میں یو اے ای، یورپ، روس یا نارتھ امریکہ جاؤں تو فیس بک پر اعلان کرکے نہیں جاتا کیونکہ میں اپنے پرستاروں سے مل کر ان کو مایوس نہیں کرنا چاہتا لہذا جو بھرم سوشل میڈیا پر ہے وہ قائم← مزید پڑھیے
روزینہ کی شادی تھی، اس لئے آج مجھے مویشی چرانے سے چھٹی مل گئی تھی۔ گاؤں کی عورتیں جمع تھیں۔ سب اماں کیساتھ بیٹھی تھیں۔ ایک سوگ کا سماں تھا۔ ہمارے ہاں شادی کے دن لڑکی کے گھر والے نئے← مزید پڑھیے
انسان ہمیشہ اپنی کہی ہوئی باتوں میں کیسے پھنس جاتا ہے، یہ تو شاید آپ بھی جانتے ہوں گے۔ ہم زبان سے الفاظ نکالتے وقت قطعاً نہیں سوچتے کہ ہمارے آج کے الفاظ کا نتیجہ کل کیسے نکلے گا۔ میں← مزید پڑھیے
عورتیں زرخیز اچھی لگتی ہیں۔ دادا حضور کو اللہ جنت نصیب فرمائیں آمین، کہا کرتے تھے کہ عورت وہ ہے جس کو اپنا انگوٹھا نظرنہ آئے اور کولہے ایسے ہوں کہ پانی کا بھرا گلاس رکھ دو اور وہ سو← مزید پڑھیے
پچھلے دنوں بنوں کے مشہور پلاؤ صدیق استاد کی دوکان میں داخل ہوا کہ بنوں کا پلاؤ چکھ لوں۔ سر پر اونی ٹوپی اوڑھے دوکان میں دیوار پر آویزاں قیمتیں دیکھ کر عمران خان کو بُرا بھلا کہنے کیلئے منہ← مزید پڑھیے
ہسپتال کاؤنٹر پر دو لاکھ جمع کرواتے ہوئے میرے ہاتھ کپکپانے لگے۔ ریسیپشن پرموجود لڑکے نے جلدی جلدی کمپیوٹر انٹری کرکے مجھے وصولی کی رسید تھما دی اور میرے بقایاجات کا بل بنانے لگا۔ میں تیزی سے سیڑھیاں چڑھ کر← مزید پڑھیے
دکھ، آزمائش، اور غیر متوقع حالات سے بھاگ کر ہم فطرت کی دنیا میں پناہ لینے کی سعی کرتے ہیں۔ ہمیں ترک دنیا نجات کا ذریعہ لگتا ہے۔ ہم انسانوں سے بھاگ کر تنہائی، اکیلےپن، اور خودی کی کیفیت میں← مزید پڑھیے
پوری دنیا میں جھوٹے لوگوں کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ صدیوں سے ان درجہ بندیوں کیلئے مختلف ڈائنامکس کا استعمال کیا گیا ہے جس کیوجہ سے یہ درجہ بندیاں کی گئیں ۔ 1۔ ایک وہ جو بلاوجہ جھوٹ بولتے← مزید پڑھیے
مداری۔۔عارف خٹک/فیس بک پر موجود چھوٹے موٹے گروپس نہ تو علم بانٹ رہے ہیں نہ آپ کے یا ہمارے کسی کام کے ہیں۔ ان کا کام گاؤں دیہاتوں کے میلوں میں دکھائے جانے والے مداریوں کے تماشے جیسا ہے۔ چرب زبان اور انسانی نفسیات کو سمجھنے والے، جو آواز لگا کر آپ کو متوجہ کرتے ہیں کہ← مزید پڑھیے
وہ اپنے بھاری جسم کو جیسے گھسیٹ رہی تھی۔ چہرے پر دھرے ماسک کے پیچھے اس کا منہ کھلا ہوا تھا اور اسے سانس لینے میں دقت ہورہی تھی۔ آ ج وہ آفس میں پھر پندرہ منٹ لیٹ تھی، اس← مزید پڑھیے
آج کل رحیم گل چوکیدار کی حالت اتنی خراب تھی جتنی اس کی اپنی جیب کی تھی۔ رحیم گل کی حالت کچھ ایسی تھی جیسے عمران خان کی حکومت میں غریبوں کی ہے۔ میں روزانہ صبح نو بجے دفتر جانے← مزید پڑھیے
اس کو ہمارے فلیٹ میں آئے ہوئے ایک ماہ ہوگیا ہوگا۔ مجھے بھی لگ بھگ ایک ماہ ہوچکا تھا۔ دبئی کی ایک پرانی بلڈنگ میں ہم مرد و عورتیں سب مشترکہ طور پر رہتے تھے۔ جہاں ایک کمرے میں عارضی← مزید پڑھیے
رات کے آٹھ بج رہےتھے۔ دفتر سے آکر کمر سیدھی کی۔ تھوڑی دیر بعد جوگرز اور شارٹ پہن کر ورزش کیلئے اپنی بلڈنگ سے باہر نکلا، میرا جم میری بلڈنگ سے پانچ سو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ سامنے بہت← مزید پڑھیے
ترقی یافتہ شہروں کی زندگی بہت تیز ہے۔ اتنی تیز کہ میرے جیسا بندہ تھک جائے۔ ایک ہجوم ہے، جو بے سمت بھاگ رہا ہے اور آپ اس ہجوم کیساتھ بے سمت بھاگے جارہے ہیں۔← مزید پڑھیے
ہمارا خیال تھا کہ مڈل ایسٹ میں آپ کو ہر قسم کے کھانے بآسانی دستیاب ہوں گے، مگر جن ذائقوں کے عادی ہم پاکستان میں ہیں، وہ یہاں ناپید ہیں۔ جو چٹوراپن اور زبان کی حساسیت ہمیں پاکستان میں ملتی← مزید پڑھیے
پچھلے دو گھنٹوں سے وہ مسلسل مجھ سے لڑے جارہی تھی۔ ہم دونوں میاں بیوی پچھلے دو گھنٹوں سے پیدل چل رہے تھے۔ گرمی سے وہ بے حال ہورہی تھی۔ میرے پاس ٹیکسی کے پیسے نہیں تھے سو اسے،اس کی← مزید پڑھیے
پردیس میں ہم پردیسیوں کے پاس خود کو دھوکہ دینے کیلئے خاصے مواقع میسر ہوتے ہیں۔ نہ لوڈشیڈنگ کی ٹینشن، نہ مہنگائی کا رونا،نہ امن و امان کی شکایات اور نہ ہی سیاسی نظریات کہ پل پل خود کو جلاتے← مزید پڑھیے
“دانشور کے لغوی معنی ہیں دانش و دانائی رکھنے والا، عقل و فہم، ادراک، فکر اور سمجھ بوجھ رکھنے والا۔ایک اعلیٰ ظرف استاد جو اپنی حکمت کے موتی چہار سو بکھیرے اور انسان کو زندگی کا آسان فلسفہ سمجھا سکے۔← مزید پڑھیے
ایک دفعہ ڈسکوری ٹی وی چینل پر ایک ڈاکیومنٹری دیکھنے کا اتفاق ہوا جس میں جنوبی ہندوستان خصوصاً کیرالہ اور تامل ناڈو کے کھانے دکھا ئے جارہے تھے۔ کیرالہ کی ایک شادی کی تقریب تھی، دسترخوان پر زیادہ تر کیلے← مزید پڑھیے
حالیہ افغان خانہ جنگی لہر نے پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ روز افغانستان میں صوبائی دارالحکومتوں کا طالبان کے زیر قبضہ جانا جہاں کابل کی حکومت کی کارکردگی پر انگلیاں اٹھتی رہی ہیں وہاں پاکستان کے روایتی قوم پرستوں کی امیدیں بھی دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔ پاکستانی قوم پرست ستر سال سے افغانستان کی صورت میں جذباتی اور نظریاتی سیاست کا دم بھرتے آئے ہیں۔← مزید پڑھیے