• صفحہ اول
  • /
  • ادب نامہ
  • /
  • اسلامی جمہوریہ پاکستان کی عورت (خلیل الرحمن قمر صاحب کے نام)۔۔محمد وقاص رشید

اسلامی جمہوریہ پاکستان کی عورت (خلیل الرحمن قمر صاحب کے نام)۔۔محمد وقاص رشید

خلیل الرحمن قمر صاحب آپ درست کہتے ہیں ان کی سوچ ٹھیک نہیں
جو کچھ یہ لوگ لکھتے پڑھتے بولتے ہیں وہ حقیقت کے نزدیک نہیں
یہ لبرل فیمنسٹ آزاد خیال لوگ یہ سچے پاکستانی بھی نہیں
انکے اندر آپ جتنا توکل اعتقاد اور جذبہ ءِ ایمانی بھی نہیں
بے شک پاکستانی عورت کے لیےیہ سماج بالکل محفوظ ہے
یہاں ملت کی ہر بیٹی کی عصمت و لاج بالکل محفوظ ہے
یہاں اعلی اخلاقی اقدار ، عظیم روایات اور مشرقی تہذیب ہے
ہر مرد یہاں آپ کی طرح باشعور با ادب مفکر اورادیب ہے
جب پاکستانی بیٹی رستے پر آتی ہے تو سب مرد اپنی نظریں جھکا لیتے ہیں
گویا اسے اپنی ذاتی ماں بہن بیٹی ہی بنا لیتے ہیں
آوازے کسنے چھیڑنے تنگ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
کسی عورت کے کسی مرد سے ڈرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
کوئی ایک ملت کی بیٹی کہہ دے کہ اسے کوئی مرد گھورتا ہے
ہوس پرست نظروں سے اسے تکتا ہے منہ سے کچھ بکتا ہے
ہوس استغفراللہ چھو کر بھی نہیں گزری یہاں کے مردوں کو
توبہ توبہ جانے کیا ملتا ہے منفیت پھیلا کر ان سب بے دردوں کو
اقرار الحسن کے سرعام کی طرح ہر ٹی وی پر جو پروگرام چلتے ہیں
وہ میڈیا والے لفافے پاکستانی سماج کی ترقی سے جلتے ہیں
یہاں جو چھوٹے چھوٹے بچے بچیوں سے بربریت دکھائی جاتی ہے وہ بھی جھوٹ ہے
یہاں مختاراں مائی سے موٹر وے تک زینب سے عوض نور تک سب ہی جھوٹ ہے
شاہ رخ جتوئی سے لے کر لاہور رکشے تک سب سازش ہے
یہاں کے عظیم مرد کو بدنام کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے
ٹرانس جینڈرز کو یہاں خدا کی   تخلیق کی قیمت نہیں بھرنی پڑتی
یہاں میلوں ٹھیلوں تو کیا مذ ہبی عرسوں تک اپنی مجبوری فروخت نہیں کرنی پڑتی
یہ جو سوشل میڈیا پر عورت کے  استحصال کی کہانیاں ہیں
یہ تو ملک دشمن عناصر کی ہی سب ریشہ دوانیاں ہیں
وہ جو وزیراعظم نے کہا تھا کہ رپورٹڈ کیسز کی تعداد ایکچوئل کیسز سے بہت کم ہے
وہ تو انکو ملنے والی رپورٹس کے اعداد و شمار کا زیرو بم ہے
مدرسوں میں چھوٹے چھوٹے بچے بچیوں سے زیادتی کے قصے اسلام کے خلاف پروپیگنڈا ہے
یہ امریکہ انڈیا اسرائیل اور مغرب کا صاف صاف پروپیگنڈا ہے
مینارِ پاکستان ؟ ہراساں کیا اس بد کردار ٹک ٹاکر نےپاکستانی مردوں کو
اتنے معصوم بھولے بھالے سادے معزز شریف النفس اور لاثانی مردوں کو
کبھی کسی نے ہماری گالیوں میں ماں بہن بیٹی کا نام سنا؟
کسی بھی پاکستانی بیٹی کی ناموس پہ حرف آئے ایسا کام سنا؟
ہم جائیدادوں میں اپنی عورتوں کو پورا پورا حصہ دیتے ہیں
انکا جو بھی حق بنتا ہے انہیں وہ ترکہ وہ ورثہ دیتے ہیں
انکو اپنی پسند سے شادی کرنے کا پورا پورا اختیار حاصل ہے
گاؤں کی عورتوں کو بھی بے شک یہ اعتماد و اعتبار حاصل ہے
ونی ،وٹہ سٹہ، کاری ، قرآن سے شادی ، عورتوں کو بیچنا،غیرت کے نام قتل اب کہاں
جس سے مرضی پوچھ لیجیے یہ ہے اب حقیقی اسلامی جمہوریہ پاکستاں
رکیے کہاں چلے ؟ عورتوں سے پوچھنے۔۔نہیں یہ مادر پدر آزادی ہوتی ہے
ناقص العقل ہوتی ہیں یہ ان کی گواہی آدھی ہوتی ہے!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply