حکومت - ٹیگ

بنگالی بابا اور پاکستان۔۔ذیشان محمود

شاہ فیصل کراچی میں ہمارے ایک مالک مکان بنگالی تھے۔  بنگالی بابا عرف ظہور بابا نام تھا۔ عام بنگالیوں کی طرح نہ تھے۔ عمر رسیدہ ضرور تھے ، بوڑھے ، نحیف نہ تھے بلکہ بھاری بھر کم وجود کے مالک←  مزید پڑھیے

اپوزیشن کی ’’مجبوریوں‘‘ سے لطف اندوز ہوتی عمران حکومت ۔۔۔نصرت جاوید

بدھ کی سہ پہر سے قومی اسمبلی کا ایک اور سیشن شروع ہوگیا ہے۔سیاسی معاملات پر تبصرہ آرائی کرنے والوں کی اکثریت کا اصرار ہے کہ یہ سیشن بہت ’’دھواں دھار‘‘ ہوگا۔ ایک اہم اور حساس ترین منصب کی بابت←  مزید پڑھیے

ایک وکٹ گِر گئی۔۔۔ایم اے صبور ملک

قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکراور پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے دیرینہ راہنمااور عمران خان کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے قاسم سوری کے خلاف 2018کے قومی انتخابات میں کامیابی کو بلوچستان نیشنل پارٹی کے نوبزادہ لشکری رئیسانی کی جانب سے←  مزید پڑھیے

باپ بڑا نہ بھیا، سب سے بڑا روپیہ۔۔۔۔ناصر خان ناصر

ساری بات اکنامکس اور پیسے کی ہے ۔۔۔ باپ بڑا نہ بھیا، سب سے بڑا روپیہ۔ چار پیسے کی میت دنیا، آج کل سچ تولتی ہے، نہ حق بات مانتی ہے۔ چار سو صرف اپنی تجارت، مفادات اور اپنے فائدے←  مزید پڑھیے

تھوڑے سے ریچھ ۔۔۔ محمد اشتیاق

ایک اور بزرگ صحافی جو اپنے آپ کو ٹشو پیپر کی بجائے نیوی گیٹر سمجھنے لگے تھے کو پہلے ہی شرابی قرار دیا جا چکا ہے ۔ لیکں پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں یہ اغوا اور پامال شدہ وہ مال ہیں جس کو مالکوں نے لینے سے انکار کر دیا ہے اور اس پا مالی کو انہوں نے مقدس پیشہ سمجھ لیا ہے۔ یہ کہیں نہیں جانے والے ۔ چند سکے، ایک آدھ وڈیو، ایک آدھ زیارت اور یہ دوپٹہ پہن کے پھر دھمال ڈالنے لگ جائیں گے۔←  مزید پڑھیے

مقصد کسی مسلک کی دلآزاری نہیں۔۔۔عبدالرؤف

میں نے پچھلے سال بھی مکالمہ پر اک کالم لکھا تھا جس کا مرکز و محور صرف اور صرف عوام الناس کی تکلیف کا مداوا کرنا تھا نا کہ کسی مسلک یا فرقے کی دلآزاری ۔۔۔محرم الحرام جہاں اسلامی سال←  مزید پڑھیے

سر باجوہ کو ایکسٹینشن کس نے اور کیوں دی؟۔۔۔۔بودلہ

7جون 2019 کو مشہور کالم نگار محمد حنیف نے بی بی سی  اردو میں ایک کالم لکھا ۔جس کا عنوان تھا “سر باجوہ نہ کریں”۔اس کالم میں محمدحنیف صاحب نے جنرل باجوہ کی ممکنہ ایکسٹینشن کے حوالے سے ان کو←  مزید پڑھیے

متوسط طبقے کی قیادت، ایک خواب؟ ۔۔۔ کامران طفیل

ان لوگوں کی نمائندگی کہاں ہے؟ دس لاکھ روپے ماہوار لینے والے اینکر، بُلیٹ پروف گاڑیوں میں پھرنے والے سیاستدان، ایکڑوں میں پھیلے ہوئے فارم ہاوُسز کے مالکان جن کے ڈاگ فوڈ کا ماہانہ خرچ ایک متوسط طبقے کے فرد کی ایک سال کی آمدنی سے زیادہ ہے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ اس کی قسمت بدلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ←  مزید پڑھیے

کیا تاجر ٹیکس چور ہیں؟ ۔۔۔ کامران طفیل

جب تک ریاست کوئی پوچھ گچھ نہیں کرتی تاجر کبھی یہ نہیں سوچے گا کہ وہ اتنا منافع تو ضرور لے جس میں سے ٹیکس بھی ادا کیا جاسکے۔ ریاست اگر اسے مجبور کرے گی کہ وہ پورا ٹیکس ادا کرے تو وہ اپنے اس ٹیکس کو صارف کی طرف منتقل کردے گا حتیٰ کہ وہ براہ راست ٹیکس جو کہ اس کی ذاتی آمدنی پر ہونا تھا وہ بھی صارف کی طرف منتقل کرنے سے باز نہیں آئے گا، اور ہر ٹیکس کو اپنی لاگت میں شامل کر کے صارف سے وصول کرلے گا۔←  مزید پڑھیے

حکومت کی جذباتی اور عناد بھری کاروائیاں بمقابلہ مستقبل قریب کا شُتر کینہ ۔۔۔ غیور شاہ ترمذی

حاجی منگتا نام کا ایک سادہ لوح, غریب اور محنت کش دیہاتی نور پور تھل ضلع خوشاب میں صحرائی میدانوں اور پہاڑی سلسلوں پر مشتمل علاقہ کے ساتھ واقع اپنے گاؤں میں رہتا تھا- اس کے گاؤں میں بسنے والوں←  مزید پڑھیے

زینب سے فرشتہ تک۔۔۔۔مہرساجدشاد

صور شہر میں ایک بچی زینب کی گمشدگی کاواقعہ رونما ہوا۔قصور میں سماجی سطح پر بچی کی گمشدگی پر احتجاج اور فوری بازیابی کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا، سوشل میڈیا نے اس معاملہ کو بھرپور طریقے سے اٹھایا یوں←  مزید پڑھیے

مقدمۂ پولیس ۔۔۔ معاذ بن محمود

اس کے بعد مقدمات کے سلسلے میں اوسط ۷ چکر ہائی کورٹ اور ۱۰ چکر ڈی پی او آفس کے لگانے پڑتے ہیں۔ رحیم یار خان کے ایک تھانے کے لیے فی چکر پیٹرول کا خرچ ۲۰۰۰ روپے پڑتا ہے۔ کھانا پینا اس کے علاوہ۔ اس خرچ کو پورا کرنے کے لیے TA/DA الاؤنس نامی الگ سے کوئی شے اب وجود نہیں رکھتی۔ پہلے اس کا نفاذ تھا جو مختلف وجوہات بشمول کرپشن کے ختم کر دی گئی۔ وردی میں پبلک ٹرانسپورٹ قابل عمل نہیں۔ اہلکار کسی طرح ذاتی ٹرانسپورٹ خرید بھی لے تب بھی فیول کا خرچ ایک آسیب سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں۔ کسی اہلکار کے گھر بیماری یا پریشانی یا بچوں کے شادی بیاہ کے لیے نہ کسی قسم کا قرضہ دستیاب ہوتا ہے نہ کوئی امداد۔ ایسے حالات میں رشوت انتخاب نہیں مجبوری بن جاتی ہے۔ یاد رہے ہر اہلکار رشوت لیتا بھی نہیں اور نہ ہی لینا چاہتا ہے۔←  مزید پڑھیے

انتخابی تشہیر سے غائب ہوتے بنیادی سوالات۔۔۔ ابھے کمار

ہندوستانی جمہوریت کے لیے یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ میڈیا کا ایک بڑا حصہ برسر اقتدار مودی حکومت کی کارکردگی کا احتساب کرنے سے کترا رہا ہے. اکثر اوقات وہ خود سرکار کے دفاع میں کھڑا نظر آتا ہے۔←  مزید پڑھیے

دلِ زار کی حالت۔۔۔کامریڈ فاروق بلوچ

میرے دادا مرحوم نے اپنے عہد کے بڑے استادوں کو پڑھا اور سنا تھا اِس لیے اُن کے استدلال میں معروضی تنقید بدرجہ اتم موجود تھی۔ مجھے وہ ایک مرتبہ سیکھا رہے تھے کہ کوئی بھی کام کرنے سے قبل←  مزید پڑھیے

پاکستان کو بچانا ہے تو چودھراہٹ اور تھانیداری ختم کرنی ہو گی۔۔۔نذر محمد چوہان

ایمسٹرڈیم سے ایک وکیل دوست نے کل ہالینڈ کے وزیراعظم کو سیب کھاتے سائیکل پر جانے کی تصویر لگائی ۔ میں جب ہالینڈ میں تھا تو ہم تو اس وقت کے لیڈروں کو روک کر سلام دعا بھی کر لیتے←  مزید پڑھیے

ملکی ترقی اور اپوزیشن کا منفی کردار۔۔۔۔نصیر اللہ خان

ملکی اور قومی خدمت کے سلسلے میں اپوزیشن اور حکومت نے ایک دوسرے کے ساتھ دشمنی پر مبنی خدمت کو اپنی ذات اور انا کا مسئلہ بنا کر میدان جنگ گرم کر دیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ←  مزید پڑھیے

پروپیگنڈا اور پالٹیکس ۔۔۔۔روبینہ فیصل

پروپیگنڈا اور پالٹیکس  انکل سام کے نام خط میں منٹو لکھتا ہے :  انکل سام زمیندار اخبار خرید لو پھرجو آپ کہیں گے وہ وہی چھاپا کرے گا ۔”  منٹو کے انکل سام کے نام خطوط اس کی سیاسی بصیرت←  مزید پڑھیے

اَسیِں حاجی ہونے آں, اِنُو وِی حج تے کَلھو — بلال شوکت آزاد

حج استطاعتی اور غیر استطاعتی کی بحث میں دیکھو وہ الجھ رہے جن کی اکثریت حج کو بعد میں تاحیات کرپشن کے لیئے بطور لائسنس انجام دیتے اور حاجی لکھوا کر پھر دل کھول کر چُرھلُو پھیرتے ہیں۔ کبھی کسی←  مزید پڑھیے

ہماری چھوڑیے:اب تو معافی مانگنے اور گھر جانے کا مشورہ اپنے بھی دے رہے ہیں۔۔۔غیور شاہ ترمذی

معروف اینکر، کالم نگار، دانشور اور مصنف حسن نثار نے بھی بالآخر تحریک انصاف کے وزیر اعظم عمران خاں، وزیر خزانہ اسدعمر سمیت ساری تحریک انصاف کو کو مشورہ دےدیا ہے کہ عمران خان کی حکومت باوقار طریقے سے عوام←  مزید پڑھیے

لغت سے “جہاد ” کا لفظ غائب ہو جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔اسد مفتی

گزشتہ دنوں پاکستان کے ایک نجی ٹی وی کے چینل پرجہاد کے موضوع پر مولانا غامدی کی گفتگو سننے کا اتفاق ہوا تب مجھے کچھ عرصہ قبل اکانومسٹ میں لکھے ایک مضمون کی یاد آئی جس میں اکانومسٹ کے نامہ←  مزید پڑھیے