ادب نامہ    ( صفحہ نمبر 127 )

مظہر حسین سید! ترقی پسند فکر کا منفرد شاعر۔۔۔۔ارشد علی

2009ء کے دسمبر یا شاید نومبر کی بات ہے کہ ایک روز مجھے اس دور کا یار دیرینہ  دوست  محمد عارف زبردستی واہ کینٹ کی نمائندہ ادبی تنظیم صریر خامہ میں لے گیا جہاں واہ کینٹ کے جانے مانے ادیب←  مزید پڑھیے

عشق کا دربار۔۔۔رابعہ الرباء

میں عشق کے دربار سے خالی ہاتھ نہیں لوٹی مانگ میری سندوری ہے، گجرے پہن کے آئی  ہوں آنکھ میری کجلائی  ہے، روپ میرا نورانی ہے میں عشق کے دربار  سےخالی  ہاتھ نہیں لو ٹی میں عشق کے دربار سے←  مزید پڑھیے

شام امن سے جنگ تک/آواز دو کہ حلب جل رہا ہے۔۔۔۔سلمٰی اعوان/قسط17

16 دسمبر 2014ء کے دن کا گوآغاز ہوگیا تھا، مگر وقت تین بجے صبح کا تھا جب میری آنکھ کھل گئی تھی۔ دوبار ہ سونے کی کوشش کی۔ دائیں بائیں بہتیرے پلسٹے مارے، مگر نیند پلاّ پکڑانے میں نہ آر←  مزید پڑھیے

‫ماں کا مصّلہ‬ ‎۔۔۔۔راشد چوہدری

ماں ۔۔۔‬ ‎یہ ممکن ‎کہ تُم کو لوٹنے میں دیر ہو جائے ‎دئیے بُجھنے کے باعث ‎جانی بُوجھی راہ کھو جائے ‎مرا دل ‎جاگنے کی چاہ کے ہوتے بھی سو جائے ‎بہر صورت ،اگر لوٹو ‎مرے کمرے میں کچھ پَل←  مزید پڑھیے

شہرِ فنا۔۔۔۔۔۔رابعہ الرّباء

شہر ِفنا میں بیٹھے وہ گہری سمندر آنکھوں والی لڑکی وہ لڑکی جس کی صورت جھیلوں جیسی تھی شہرِ فنا میں بیٹھی اپنی روح سے ہم کلام تھی میں نے اپنے آنگن میں یہ گور بنائی ہے روز سفید جوڑا←  مزید پڑھیے

خامہ بگوش غالب۔۔۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ساٹھ نظموں پر مشتمل یہ نیا تجربہ غالب کے اشعار کو رو پرو اور دو بدو مکالماتی فارمیٹ میں سمجھنے کی ایک ایسی کوشش ہے جس سے بہتوں کا بھلا ہو گا۔ مرزا غالب اور یہ خاکسار پہلو بدل بدل←  مزید پڑھیے

میرے صنم۔۔۔۔۔اجمل صدیقی

میں ایک ہندوستانی ہوں ۔ ہندوستان تاریخِ عالم کی کمر پر رسولی کی طرح ابھرا ہواہے۔۔ہندوستان کا کوئی مذہب نہیں۔ سماجی ارتقا کی تقدیس کو مذہب کا نام دے دیا گیا ہے۔ اس ملک میں 33 کروڑ دیوتا ،35 کروڑ←  مزید پڑھیے

ہادیہ یوسف کا ادبی محبت نامہ ڈاکٹر خالد سہیل کے نام

ہادیہ یوسف کا ادبی محبت نامہ مسیحائی سے دوستی کا حسیں سفر ہادیہ ہوسف کا خط آپ کو یاد ہوگا پرائمری اسکول میں ہم ایک مضمون لکھا کرتے تھے ، “میرا بہترین دوست ” ، کبھی انگریزی میں اور کبھی←  مزید پڑھیے

بشر علوی کے خط کا جواب الجواب۔۔۔ محمد فیاض حسرت

اسلام علیکم ! دل تہیہِ طوفاں کیے ہوئے تھا ، مگر آپ کا خط موصول ہوا تو اچانک اِس نے اپنا ارادہ بدل لیا ۔اب تو یہ کم بخت خوش ہوئے بیٹھا ہے ۔ ایک خوشی یہ کہ میری شعری←  مزید پڑھیے

داستانِ زیست۔۔۔۔محمد خان چوہدری/قسط28

یا وکیل” اللہ کریم کا صفاتی نام ہے، وکالت اللہ جل شانہُ کی سنت ٹھہرے گی۔ موجودہ زمانے میں وکالت کا پیشہ دنیا بھر میں عزت کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے۔ وکالت کی بھی دیگر پروفیشن کی طرح مختلف←  مزید پڑھیے

خامہ بگوش غالب۔۔۔۔ساٹھ نظموں پر مشتمل نیا تجربہ/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ساٹھ نظموں پر مشتمل یہ نیا تجربہ غالب کے اشعار کو رو پرو اور دو بدو مکالماتی فارمیٹ میں سمجھنے کی ایک ایسی کوشش ہے جس سے بہتوں کا بھلا ہو گا۔ مرزا غالب اور یہ خاکسار پہلو بدل بدل←  مزید پڑھیے

اگر گریش کرناڈ نے اوم پوری کے لیے اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال نہ کیاہوتا تو۔۔۔چیتنیہ کے ایم

گریش کرناڈ ہمارے بیچ سے اتنے ہی سکون  اور ایمانداری کے ساتھ وداع ہو گئے، جس طرح سے انہوں نے اپنی زندگی بسرکی۔ تھیٹر کی ایک معروف  شخصیت نے ایک بارگریش کرناڈ   کو اپنی سالگرہ پر مدعو کیا تھا۔←  مزید پڑھیے

زخم سے محبت۔۔۔۔حبیب شیخ

گھر کا یہ اچھا ماحول دیکھ کر عظیم کبھی کبھی اپنے گھٹنے کو چوم لیتا ۔ اب سرجری میں صرف تین دن باقی تھے ۔ وہ سوچتا رہتا کہ اس کے لیے کیا بہتر تھا، ایک طرف سلمیٰ کی قربت←  مزید پڑھیے

کمراٹ۔۔۔۔توصیف ملک/قسط3

کالا چشمہ : کالا چشمہ ایک جگہ کا نام ہے اور وہاں جانا صرف پیسوں کا ضیاع ہے ۔۔۔ ہوٹل کی بکنگ اور سامان کمرے میں رکھنے کے بعد سکون ہو گیا ، تین بیڈ والے کمرے میں اضافی میٹریس←  مزید پڑھیے

داستانِ زیست۔۔۔۔محمد خان چوہدری/قسط27

ماشااللّہ ۔ انسان کے مزاج میں زعم عظمت اور رعونت نہ ہو،تو خوداعتمادی بہترین صفت ہے جو چھوٹے چھوٹے چیلنجز سے نپٹنے اور رکاوٹیں عبور کرنے سے مستحکم ہوتی ہے۔ ہم نے جب ٹیکس کی وکالت شروع کی تو بزرگ←  مزید پڑھیے

جامِ جمَ۔۔۔۔۔۔۔احمد رضوان

تحریر مذکور میں جس جام جم کی بات ہورہی ہے اس کا دور و نزدیک سے بھی کوئی تعلق یا واسطہ بادشاہ جمشید کے جامِ جم سے نہیں ہے ۔جمشید کا ساغرجم تھا جس کے مقابلے میں مرزا نوشہ کو←  مزید پڑھیے

ـخامہ بدست غالب۔۔۔۔ساٹھ نظموں پر مشتمل نیا تجربہ/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ساٹھ نظموں پر مشتمل یہ نیا تجربہ غالب کے اشعار کو رو پرو اور دو بدو مکالماتی فارمیٹ میں سمجھنے کی ایک ایسی کوشش ہے جس سے بہتوں کا بھلا ہو گا۔ مرزا غالب اور یہ خاکسار پہلو بدل بدل←  مزید پڑھیے

سُنو لڑکی۔۔۔۔رابعہ الرباء

سُنو لڑکی طبیب نے تمہیں خوش رہنے کی دوا دی ہے تم ابھی بھی نا خوش ہو نا شکری ہو تم سنو لڑکی اس موتیا رنگ ستونوں بنی عمارت کے روشن دان، کھڑکیاں و در کتنے وسیع و عریض ہیں←  مزید پڑھیے

مکالمہ کے ایڈیٹر احمد رضوان کے جنم دن پر بانو بی کا ادبی تحفہ

اے شجرِ زریں! کیا تم یہ سرود بھرے گیت سنتے ہو؟ جو فطرت گنگنا رہی ہے۔ سنو! یہ مجھ سے مخاطب ہے کہ اس نے تمہیں بحرِ ہند کی چھاتی پر ٹکے اک ننھے سے دیپ (جزیرہ) سری لنکا سے←  مزید پڑھیے

ہماری ادھوری کہانی۔۔۔۔عارف خٹک

ماں کے مسلسل فون آرہے تھے۔تین ماہ ہوگئے ماں سے ملاقات نہیں ہوئی تھی۔ جب اپنی بے بہامصروفیات سے چھٹیاں ملیں  تو سوچا یار دوستوں کے پاس جایا جائے۔ ہفتہ دس دن کے بعد پھر ماں کو سلام کرنے پہاڑوں←  مزید پڑھیے