“موت “جسم ،روح اور نفس کی عارضی علیحدگی کا نام ہے۔ نفس ہی درحقیقت ہماری حقیقت ہے۔ یعنی اگر مجھ سے پوچھا جائے کہ میں یہ جسم ہوں یا مجھ میں موجود روح ؟تو میرا جواب یہ ہو گا کہ”← مزید پڑھیے
اللہ تعالیٰ نے ہمیں بہت خوبصورت زندگی سے نوازا اور پھر ہمیں بےشمار نعمتیں عطا کی ہیں ـ محبت کے رنگ میں رنگا ‘ رشتوں کی مالا میں اس طرح پرویا کہ ہم چاہے اَن چاہے بندھنوں میں بندھے ہوتے← مزید پڑھیے
کچھ ہفتے پہلے ایک سینئر ریٹائرڈ دوست نے یوں ہی کہا کہ ’’یار یہ بتاؤ کہ کیا مصروفیات ہونی چاہئیں؟ دن گزارنا مشکل ہو جاتا ہے۔ صبح واک کر لی، شام کو واک کر لی، دو چار گھنٹے کچھ پڑھ← مزید پڑھیے
چونکہ لکھاری نہیں ہوں میں اس لئے فنِ قلمکاری سے آشنائی اتنی نہیں کہ بے موسمی وفات کا دکھ لفظوں کے ذریعے صفحہ قرطاس پہ اُتار سکوں۔مگر دل ناتواں پہ اک بے موسمی وفات کے گہرے صدمے نے جو نقش← مزید پڑھیے
قرآن مجید پر غیر مسلم ناقدین کی طرف سے، قرآن مجید کی سند پر تین بنیادی سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ اس تحریر میں ان سوالات کے جواب کا تجزیہ کیا جائے گا۔ پہلی تنقید یہ ہے کہ محمد ﷺ اگر← مزید پڑھیے
ہندؤوں کا کئی جنموں کا عقیدہ مختلف زمانوں کے افراد نے اپنی محدود سمجھ بُوجھ کے باعث گردآلود کردیا ،ورنہ ان کے ہاں آنے والے نبیوں اور رسولوں نے یقیناً انہیں زندگی کے الگ الگ عالمین میں تسلسل سے جاری← مزید پڑھیے
فلسفہ کے موضوع پر ہم نے فلسفہ کی تعریف اور مقاصد کو سمجھا تھا اور مزید ذرائع علم بارے بھی۔ یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا فلسفہ کی موت پورے علم کی موت ہے؟ اس سوال کے جواب← مزید پڑھیے
سن 2016 کی بات ہے،جب میں نے نیا نیا میٹرک کیا تھا ۔ یہ دور بچپن سے جوانی کی طرف جارہا تھا۔ ابھی ماحول کے تھپیڑے نہیں سہے تھے۔ نہ کوئی ادبی شعور تھا۔ ابھی شعور کی آنکھ کھل ہی← مزید پڑھیے
کچھ عرصہ قبل پاکستان کے اندر ایک سروے ہوا جس کے نتائج بہت پریشان کن تھے۔ معروف پاکستانی میڈیا ہاؤس کے مطابق سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کی پینسٹھ فیصد (٪65) آبادی ڈپریشن یا کسی نہ کسی← مزید پڑھیے
آج 24 فروری 2023 ہے، وہی24 فروری جو کیلنڈر کے پنّوں پرہر سال اُبھرتی ہے اور ورق پلٹتے ہی خاموشی سے قصّہ پارینہ بن جاتی ہے۔جیسےاُس کا گزرنا لازم و ملزوم ہو ۔تاریخ اہم ہو یانہ ہو لیکن اس سے ← مزید پڑھیے
سال 2020 سے ہم سب کی بہت سی تلخ یادیں وابستہ ہیں۔ دنیا کے تمام ممالک اور خطے سو برس میں پہلی بار سامنے آنے والی وبا کے سامنے بے بس نظر آرہے تھے۔ وائرس ایک ایسا ان دیکھا دشمن← مزید پڑھیے
آج قلم اٹھایا ہے کچھ لکھنے بیٹھی ہوں تو کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ کہاں سے شروع کروں۔ جب سے آپ ہمیں چھوڑ کر گئے ہیں، ذہن ماؤف ہے، ہر چیز اپنی جگہ سے ہل گئی ہے ،نہ زمین← مزید پڑھیے
اس وقت وہ مجھے اپنی ساری کائنات لگتا تھا مگر صرف آٹھ ماہ بعد ہم نے راستے الگ کرلیے۔ میں اس تعلق کو تا عمر نبھانا چاہتی تھی اس کا ارادہ کچھ اور تھا۔۔۔ جب مجھے اس تعلق میں دُکھ پہنچنے لگے،← مزید پڑھیے
44سال گزرنے کے بعد اب احساس ہُواکہ کوشش تو کروں اس بات کا سبب تلاش کرنے کی کہ زندگی میں رشتوں کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟اور دوسرا سوال کہ رشتے اپنی اہمیت کیوں کھو دیتے ہیں ؟ دوسرے سوال کا← مزید پڑھیے
زندگی کی لذتوں سے آشنا ایک خوبرو نوجوان نے نیم بیہوشی کے عالم میں سوچا وہ ایک روشن اور زندگی سے بھر پور صبح تھی۔ اور اب۔ ۔ برقعے کے اندر اپنی ہی قے کی بُو سے مجھے سانس لینے← مزید پڑھیے
عام آدمی کو اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ اقتدار کی باگ کس کے ہاتھ میں ہے اور سیاست کس کروٹ بیٹھتی ہے- اسے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنا ہے- اسے بجلی، گیس اور بڑے شہروں میں← مزید پڑھیے
آصف عمران، عصرِ حاضر میں اسلوب وبیان، کہانی پن اور احساسِ تجمیت کی عمدہ نگارشات کے حامل ایک کہنہ مشق افسانہ نگار ہیں۔ ‘‘اہرامِ آرزو’’ آصف عمران کے افسانوں کو تیسرا مجموعہ ہے جس میں 13 خوب صورت افسانوں کو← مزید پڑھیے
آپ نے کمپیوٹر کو آن یا آف ہوتے دیکھا ہے ؟ آن کرنے کے لیے سی پی یو کے ساتھ ایک بٹن لگا ہوتا ہے جسے ہلکا سا دبانے پر کمپیوٹر آن ہو جاتا ہے لیکن کیا صرف ایک بٹن← مزید پڑھیے
زندگی ایک مشکل ترین امتحان کی طرح ہے جس میں سوال نامہ ہر بار اور ہر ایک کے لئے مختلف ہوتا ہے ـ جہاں پریشانیاں ‘ مصائب’ دکھ ‘ تکالیف’ ناکامیاں اور کامیابیاں اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہیں← مزید پڑھیے
انسانی وجود جتنا قدیم ہے دکھ اور سکھ بھی اتنے ہی قدیم ہیں،انسان اپنی پیدائش سے لے کر موت تک دکھ کے اس تپتے صحرا کو پار کرنے میں لگا رہتا ہے ،ساری زندگی دکھوں کے آگے پُل باندھتے گزار← مزید پڑھیے