ڈاکٹر مختار مغلانی کی تحاریر

دوسرا عظیم آئیڈیا ، شخصیت /ڈاکٹر مختیارملغانی

ریئیلٹی کے بعد انسانی تاریخ میں عظیم ترین تصور شخصیت (Personality) کو کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، حقیقت کا تصور جہاں اس سوال کے نتیجے میں سامنے آیا کہ میں کہاں ہوں؟ وہاں شخصیت بلاشبہ ،میں کون ہوں؟ کی←  مزید پڑھیے

عظیم ترین آئیڈیا /ڈاکٹر مختیار ملغانی

تاریخِِ ادب کے سب سے بڑے مصنف وکٹر ہیوگو کا فرمان ہے کہ ایک ہی چیز ہے جو دنیا کی ہر آرمی سے زیادہ طاقتور ہے اور وہ ہے آئیڈیا۔ ۔ دوسرے جاندار فطرت و ماحول کے ساتھ بلاواسطہ تعامل←  مزید پڑھیے

وقتِ فراغت اور تفریح /ڈاکٹر مختیار ملغانی

پیٹ پالنے کو انسان جو بھی کام کاج کرتا ہے وہ عمومآ اس کی روحانی اور جمالیاتی تشفی کا باعث نہیں بنتا، اصل خوشی کا حصول تب ہی ممکن ہے جب فرد کو فراغت کے اوقات اور تفریح کے مواقع←  مزید پڑھیے

معلومات کا سیلاب اور شخصی آزادی /ڈاکٹر مختیار ملغانی

انفارمیشن اور ٹیکنالوجی کے جس دور میں انسان قدم رکھ چکا ہے، اس سے نہ صرف سماجی و معاشی بلکہ اخلاقی اقدار بھی بہت حد تک بدل چکی ہیں اور بد قسمتی یہ کہ اس کے منفی یا مثبت اثرات←  مزید پڑھیے

تصورِ خدا اور تصوف /ڈاکٹر مختیار ملغانی

عمومی مباحثہ یوں ہے کہ تمام لوگ ایک ہی خدا کی سمت رواں ہیں، بس راستے مختلف ہیں، ایسا ہے تو اختلاف رائے کی شدت اور جنگ و جدل سمجھ سے بالاتر ہیں، اس تضاد کے نتیجے میں مذہب کو←  مزید پڑھیے

غیر یقینی اور عدم اعتماد /ڈاکٹر مختیارملغانی

مقصد کی جدوجہد میں آپ کے راستے کی واحد رکاوٹ آپ خود ہیں،زیادہ واضح طور پر کہا جائے تو آپ کے اندر اعتماد اور یقین کی کمی ہی بدترین دشمن ہے، یہ دشمن آپ کے اندرونی ارادوں کو بے اثر←  مزید پڑھیے

درد اور راحت /ڈاکٹر مختیار ملغانی

فرائیڈ کی بنیادی فکر کو ان الفاظ میں بیان کیا جا سکتا ہے کہ، اپنے نکتۂ آغاز سے ہی انسان اس لطفِ ساگر میں محوِ رقص رہتا ہے جس کا تجربہ اسے رحمِ مادر سے ملتا ہے، یعنی کہ ماں←  مزید پڑھیے

وجودِ کُل /ڈاکٹر مختیار ملغانی

انسانی تاریخ میں پہلی دفعہ کائنات کی غیر مذہبی توجیہ کی کوشش یونانی مفکر Thales of Miletus نے سات صدی قبل مسیح میں کی، وہ یقین کی بجائے عقل سے سمجھنا چاہتے تھے کہ کائنات یا وجود کی علتِ اصلی←  مزید پڑھیے

کیلنڈر کا نیا صفحہ /ڈاکٹر مختیار ملغانی

دوسرے مذاہب کی نسبت عیسائیت میں یہ خصوصیت نسبتاً زیادہ پائی گئی کہ اس نے اپنے خلاف اٹھتی قوتوں کو آزادی دے کر اپنے ہی زوال کی رفتار تیز تر کر دی، مروج کیلنڈر اس کی ایک بہترین مثال ہے،←  مزید پڑھیے

اساطیر /ڈاکٹر مختیار ملغانی

انسانی شعور اساطیر کی کھونٹی سے ٹنگا ہوا ہے، فرد کیلئے کامل حقیقت کو دیکھنا سمجھنا اور بیان کرنا کبھی ممکن نہ تھا، کارِجہاں چونکہ دراز ہے اور انسانی شعور کی اس پر مکمل گرفت ممکن نہیں ، اس لئے←  مزید پڑھیے

کوانٹم کی دنیا /ڈاکٹر مختیار ملغانی

یہ کائنات انسان کی موجودگی یا غیر موجودگی پر منحصر نہیں بلکہ اپنی آزادانہ حیثیت رکھتی ہے، یہی تصور کائنات ہمیشہ انسان کے ذہن میں رہا جب تک کہ کوانٹم کی دنیا دریافت نہ ہوئی، یقین یہ تھا کہ تمام←  مزید پڑھیے

سگ گزیدگی /ڈاکٹر مختیار ملغانی

سقراط کے شاگرد انٹستھینز نے حقیقت کو عقلی مشاہدے سے سمجھنے کی بجائے فرد کی اندرونی دنیا کے احساس کو ترجیح دی، اس فلسفے کے  مطابق خیر کو پانے کا اصلی دروازہ خالصتاً اپنے نفس و فطرت پر زندگی گزارنا←  مزید پڑھیے

ادب کے چار عظیم کردار/ڈاکٹر مختیار ملغانی

بعض دوست اس رائے کے ساتھ سامنے آسکتے ہیں کہ یہ چاروں کردار صرف مغربی ادب تک ہی محدود ہیں لیکن میری نظر میں بلا تمیزِ مشرق و مغرب، یہ چاروں دنیائے ادب کے عظیم ترین کردار ہیں۔ پہلا فرانسیسی←  مزید پڑھیے

کچھ ریاضی کے بارے میں /ڈاکٹر مختیار ملغانی

لامحدود پر سائنس بحث کرنے سے جہاں ایک طرف قاصر ہے وہیں دوسری جانب لامحدود کا انکار بھی اسے مشکل میں ڈال دیتا ہے، اگر اس کائنات میں  جو کچھ بھی ہے وہ محدود ہے اور لامحدود نامی کوئی چیز←  مزید پڑھیے

طاقت ہی سچ ہے/ڈاکٹر مختیار ملغانی

سچ کی تعریف ہر شخص اور ہر قوم کی اپنی ہے، خرگوش اور لومڑی کا اپنا اپنا سچ ہے، خرگوش کو بھلے لومڑی کا سچ جتنا بھی کڑوا اور ظالمانہ لگے لیکن لومڑی کے نزدیک یہی خالص حق ہے کہ←  مزید پڑھیے

زندگی اور خودغرضی /ڈاکٹر مختیار ملغانی

زندگی کے مقاصد کو ایک طرف رکھتے ہوئے پہلے اس بات پہ غور کرنا ضروری ہے کہ زندگی کیا ہے؟ زندہ اور غیر زندہ میں کیا فرق ہے؟ یہ سوال بظاہر بہت سادہ اور آسان ہے لیکن گہرائی میں جا←  مزید پڑھیے

سطحیت /ڈاکٹر مختیار ملغانی

بڑھاپا اپنی اصل میں فلسفیانہ اور سماجی مسئلہ ہے، اس کی نفسیاتی اور معاشی مشکلات ثانوی حیثیت میں ہیں۔ روایتی معاشرے میں بوڑھا آدمی حکمت اور تجربے کا منبع مانا جاتا تھا، جو عموما حماقتوں سے بھرے بچپن، کھیل کود←  مزید پڑھیے

میخائیل گورباچوف ۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

زارِ روس کے خلاف بڑھتی مزاحمتیں سیاسی جماعتوں کی شکل اختیار کرتے ہوئے بالآخر 1898 عیسوی میں ایک بڑی جماعت رشین ڈیموکریٹک لیبر پارٹی کی صورت میں سامنے آئیں، ان کی فکری بنیاد مارکس اور اینگلز کا فلسفہ تھا، پانچ←  مزید پڑھیے

پسماندہ علاقوں کے سیلاب متاثرین اور حکمران۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

تونسہ اور دیگر ایسے ہی علاقوں کے سیاستدان صوبائی یا قومی سطح پر عوام کے حقوق کی بات کیوں نہیں کرپاتے، اس سوال کا جواب آخری نکتے پر یہیں آکے ملتا ہے کہ یہ سب مرعوب ہیں، مرعوبیت کا شکار←  مزید پڑھیے

کتاب دوستی ۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

قرونِ وسطی میں کتاب کو مقدس مانا جاتا تھا کہ اسے ہاتھ سے لکھا جاتا تھا۔ بعض اوقات کسی ایک کتاب کی تکمیل میں پوری زندگی صَرف ہو جایا کرتی تھی، گویا کہ کتاب کےاوراق پر سیاہی نہیں بلکہ زندگی←  مزید پڑھیے