جادو برحق ہے مگر کرنے والا کافر/احمر نعمان

گزشتہ صدی برطانیہ میں یہ تحریک/مذہب اُبھرا، جسے Wicca کہتے ہیں، لسانیات یا ایٹیمالوجی میں یہ سکاٹش لفظ Wica سے نکلا ہے جس کے معنی ضرورت سے زیادہ عقلمند کے ہوتے ہیں،اس میں دوسرے c کا اضافہ کریں تو یہ ڈائین یعنی witch بن جاتا ہے۔ ان کے ماننے والے فخریہ وچ کرافٹ کا حصّہ ہیں، خود کو pagan یا neo pagan اور wicca / witch گردانتے ہیں، مدر نیچر کی بات کرتے ہیں،زمین کو ماں اور آسمان کو باپ کا درجہ دیتے ہیں،ان کے الگ قسم کے عقائد ہیں جو بیک وقت دلچسپ و مضحکہ خیز ہیں یا شاید اپنے علاوہ تمام عقائد مضحکہ خیز ہی لگتے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ امریکی وچز سے ایک ملاقات ہوئی جو دلچسپ رہی، اوّل تو یہ لوسیفرین یا شیطان پرست نہیں تھے نہ ہی وہ معروف پانچ کونوں والا ستارہ/ pentagram نظر آیا۔

تصویر میں جو وچ/ ڈائن نظر آ رہی ہیں، یہ ۸ اپریل کی تصویر ہے جو انہی میں سے ایک نے بھیجی جو کسی اخبار سے ہےجو امریکہ  میں سورج گرہن والے دن کے spellکی تھی ۔ ( تصویر دیکھ کر شاید اکثر احباب کی دلچسپی موجودہ وچ کرافٹ میں بڑھ جائے، یہی سوچ کر لگائی ہے اور یہ لکھتے سجن بےپرواہ کی یاد آئی تھی جو بدقمستی سے چھٹی حِس کا کوئی سگنل ثابت ہُوا)۔

چڑیلوں سے ملاقات کی وجہ راہو کیتو والی پوسٹ بنی، پیغام موصول ہوا اور ایک جادو کی دکان پر مدعو کیا گیا۔ دکان کے سامنے سے میں پچاسیوں بار گزرا ہوں گا مگر میں اسے گفٹ شاپ سمجھتا رہا اور وہ جادو کی دکان نکلی۔ اس سے قبل مارک رفلو کی مووی now you see me میں دیکھی تھی شاید، دکان میں کافی عجیب وغریب چیزیں ملیں، کرسٹل، عجیب و غریب مجسمے، تصاویر، ٹیرو کارڈ وغیرہ کے بیچ ان کا اسٹینڈرڈ ۱۳ ڈائنوں کا گروہ انتظار کر رہا تھا، جن میں سے ۳،۴ کم تھے، انہوں نے بتایا کہ سورج گرہن کی انرجی کے لیے انہوں نے دس برس انتظار کیا، یہ کہہ کر داد طلب نظر سے دیکھا مگر اپنی برصغیری خودی بلند کرتے میں نے جوابی وار کیا کہ ہمارے ہاں کے کالے پیلے جادوگر ۲۳ برس سے ایک خاص یوگ کا انتظار کر رہے ہیں جو اسی ہفتہ یعنی مورخہ ۲۳ اپریل کو آیا ہے۔ یہ ہمارے ہاں جادوگروں کی کرسمس کا سماں ہے جس میں روحانی معالج خود چھپتے پھرتے ہیں کہ وہ اس دوران کالے جادو کا توڑ نہیں کرسکتے۔ اس پر مقامی ڈائنوں میں حیرت و خوشی کی لہر دوڑ اٹھی، کہ جس مقصد کے لیے بلایا تھا ان کے پیسے پورے ہو گئے۔

عملیات والوں کے لیے دلچسپ ہو گا کہ یہ اپنے آپ کو ہندوستان، یوگا سے جڑے مانتے ہیں، حالانکہ انہیں یہ بنیادی باتیں  بھی معلوم نہیں تھیں، جس سے اندازہ ہوا کہ ان کے باقی جادو بھی اسی قسم کے ہوں گے، امریکی ویسے بھی احمقانہ خود اعتمادی سے مالامال ہوتے ہیں، ان کے سوالات کے جوابات پر جو میری جانب سے خلاصہ پیش کیا گیا؛
ہمارے ہاں یہ شنی/زحل کا سال ہے؛ ۲۳ اپریل کو منگل دیو یعنی مریخ اور راہو ایک ساتھ موکش/دوسری دنیا کے گھر پہنچے ہیں، جہاں حضرت مریخ کل ۴۵ دن براجمان رہتے ہیں، (مزید ۳۸ دن بچے)۔ یہ یوگ اس بھاؤ(house) میں ۲۳ برس بعد ہوا ہے اس وجہ سے جادو کے لیے آئیڈیل وقت ہے، مریخ جنگ و جدل کے علاوہ جادو کا کارک ہے اور راہو بھی جادوگری ہے، ساتھ یہ اپنے ساتھ والے نحس اثرات کو بڑھا بھی دیا کرتا ہے، ایسے میں تو ہمارے ہاں کے روحانی معالج ہاتھ کھڑَے کر دیا کرتے ہیں۔ ان سبھی کے لیے خبر تھی کہ مریخ جنگ و جدل کے علاوہ جادو کا کارک بھی ہے(،یہ شاید جیوپیٹر کو مانتے ہیں جو انڈین حساب سے اس کے الٹ یعنی روحانیت والے استعمال کرتے ہیں) اسی طرح راہو جادو تو ہے ہی، مگر وہ اپنے ساتھ والے سیارے کے اثرات بھی بڑھا دیتا ہے، علاوہ ازیں دونوں نحس سیارگان ساتھ ایک “انگارک یوگ” کی قِسم بناتے ہیں۔ اس کی انگریزی بتانی مشکل تھی۔ ۔ ڈائنوں کو بتایا کہ اس حساب سے انہیں بھی اپنے جادو کے سپیل کرنا چاہئیں۔

اس پر معلوم ہوا کہ ان میں سے زیادہ تر روحانی ہیلنگ/علاج کرنے والی ہستیاں ہیں، جس کا سر پیر کچھ سمجھ نہیں آیا، کہ کرنا کیا ہوتا ہے، مگر اس فیلڈ میں ویسے بھی سمجھ بوجھ کو سائیڈ پر رکھنا بہتر ہے، خیر انہیں یہاں کے حساب سے بتایا کہ انگارک یوگ کو چونکہ گرم مانا جاتا ہے اس لیے گرم چیزیں کھانے سے پرہیز کرتے ہیں، پانی کا استعمال کثرت سے ہوتا ہے، ہدوانے /واٹر میلن کھائیں، آئس کریم کھا کر ۴۰ دن کا چلہ کاٹیں۔ مسالے سے پرہیز کریں  اور عوامی سطح پر اکثرلوگوں کے لیے یہ وقت لڑنے جھگڑنے میں ہی گزرتا ہے/گزرنا چاہیے، دوسرا جو طریقہ تھا وہ ان کی ہیلنگ سے ہی ٹکرا گیا، جب میں نے بتایا کہ ہمارے ہاں منگل/مریخ کا رنگ سرخ/کلیجی مائل مانا جاتا ہے، جادو سے بچنے کے لیے منگل کے روز کلیجی کا صدقہ دیا جاتا ہے اور سرخ /کلیجی رنگ کے پہننے سے پرہیز کیا  جاتا  ہے، مگر ان کی ہیلنگ ساری کلر تھراپی پر تھی اور سرخ رنگ ویسے ہی محبت کا رنگ ہے، سنگدل محبوب کا سرخ رنگ سے علاج کرتے ہیں، سرخ موم بتیاں ، سرخ روشنی ، سرخ گلاب وغیرہ۔

دکان والے چالاک تھے، ہماری گفتگو کے دوران ہی شاید میری شکل سے انہیں میں سامری جادوگر کا رشتہ دار لگا، فوراً ایک لیکچر دینے کی دعوت دے ڈالی جس کے ٹکٹ رکھے جائیں گے، میں نے پوچھا اندازا ًکتنے کا ٹکٹ ہو گا تو کوئی جواب نہیں دیا مگر برادر/بہن چڑیلوں نے بتایا کہ یہ لوگ جادو کی نوعیت پرٹکٹ رکھتے ہیں، جو کہ دس ڈالر سے لے کر ۱۰۰ ڈالر تک کا ہو سکتا ہے، ۲۵-۳۰ کے بیٹھنے کی جگہ ہے، چل پڑا تو پھر آپ کی مرضی سے پیسے رکھیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

بیروزگاری کے دنوں میں یہی سوچا چلو بھاگتے چور کی لنگوٹی سہی۔ اب سوچ رہا ہوں کہ غامدی صاحب کی منطق میں سود لینا حرام ہے مگر دینا جائز، ہو سکتا ہے جادو کرنا حرام ہو، مگر سمجھانا ثواب ہوتا ہو۔۔ آپ کیا کہتے ہیں؟

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply