ڈھیلی ڈھالی انگلییوں سے اپنے گھوڑوں کی لگامیں تھام کر اک سارتھی ٹھہرا ہوا ہے راستہ بھولا ہوا ہے دھول سے چہرہ اٹا ہے دھوپ کی ناقابلِ برداشت حدت خشک پیاسے ہونٹ آنکھوں میں کھلے سورج مکھی کے پھول (دو← مزید پڑھیے
مری امید کا سورج کہ تیری آس کا چاند دیے تمام ہی رخ پر ہوا کے رکھے تھے “کبھی کبھی ایسا وقت بھی آتا ہے۔ جب اللہ خیر کا دروازہ کھول دیتے ہیں اور آزمائشیں تمام ہونے لگتی ہیں. اس← مزید پڑھیے
تاریخ پھڑ پھڑ کرنے لگی تھی۔دراصل اُسے بھی تو موقع کی تلاش ہوتی ہے۔بند رہنے سے اوب سی جاتی ہے۔کھُلی ہوا میں سانس لینا چاہتی ہے۔ اُس نے میرا ہاتھ مضبوطی سے تھام لیاتھا۔درمیانے درجے کے شاعر کی طرح جسے← مزید پڑھیے
قطرہ قطرہ ہُوا پیادہ ترا غم دریا کا سفر بحر کا جادہ ترا غم پُر اشک ہے آبگینہء چشم ِ حباب کم ہے ظرف ِ سبو زیادہ ترا غم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ذرے تھے قمرضیا کشی ایسی تھی ششدر تھا فلک شمس← مزید پڑھیے
خلیل الرحمن قمر صاحب آپ درست کہتے ہیں ان کی سوچ ٹھیک نہیں جو کچھ یہ لوگ لکھتے پڑھتے بولتے ہیں وہ حقیقت کے نزدیک نہیں یہ لبرل فیمنسٹ آزاد خیال لوگ یہ سچے پاکستانی بھی نہیں انکے اندر آپ← مزید پڑھیے
وہ ایک لمبی اُڑان بھرنا چاہتی تھی۔ وہ جانتی تھی کہ اُس کے پَر بہت تندرست و توانا ہیں، جتنا مرضی چاہے اُڑ سکتی ہے۔ اُسے لگتا وہ ایک ایسے آزاد منش پرندے کی طرح ہے جو کھلی فضاؤں میں← مزید پڑھیے
گرچہ اس کی موت کی خبر بہت بعد میں ملی لیکن میرے لئے تو وہ اس سے بھی پہلے مر چکا تھا۔ وہ جو کبھی میرے خیالوں سے اوجھل نہ ہوا، اس کی موت کی خبر سن کر بھی میرا← مزید پڑھیے
(ہراسانی کے اندوہناک واقعہ میں رکشے میں دونوں خواتین کے درمیان میں بیٹھی بچی کے منظوم تاثرات ) ماں ۔۔ ماں کون ہیں یہ ؟ کون ہیں یہ اور کیا چاہتے ہیں ہم نے انکا کیا بگاڑا ہے یہ کیوں← مزید پڑھیے
شہر کے اس معروف چوراہے میں اس قدر رش تھا کہ خود کو ڈھونڈنا بھی دشوار تھا۔۔میں یہی تو کر رہا تھا، خود کو ڈھونڈ رہا تھا، اپنا پرتو تلاش کر رہا تھا۔بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ میں اس شخص← مزید پڑھیے
دجلہ نے مجھے تھوڑا سا نہیں قدرے زیادہ مایوس کیا ہے۔میری زمانوں کی پالی ہوئی فینٹسی نے ہلکا سا نہیں ذرا زیادہ زور سے جھٹکا کھایا ہے۔ ”تو یہ دجلہ ہے۔“اندر کی بے کلی نکل کر باہر آگئی تھی۔ میرے← مزید پڑھیے
پانچ سے ایک زائد، چھٹا پانڈؤوں کا وہ فاضل برادر، جسے چھوڑ آئے تھے لاشوں کے انبار میں جو کہ کُنتی کی نادیدنی نال سے منسلک تھا ابھی-1 سائے سا اُن کے پیچھے رواں ہے ۔۔۔چھٹا پانچ کا زائدہ چھنگلی← مزید پڑھیے
اب اس بیری پر پتھر نہیں پڑتے کیوں ؟ کیوں کہ زمین بنجر ہوچکی ہے ۔ اب اس کی کوک بچے نہیں جن سکتی بہار کے انتظار میں چہروں پر جُھریاں آگئ ہیں اور دیکھو اس کی بانہیں خشک شاخوں← مزید پڑھیے
اب بھی ایسا ہوتاہے۔۔ کسی کونے میں بیٹھ کر ۔۔۔موبائل پہ، اسے دیکھنے ہی لگتی ہوں تو آواز آتی ہے “ماما، میری نیلی پینٹ کہاں ہے “؟ ایک پینٹ ڈھونڈنے نکلوں تو ایک سے جڑا ایک کام پکڑتے پکڑتے رات← مزید پڑھیے
سوال:آپ شاعر ہیں آپ اپنی تخلیقی صلاحیت کا سرچشمہ کہاں دیکھتے ہیں ؟ جواب: :سائنسی نقطہ نظر سے دیکھیں تو سے ابتدا کی جا سکتی ہے۔ میری ماں پنجابی میں اشلوک، دوہرے، دوہڑے، اور لوک شاعری کی دیگر اصناف میں← مزید پڑھیے
اُٹھ کر جو گیا پیر ِ حرف ِ گیر جہاں سے خلقت نے کہا، آج خزانہ ہوا خالی الفاظ کی دولت جو لٹاتا تھا یہ بخشی اک اشرفی کیا، ادھی ، ادھیلی نہ رہے گی الفاظ کا اندوختہ، نظموں کا← مزید پڑھیے
ریگستان صحرا کے شمال مغربی کنارے پر واقع بی بی جان کلا کی چھوٹی سی منڈی میں صبح سویرے سنگلاخ ٹیلوں پر مال سجا دیا جاتا۔ دور دراز سے آنے والے خریداروں کا ہجوم سارا دن موجود رہتا پھر بھی← مزید پڑھیے
جواب/آنـنـد: ’منزل مِن اللہ‘ ، ’توقیفی نصاب ‘ اور ’فنی ورزش‘ ان تین کلیدی اصطلاحات کے معانی سمجھنے کی کوشش کرنا میر ا فرض ہے۔(۱) منزل مِن اللہ تو شاعر کے الفاظ میں (شایدآتش)ؔ ؎ ہماری منزل اوّل جو تھی← مزید پڑھیے
بغداد کا نقشہ پوچھا۔نہیں تھا۔پرانے بغداد کیلئے رہنمائی چاہی۔ یہ کاظمین یا الکاظمیہAL.Kazimiaa ملحقہ حرّیہ (Huriya)آگے قدیم شہر یہیں وہ جگہ جہاں مدینتہ المنصورکی بنیاد رکھی گئی۔بس ذرا احتیاط۔ بغداد میں لاء اینڈ آرڈر کی صورت خاصی مایوس کن ہے۔شنوائی← مزید پڑھیے
دوستو: میں غالب کے کلیدی اشعار کو یورپی اور امریکی جامعات میں مستعمل طریق کارVirtual Textual Analysis کی رو سے منظوم تشریح و تفسیر و دید بافی کے عمل سے گذار رہا ہوں۔ اب تک تیس نظمیں ہو چکی ہیں۔← مزید پڑھیے
ایک لڑکا سر کے بل ایسے کھڑاہے نرم گیلی ریت پر، جیسے اسے آکاش کی اونچائی میں پانی سمندر کی اتھاہ گہرائی میں آکاش ساحل پر جمے لوگوں کے جمگھٹ سب کو اُلٹا دیکھنا ہے۔ ایک چوزہ، سر کٹا ،← مزید پڑھیے