دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کرکٹ شائقین کی بڑی تعداد موجود ہے . حالیہ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی جہاں شائقین کرکٹ کی طبیعت پہ گراں گزری وہیں دنیائے کرکٹ میں بہت سے سوالات سنائی دینے← مزید پڑھیے
فطرت منطقی تجزیے کو ناپسند کرتی ہے ۔کیونکہ منطقی تجزیہ فطرت کی نامیاتی وحدت کو توڑ دیتا ہے۔ منطقی قضایا دراصل ایک شئے بیان کی خاطر کئی اشیاء میں تقسم کردیتا ہے۔ موضوع اور معروض خود کے شعور دو mode← مزید پڑھیے
ہمارا زمانہء طالب علمی تھا اور یونیورسٹی کا پہلا سال تھا 30 اکتوبر 2011 کی بات ہے۔ جب پنجاب کے دِل لاہور میں مینار پاکستان کے مقام پر چئیر مین تحریک انصاف عمران خان صاحب کی ایک کال پر← مزید پڑھیے
یاسر میاں! تم نے یہ کیا کردیا۔ اف توبہ توبہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کب سرِ عام مرد و عورت ایک دوسرے کو چوم سکتے ہیں۔ وہ بھی ایک بار نہیں تین بار۔ ایسا بھی کوئی کرتا ہے کیا ،← مزید پڑھیے
ایک طرف جعلی لبرلز اور دیسی فیمنسٹ کہتے ہیں ہمارا جسم ہماری مرضی تو دوسری طرف خاتون اول کے پردے کا مذاق اڑاتے ہیں۔ طنز و مزاح کے نام پر دیسی لبرلز کے پاس ہر کسی کا مذاق اڑانے کا لائسنس ہے اور اگر کوئی انہیں کوئی جواب دے تو “می ٹو” ہوجاتاہے۔ آزادی صحافت خطرے میں آجاتی ہے۔← مزید پڑھیے
اگر میری ٹیم ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے اور مجھے لگے کہ اس کو باہر کروانے میں کسی ٹیم کے جان بوجھ کے ہارنے کی پلاننگ شامل ہے تو کیا مجھے اس ٹیم کی سپورٹ کرنی چاہئے ؟ ۔۔۔۔۔ نہیں ۔۔۔۔
اس لئے میں انڈیا کی سپورٹ نہیں کر رہا تھا بلکہ نیوزی لینڈ کی سپورٹ کر رہا تھا ۔ اگر نیوزی لینڈ جیتتی ہے تو مجھے خوشی ہونا کیا برا ہے ؟← مزید پڑھیے
یہ بات عام کہی جاتی ہے کہ انسان بولنا تو بچپن میں سیکھتا ہے۔ لیکن کب کیا بولنا ہے ، یہ سیکھنا عمر بھر کی مشق ہے۔ انسان کی پہلی تربیت گاہ گھر ہے پھر اساتذہ اور معاشرہ انسان کو← مزید پڑھیے
1857ء کے بعد ہندوستان کے مسلمان معاشرے میں علماء کے اثر و رسوخ کو بڑھانے کیلئے یہ بھی ضروری تھا کہ تاریخ میں ان کے مثبت کردار کو ابھارا جائے اور یہ ثابت کیا جائے کہ تاریخ میں علماء نے← مزید پڑھیے
ہاڑ کے آخری دن ہیں۔جھلسے ہوئے دن،اِن دِنوں میں لُو لگ جاتی ہے۔فصلیں،پتے اَور سبزیاں مُرجھا جاتی ہیں۔سبزے کا پسینہ خشک ہو جاتا ہے۔نباتاتی زندگی کاحسن مُرجھاہٹ کاشکار ہے۔گھنے پیڑوں کو لُولگنے سے پتے پیلے پڑ گئے ہیں۔زیر زمین پانی← مزید پڑھیے
جس وقت تاجدارِ ہندوستان شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر دنیا میں امن و آشتی کا نعرہ لگائے ہوئے ایک مشترک دین کی تلقین کر رہا تھا۔ اور آسمان آئین و دانش کے تارے ابو الفضل، فیضی، بیربل، راجہ ٹوڈرمل اور← مزید پڑھیے
سرمد کا تعارف ہی یہی ہے کہ وہ نظم کا شاعر ہے۔ جدید نظم کا شاعر۔۔ جدید نظم جو اپنے اسلوب میں ردھم کا ایسا لطیف تاثر مانگتی ہے جو ایک خوبصورت بے قاعدگی لیے ہوتا ہے، کسی مبتدی کے← مزید پڑھیے
نوٹ:چند روز پہلے ٹویٹر پر مریم نواز کے منڈی بہاؤ الدین جلسے کو لے کر ایک ٹرینڈ بنا یا گیا “رنڈی اِن منڈی”۔رمشا تبسم نے آج اِسی حوالے سے قلم اٹھایا ہے۔اگرچہ یہ لفظ قابلِ مذمت ہے،لیکن اس سے بھی← مزید پڑھیے
گرما گرم خبر یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں سعودی عرب کے شہر جدہ شریف میں ایک بہت بڑا موسیقی کا بین الاقوامی کنسرٹ ہونے جا رہا ہے جس میں ہسپانوی نژاد امریکی گلوکارہ نکی مناج، برطانوی گلوکار لیام← مزید پڑھیے
افسوس اِس بات کا نہیں ہو رہا کہ تنقید کی وجہ بغض اور کینہ ہے۔ افسوس اِس بات کا ہے کہ کاش بطور ایک پاکستانی متعلقہ حضرات ماضی کے گزرے ہوئے خودساختہ نجات دہندگان پر بھی اِسی طرز کے جملے کس دیتے تاکہ ملک و قوم میں ایک پائیدار ریاست کا ظہور وجود میں آ جاتا۔← مزید پڑھیے
1-سٹیون ہاکنگ اور کائنات کا ارتقا! سٹیون ہاکنگ اکیسویں صدی کے معزز اور محترم سائنسدانوں میں شمار ہوتے ہیں۔ ان کی سائنسی پیشین گوئی کہ بلیک ہول ایک خاص طرح کی ریڈئیشن خارج کرتی ہے، اب درست ثابت ہو گئی← مزید پڑھیے
” بسنتی ان کتُوں کے آگ مت ناچنا “۔۔۔۔ جس نے بھی انڈیا کی فلم شُعلے دیکھی ہے، یہ ڈئیلاگ ضرور سُنا ہوگا۔۔ کہانی یوں ہے کہ ڈاکو گبر سنگھ فلم کے ہیرو ویرو کو قابو کر لیتا ہے، بسنتی← مزید پڑھیے
(اس ہفتے لندن میں ہوئی دو اموات سے ماخوذ ٹوٹے پھوٹے لفظوں سے جوڑی ہوئی ایک کہانی) وہ نیروبی کے قریب چھوٹے سے گاؤں میں غریب کسان کے گھر پیدا ہوا غربت سے کبھی سمجھوتہ نہ کر سکا۔گاؤں چھوڑا ،شہر← مزید پڑھیے
کسی بھی ریاست اور اس کے باشندوں کے درمیان ایک معاہدہ ہوتا ہے جس کے تحت اس ریاست کے باشندے اپنا اختیارFree will کو ریاست کے سپرد کردیتے ہیں اور بدلے میں ایک بہتر اور پُرامن زندگی کا مطالبہ کرتے← مزید پڑھیے
محترمہ فاطمہ جناح، قائداعظم محمد علی جناح کی صرف بہن ہی نہیں تھیں بلکہ وہ ان کی فلسفہ حیات اور ان کی جمہوری اور سیاسی فکر کی بھی امین تھیں۔ ان کی زندگی کا زیادہ تر حصہ اپنے عظیم بھائی← مزید پڑھیے
محترمہ سوال اٹھاتی ہیں کہ کیا اسلام پسندوں کا حق نہیں کہ بے حیائی، بے پردگی اور بے شرمی کو ان پر مسلط نہ کیا جائے۔ عرض ہے کہ سارا مدعا اسی آزادی کا ہے جس کی بابت اوپر بات کی گئی۔ یہ انٹرنیٹ، سینکڑوں چینلز اور لاکھوں پیجز کا دور ہے۔ مسلط کرنا یہ ہوتا ہے کہ رمضان میں ہوٹل بزور قوت بند کر دیے جائیں۔ مسلط کرنا یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ سینکڑوں دستیاب چینلز میں سے وہی چینل لگا کر بچوں کو دکھایا جائے جو آپ کے نزدیک بے حیائی پھیلا رہا ہے۔ اگر آپ کو خوف ہے کہ بچے بے حیائی کی جانب جائیں گے تو آپ یہ مان رہے ہیں کہ نئی نسل کا میلان آزاد طبع ہونے پر ہے یا کسی قسم کی مذہبی گھٹن کے خلاف ہے۔← مزید پڑھیے