گلیاں خون سے بھر جائیں گی،
تم اعلان یہ مت کرنا کہ
تم میری شاملِ حال رہی ہو،
ایک دوجے سے لڑ جائیں گے
سب ،جب ان کو پتہ چلے گا۔۔۔۔
تم یہ وعدے کر کے پیاری۔۔
چھوڑ کے جانے کہاں سدھاری
سنتی ہو ناں راج دلاری؟
آج یہ عالم ،ھُوکا عالم
سجنا تو ہے،پَر نہیں بالم
خود ترسی کے چھائے بادل
جس کا جاناں، نہیں کوئی حل،
سگریٹ پی لوں،
پھر مجمعے کا
خوں گرماؤں گا واں جا کر،
میری خاطر، جانِ جاناں وعدہ وفا وہ کرجائیں گی،
پھر تم دیکھتی جانا،جاناں
گلیاں خوں سے بھر جائیں گی!!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں