ویرو ، بسنتی اور گبر سنگھ۔۔۔۔۔عزیز خان

” بسنتی ان کتُوں کے آگ مت ناچنا “۔۔۔۔ جس  نے بھی انڈیا کی فلم شُعلے دیکھی ہے، یہ ڈئیلاگ ضرور سُنا ہوگا۔۔
کہانی یوں ہے کہ ڈاکو گبر سنگھ فلم کے ہیرو ویرو کو قابو کر لیتا ہے، بسنتی جو کہ ویرو کی محبوبہ ہوتی ہے، اُسے بچانے کیلئے پہنچتی  ہے، تو گبر سنگھ حکم دیتا ہے کہ  اگر ویرو کی جان بچانی  ہے تو تمام ڈاکوؤں کے سامنے ناچے ،پر ویرو کی غیرت یہ گوارہ نہیں کرتی اور وہ یہ تاریخی جملہ ادا کرتا ہے۔۔ پر ویرو کے پیار میں مجبور اُسکی جان بچانے کے لیے بسنتی ڈاکوؤں کے سامنے ناچتی ہے۔

فلموں کی کہانیاں اکثر سچی نہیں ہوتیں پر یہ کہانی مجھے اپنے مُلک گے موجودہ حالات پر فِٹ لگی۔۔۔مو جودہ حالات میں کون کون گبر سنگھ کے آگے ناچ ر ہا  ہے، اس کا اندازہ لگانا اب مُشکل لگ رہا ہے
اکثر سیاسی پارٹیوں کے کارکن   اپنے لیڈر کی گاڑی کے آگے ناچ رہے ہوتے ہیں، بعض اوقات ماروی میمن اور طلال جیسے بی کلاس لیڈر بھی A کلاس لیڈر کی گاڑی کے آگے ناچتے ہیں اور چھوٹے درجے کے کارکُن اُن کی گاڑی کے آگے ناچتے ہیں۔

پہلے جلسے جلوسوں میں ناچ اور پارٹی ترانوں کو بُرا سمجھا جاتا تھا۔صرف پی پی کے جلسوں میں لیاری کے باسی لیوا رقص کرتے تھے۔پھر عمران خان کے دھرنے  میں گانا بجانا اور ترانہ شروع ہو،ڈی جے بٹ  کو بھی خوب شہرت ملی۔اور اب تمام سیاسی جماعتیں  اسی ناچ گانے کا اپنے جلسوں میں تقریر کے دوران اور پہلے اپنے کارکنان کا لہو گرمانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
کمال تو یہ ہے کہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن کے جلسے   میں بھی ترانے بجائے جاتے ہیں۔

بسنتی نہ چاہتے ہوے بھی ناچ رہی ہے، کبھی پیٹرول کی قیمت کے آگے کبھی بڑھتی ہوئی مہنگائی کے آگے کبھی بڑھتی ہوئی بھوک کے آگے کبھی سیاستدانوں کے جھوٹے وعدوں کے آگے کبھی پولیس کے ظُلم کے آگے کبھی حکمران خاندانوں کے آگے غرض اس بسنتی کی قسمت میں تو ناچنا ہی ہے  بس ،یہ ساری چیزیں گبر سنگھ کی طرح نچوا رہی ہیں سب کو۔۔۔
نیب نامی بسنتی نواز شریف اور زرداری فیملی کے آگے ناچ رہی ہے۔
حکومت کبھی دہشت گردی کبھی اتحادی جماعتوں کبھی چین کبھی دوبئی سعودیہ کبھی امریکہ اور اپنے دیگر مسائل کے سامنے ناچ رہی ہے۔
نواز شریف فیملی اور زرداری فیملی اپنی کرپشن چھپانے کے لیے عدلیہ کے سامنے ناچ رہی ہے۔
بیرو کریسی بھی عدلیہ سے ڈرتی ہے اور عدلیہ وکلا  کے بارے ناچنے کا لفظ لکھنے کی میری ہمت نہیں۔۔۔

Advertisements
julia rana solicitors

غرض مجھے تو یہ بات سمجھ میں آئی ہے کہ اس دنیا میں ہر طاقتور شخص گبر سنگھ ہے کمزور بسنتی ہے اور ویرو بسنتی کا وہ ضمیر ہے جو بسنتی کو ناچنے سے روکتا رہتا ہے پر بسنتی کی قسمت میں ناچنا ہے اور وہ ناچتی ہی رہے گی، شاید یہی بسنتی کی قسمت میں لکھا ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply