عاصمہ حسن کی تحاریر

کیا ہم بات سمجھنے کے لیے سنتے ہیں ؟-عاصمہ حسن

سٹیفن – ایم -آر-کووے کے مطابق ” کمیونیکیشن یعنی بات چیت کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم بات سمجھنے کے لیے نہیں سنتے بلکہ جواب دینے کے لیے سنتے ہیں “۔ اگر ہم بات چیت کرنے کا←  مزید پڑھیے

کتابوں سے عشق/عاصمہ حسن

کہتے ہیں کہ یہ کتابوں سے عشق کی آخری صدی ہے۔ کتابیں پڑھنے والے ختم ہوتے جا رہے ہیں اب ہماری نوجوان نسل کتابوں کی طرف راغب نہیں ہوتی کیونکہ ان کی دلچسپی کے سامان اور بہت زیادہ ہو گئے←  مزید پڑھیے

کامیاب ہونے کے لیے مطلوبہ اوصاف/عاصمہ حسن

جن میں تنہا چلنے کے حوصلے ہوتے ہیں ایک دن انہی کے پیچھے قافلے چلتے ہیں آج تک کامیابی کی کوئی جامع تعریف ممکن نہیں ہو سکی کیونکہ ہر انسان کے لیے نہ صرف اس کے معنی بلکہ اہمیت بھی←  مزید پڑھیے

زندگی کا بھی اِک عجب فلسفہ ہے/عاصمہ حسن

عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں کہا جاتا ہے کہ زندگی کا سفر انتہائی مختصر ہے لیکن گزارنے لگو تو یہ سفر خاصا طویل ہو جاتا ہے ـ جس میں←  مزید پڑھیے

قصہ ء درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم /عاصمہ حسن

اچھے دن کب آئیں گے کیا یونہی مر جائیں گے اپنے پیارے وطن پاکستان کی حالتِ زار پر دل خون کے آنسو روتا ہے جو ہمارا ملک ہے ‘ ہماری پہچان’ ہماری جان اور ہماری سرزمین ہے ـ آج وطنِ←  مزید پڑھیے

مسائل کا سامنا ہر انسان کو ہوتا ہے/عاصمہ حسن

ہر صبح ‘ ہر نئے دن کے آغاز کے ساتھ ہمیں نئے مسائل اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے ـ اکژ و بیشتر ہم اُن مسائل کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں ہوتے یعنی ہمارے گمان میں بھی←  مزید پڑھیے

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری اور ہمارا معاشرہ/عاصمہ حسن

ہم وہ قوم ہیں جو آنکھیں بند کر کے بیرونی دنیا کی اندھی تقلید کرتی ہے پھر چاہے وہ بالی وڈ ہو یا ہالی وڈ، ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں کیونکہ ہم نے اپنی ثقافت’ روایات’ رسومات’ رہن سہن←  مزید پڑھیے

ہماری سوچ’ تعلقات اور محبت/عاصمہ حسن

یہ ہماری سوچ ہی ہے جو ہمیں بناتی اور بگاڑتی ہے اورہم اپنی اسی سوچ کی بناء پر اپنے قریبی  رشتہ داروں اور ان کے ساتھ تعلقات کو خراب کر لیتے ہیں ـ اللہ تعالیٰ نے ہم سب انسانوں کو←  مزید پڑھیے

دنیا ایک عجب تماشا ہے/عاصمہ حسن

یہ دنیا ایک عجیب تماش گاہ ہے اور ہم سب اس میں تماشائی ہیں ـ کسی کے دکھ ‘ درد کو سمجھتے نہیں ہیں بس اپنی دھن میں لگے رہتے ہیں ـ یہ سوچنے کی کوشش تک نہیں کرتے کہ←  مزید پڑھیے

موازنہ زندگی کی خوبصورتی کو ختم کر دیتا ہے/عاصمہ حسن

اللہ تعالیٰ  نے ہمیں بہت خوبصورت زندگی سے نوازا اور پھر ہمیں بےشمار نعمتیں عطا کی ہیں ـ محبت کے رنگ میں رنگا ‘ رشتوں کی مالا میں اس طرح پرویا کہ ہم چاہے اَن چاہے بندھنوں میں بندھے ہوتے←  مزید پڑھیے

اچھی تربیت گھروں سے ملتی ہے’ اونچے اسکول صرف تعلیم دیتے ہیں / عاصمہ حسن

اشفاق احمد لکھتے ہیں کہ ” تربیت اور پالنے میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے آپ کا لہجہ’ رویہ اور آپ کا اخلاق بتاتا ہے کہ آپ کی تربیت ہوئی ہے یا آپ کو صرف پالا گیا ہے ـ”←  مزید پڑھیے

بے حسی کا راج/عاصمہ حسن

ایک وقت تھا جب رشتے پیار و محبت میں بندھے ہوتے تھے ـ بڑوں کا لحاظ و شرم ہوتا تھا ـ بزرگوں کے آگے بولا نہیں جاتا تھا ـ والدین کی ڈانٹ ڈپٹ بھی بھلی محسوس ہوتی تھی ـ ان←  مزید پڑھیے

نیا سال ‘ نئی سوچ اور نئی امنگ/عاصمہ حسن

وقت بہت بدل گیا ہے اور ہمیں کامیاب ہونے کے لئے نئے دور کے رنگ ڈھنگ اپنانے ہوں گے۔ ـ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم اپنی سوچ اور سوچنے کے زاویے کو بدلیں۔ ـاگر ہم وقت کی رفتار←  مزید پڑھیے

اُٹھ باندھ کمر کیوں ڈرتا ہے/عاصمہ حسن

زندگی ایک مشکل ترین امتحان کی طرح ہے جس میں سوال نامہ ہر بار اور ہر ایک کے لئے مختلف ہوتا ہے ـ جہاں پریشانیاں ‘ مصائب’ دکھ ‘ تکالیف’ ناکامیاں اور کامیابیاں اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہیں←  مزید پڑھیے

بیٹیوں کو بہادر اور مضبوط بنائیں/عاصمہ حسن

بیٹیوں کو بہادر اور مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے ـ جہاں وقت و حالات بہت بدل چکے ہیں وہیں ہمیں اس تیزی سے بدلتے وقت کے ساتھ نا صرف چلنا ہے بلکہ کامیاب بھی ہونا ہے،←  مزید پڑھیے

اللہ کا عذاب اور ہماری سوچ/تحریر -عاصمہ حسن

اللہ تعالی اس پوری کائنات کا خالق و مالک ہے ـ اللہ تعالی ٰٰ ہی ہے جس نے چھ دن میں آسمان و زمین کو پیدا کیا ـ وہ ذرّے ذرّے پر قدرت رکھتا ہے ـ ہر چیز اس کے←  مزید پڑھیے

کتاب تبصرہ : خود سے خدا تک/عاصمہ حسن

یہ کتاب خود سے خدا تک محمد ناصر افتخار نے گزشتہ سال لکھی جسے بک کارنر جہلم نے شائع کیا ـ یہ 36 مضامین پر مشتمل ہے ـ کتاب کے آخر میں قرآن مجید سے چند منتخب آیات بھی فراہم←  مزید پڑھیے

مسائل اور ان کا حل ہماری سوچ میں پنہاں ہے۔۔عاصمہ حسن

زندگی اللہ تعالٰی کا عطا کردہ ایک حسین تحفہ ہے اور وہ تمام نعمتیں جو ہمیں عطا کی گئی ہیں ‘ جن کا ہم شمار تک نہیں کر سکتے اور بعض اوقات ان کو ہم خاطر میں بھی نہیں لاتے←  مزید پڑھیے

صنف نازک سے صنف آہن تک ۔۔عاصمہ حسن

ایک وقت تھا جب اولاد نرینہ کے لئے منتیں مرادیں مانگی جاتی تھیں چڑھاوے چڑھائے جاتے تھے دوسری شادی بھی جائز سمجھی جاتی تھی اکثر گھروں میں بیٹوں کی خواہش میں بیٹیوں کی لائن لگ جاتی لیکن بیٹا ہونے کی←  مزید پڑھیے

ماں میری پیاری ماں۔۔عاصمہ حسن

چلتی پھرتی ہوئی آنکھوں سے اذاں دیکھی ہے میں نے جنت تو نہیں دیکھی ہے ماں دیکھی ہے ماں نے سب کچھ سکھا دیا لیکن یہ سکھانا بھول گئی کہ اس کے بعد کیسے جینا ہے ـ ماں ایک ایسی←  مزید پڑھیے