قرآنِ مجید اللہ تعالیٰ کا آخری کلام ہے، اور اس کی تمام آیات اسی حالت میں ہم تک پہنچی ہیں جس حالت میں وہ محمد رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوئی تھیں۔ یہی ہر مسلمان کا ایمان ہے۔ اس یقین← مزید پڑھیے
پختونوں کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے۔ ان کے قبائل صدیوں تک مختلف خطوں اور وادیوں میں بکھرے رہے، بالکل ایسے جیسے قیمتی موتی کہیں کہیں پھیلے ہوں۔ یہ بکھرا ہوا سماج رفتہ رفتہ ایک لڑی میں پرویا گیا۔ عزیزانِ← مزید پڑھیے
ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم بحیثیتِ قوم شخصیت پرست ہیں۔ جب ہم کسی جماعت یا تنظیم میں شامل ہوتے ہیں تو پھر اس جماعت کے رہنما کو عقل و دانش کا سرچشمہ، انصاف کا سب سے بڑا معیار اور← مزید پڑھیے
بچپن کی ایک کہانی آج بھی ہمارے ذہنوں میں تازہ ہے۔ اسکول کی کتابوں میں چھپی وہ سبق آموز حکایت جس میں ایک پیاسا کوا پانی کی تلاش میں مارا مارا پھرتا ہے۔ بالآخر اسے ایک گھڑا ملتا ہے لیکن← مزید پڑھیے
خان عبدالغفار خان، جنہیں دنیا “باچا خان” اور “سرحدی گاندھی” کے نام سے جانتی ہے، برصغیر کی تاریخ کے ان چند نایاب رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنی پوری زندگی ظلم اور غلامی کے خلاف جدوجہد میں گزار دی۔← مزید پڑھیے
ہمارے لیے یہ ایک المیہ ہے کہ ہم قرآن مجید کو تدبر اور تفکر کی کتاب سمجھنے کے بجائے صرف تلاوت کرنے کو نیکیوں کے حصول کا ذریعہ بنا بیٹھے ہیں۔ عام طور پر قرآن کو ایصالِ ثواب، کسی فوت← مزید پڑھیے
دہشت گردی پاکستان کا سب سے سنگین داخلی مسئلہ ہے، جس نے نہ صرف ہزاروں قیمتی جانوں کو نگل لیا بلکہ ریاست اور عوام کے درمیان بداعتمادی کو بھی گہرا کر دیا۔ اگرچہ پاکستان نے کئی بار کامیاب فوجی آپریشنز← مزید پڑھیے
اگر آپ کسی پشتون کو کہے کہ آپ افغان نہیں ہو تو اسے آپ کی غلط فہمی سمجھ کر شاید وہ مسکرا دیں اور درگزر کردے۔ لیکن اگر آپ کسی پشتون کو یہ کہے کہ آپ میں تو سرے سے← مزید پڑھیے
جاوید چودھری میری نظر میں سب سے اچھے کالم نگار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مجھے ان کے ہر کالم میں کچھ نیا پڑھنے کو ملتا ہے۔ چودھری صاحب کی بائیو گرافی،لائف سٹائل اور ڈیلی ایکٹیویٹیز تک سے← مزید پڑھیے
ایک دن سیدنا ابرھیم اپنے بیٹے سے مخاطب ہوئے کہ”اے میرے فرزند! میں خواب دیکھتا ہوں کہ تجھے ذبح کر رہا ہوں، سو غور کرو اور بتاؤ تمہاری کیا رائے ہے؟ بیٹا آدابِ فرزندی بجا لاتے ہوئے گویا ہوا کہ”← مزید پڑھیے
مغل شہزادہ، صاحبِ عالم نور الدین سلیم جہانگیر شطرنج کا شیدائی تھا۔ ایک دن صاحبِ عالم کسی ایرانی شہزادے کے ساتھ شطرنج کی بازی میں مصروف تھا۔ بازی اس شرط پر تھی کہ اگر صاحبِ عالم کو مات ہوئی تو← مزید پڑھیے
میں وائرس قبیلے کا سردار “کورونا” آپ سے مخاطب ہوں ۔ کرۂ ارض پر ہماری تعداد کا تخمینہ اربوں میں لگایا جاتا ہے۔ ہمیں صرف انتہائی طاقتور الیکٹرانک خوردبین ہی کی مدد سے دیکھا جاسکتا ہے۔ ہمیں سب سے پہلے← مزید پڑھیے
انسائیکلوپیڈیا آف رلیجن کے مطابق” روزہ” یعنی کھانے پینے سے خود کو روک لینا ایک ایسا آفاقی عمل ہے جو مشرق سے مغرب تک کی تمام تہذیبوں میں پایا جاتا ہے۔ اسی طرح انسائیکلوپیڈیا آف برٹانیکا میں لکھا ہے کہ← مزید پڑھیے
ایک ہاتھ میں سادی اور مانجھے کی ڈوروں سے بھرے ہوئے بڑے ہچکے چرخیاں اور ٹھاڑیاں تھی، دوسرے ہاتھ کی بغل میں ایک چادر اور تکیے میں لپٹی ہوئی رنگ برنگ کی چھوٹی بڑی گڈیاں تھی، ابھی سڑک کنارے آئے← مزید پڑھیے
چینی قوم چائنا میں آباد ہے، ایرانی سرزمین پر ایرانی قوم متمکن ہے، انگریز ہی انگلستان کے خشکی و تری کے مالک و مختار ہیں ، اور فرانس کے آشیانوں میں فرانسیسی ہی گوشہ نشین ہیں، لیکن پاکستان کے طول← مزید پڑھیے
میری عادت ہے کہ اپنے مضمون کے شروع میں ایک واقعہ، قصہ یا کوئی مثال بیان کرتا ہوں جس سے تحریر اگر چہ طویل ہو جاتی ہے لیکن اس سے قارئین کو بحث کا حاصل سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔← مزید پڑھیے
سلطان محمود غزنوی کی یہ عادت تھی کہ کبھی کبھی رات کو لباس تبدیل کرکے شہر میں پھرا کرتے تھے۔ ایک شب ایسا اتفاق ہوا کہ ایک ویرانہمیں چار آدمی کھڑے نظر آئے۔ سلطان نے پوچھا کہ تم کون ہو؟← مزید پڑھیے
اتوار کا دن تھا، بارش بھی خوب برس رہی تھی،میں کسی کام کے لیے نکلاتومیری نظر” جامعہ کیمبرج” کے مشہورماہرِ فلکیات ” سر جیمز جینس” پر پڑی جو بغل میں” انجیل مقدس” دبائے ہوئے چرچ کی طرف جارہے تھے۔ میں← مزید پڑھیے
زندگی کے سیاہ سحاب میں محبت واحد قوس قزح ہے، یہ صبح اور شام کا ستارہ ہے، یہ بچے پر چمکتی ہے اور اپنی شعائیں خاموش مقبرے پر بکھیرتی ہے، یہ فن کی ماں ہے یہ شاعر، محب وطن اور← مزید پڑھیے
میٹرو بس فیض آباد سے گزر چکی تھی۔ آسمان پر بادلوں کا شامیانہ تنا ہوا تھا۔ پھوار کا ہلکا سا نقاب حسینۂ فطرت کے چہرے پر آویزاں تھا۔ میٹرو کی دونوں جانب سبزہ لہرا رہا تھا۔ پھول پتیاں بارش میں← مزید پڑھیے