے تنخواہ لی، اس پر← مزید پڑھیے
ہمارے سکولوں کے بَیج اور مختلف ’’ہاؤسز،‘‘ قومی پرندے اور جھنڈے، گیتوں کے الفاظ، حیرت یا خوف کے وقت عام استعمال کے الفاظ، جیسے استغفراللہ یا اوہ گاڈ، تہوار اور مہینوں اور ہفتے کے دنوں کے نام وغیرہ سبھی میں← مزید پڑھیے
ایک وقت تھا جب ادبی تحریکوں اور سماجیات کا بہت سا دارومدار ادبی جریدوں پر ہوتا تھا۔ ادبی جرائد تخلیقی ادب میں کسی خاص موضوع، تکنیک یا اسلوب کو ترجیح دیتے تو وہی رجحان ایک زبان کے ادبی میلانات کا← مزید پڑھیے
لفظ ’’عقیدائی‘‘ اب ایک محدود مفہوم میں استعمال ہونے لگا ہے، حالاں کہ ہر وہ سوچ، عمل یا تصور جو کسی پہلے سے طے شدہ نظریے کے تحت ہو، عقیدتی کہلاتا ہے۔ اگر کوئی شخص حقائق کو اپنے ذہنی سانچے← مزید پڑھیے
مجھے یاد ہے کہ ایک دور میں فیس بُک پر آنے والے لوگ ASL یعنی ایج، سیکس، لوکیشن پوچھا کرتے تھے کیونکہ mIRC اور یاہو کے چیٹ رومز کے پروردہ تھے جہاں شناخت کے بغیر صرف الفاظ کی بنیاد پر← مزید پڑھیے
جب ہم امریکی سیاست پر نظر ڈالتے ہیں، تو بظاہر باراک اوباما جیسے شخص کو “امن کا پیامبر” (Nobel Peace Prize) بنا کر پیش کیا جاتا ہے، حالانکہ انہی کے دورِ حکومت میں عراق، افغانستان، پاکستان اور لیبیا جیسے ممالک← مزید پڑھیے
صدر ٹرمپ تو گلی کا غنڈہ ثابت ہوا ہے۔ ٹرمپ نے جس طرح کی زبان اس جنگ کے دوران مختلف بیانات میں استعمال کی، ڈپلومیسی کی دنیا میں شاید ایسی زبان ٹرمپ کے علاوہ کسی نے استعمال کی ہو۔ سفارتی ← مزید پڑھیے
حالیہ اسرائیل و ایران تنازعہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جب ہندوستان نے پاکستان پر حملہ کیا۔ پاکستان پر چھ سو سے زائد اسرائیلی ڈرونز سے حملہ کیا گیا، جنہیں اسرائیل خود آپریٹ کر رہا تھا۔ یہ دراصل ایک← مزید پڑھیے
سوشل میڈیا صرف رابطے کا ذریعہ نہیں، بلکہ اس کے ہر پلیٹ فارم کی اپنی ایک زبان ہے، ہر ایپ کے اپنے الگ ایکسپریشنز ہیں، آپ انسٹاگرام کھولو تو لگتا ہے کہ جیسے ایک طلسمی دنیا میں قدم رنجہ فرما← مزید پڑھیے
ابھی اہل غزہ پر صہیونیوں کے مظالم ختم ہوئے نہیں کہ صہیونی اب ایران پر چڑھ دوڑے ہیں۔ انکل سام(امریکہ) کے بیانات سے لگتا ہے کہ اس دفعہ نیتن یاہو نے اکیلے ہی یہ ایڈونچر کیا ہے اوراپنے ابو یعنی← مزید پڑھیے
ہمارے زیادہ تر لبرلز فرار پسند ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ ریاست پہلے ہر شعبے میں مذہبی مداخلت ختم کرے، ہمیں بولنے کا موقع دے، ہماری بات سنے، تب ہم بتائیں گے کہ معاشرہ کیسا ہونا چاہیے۔ دریں اثنا← مزید پڑھیے
گزشتہ چند ماہ کے دوران برطانیہ کے مختلف شہروں کو قریب سے دیکھنے اور ان کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملا۔ ان مشاہدات میں ایک بات جو دل کو چھو گئی، وہ یہاں کی تاریخی عمارتوں اور تہذیبی آثار کی← مزید پڑھیے
“کتابیں جھانکتی ہیں بند الماری کے شیشوں سے ۔۔ اور ہم کاروبار کی زلف ہائے دراز میں یوں الجھ گئے ہیں کہ چاہ کر بھی مطالعہ کی فرصت نہیں پاتے، نیند سے اٹھ کر کام ۔۔۔اور کام سے اٹھ کر← مزید پڑھیے
کامیکازی ڈرونز Kamikaze Drones جنہیں loitering Munitions بھی کہا جاتا ہے، ایسے خودکش ڈرونز ہوتے ہیں جو ایک مرتبہ ہدف پر چھوڑے جائیں تو یہ فضاء میں چکر لگاتے رہتے ہیں اور جیسے ہی مطلوبہ ٹارگٹ کی شناخت کر لیتے← مزید پڑھیے
ثنا یوسف کا مرنا۔۔ اللہ اسے غریق رحمت فرمائیں،کسی مولوی یا معاشرتی نفرت کے باعث نہیں ہوا یہ ایک الگورتھم ہے جو تربیت کی کمی کی وجہ سے موت تک لے کر جاتا ہے اور یہ دونوں طرف کام کرتا← مزید پڑھیے
غاصب طاقتوں نے محکوم عوام کو ذہنی طور پر اس طرح جکڑ رکھا ہےکہ ہم غیر شعوری طور پر آج بھی خود کو عالمی ’غاصب‘ طاقتوں کا غلام سمجھتے ہیں۔ اس کی ایک مثال ہندو وپاک اور جنوب ایشیائی لوگوں← مزید پڑھیے
سوشل میڈیا صرف رابطے کا ذریعہ نہیں، بلکہ اس کے ہر پلیٹ فارم کی اپنی ایک زبان ہے، ہر ایپ کے اپنے الگ ایکسپریشنز ہیں، آپ انسٹاگرام کھولو تو لگتا ہے کہ جیسے ایک طلسمی دنیا میں قدم رنجہ فرما← مزید پڑھیے
معلومات کی بمبارٹمنٹ کے اس دور میں یہ طے کرنا بہت مشکل ہوتا جا رہا ہے کہ ہمیں کونسی انفارمیشن اور نیوز کو جاننا چاہیے۔ اس کا سورس قابل اعتماد بھی ہے یا نہیں اور کونسی معلومات ہمارے لیے بالکل← مزید پڑھیے