ہوا کے چلتے ہی پھولوں نے کی ہے من مانی کسی کی راہ میں بکھرنے کی جانے کیا ٹھانی؟ ہجوم ایساکہ گُھٹنے لگا تھا دَم میرا سو اُس کے دل سے نکلنے میں عافیت جانی ہَوا مزاج تھا محصور مُجھ← مزید پڑھیے
غالب کے۲ اشعار پر ریدکتیو اید ابسردم تکنیک سے استوار کی گئی نظم ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ قافیہ بندی صفحہٗ قرطاس پر بکھرے ہوئے الفاظ نا بینا تھے شاید ڈگمگاتے، گرتے پڑتے کچھ گماں اور کچھ یقیں سے آگے بڑھتے پیچھے← مزید پڑھیے
صفر۔۔نادیہ عنبر لودھی/وحشت میں انسان کاآخری سہارا مذہب ہوتا ہے اور جس کے پاس یہ سہارا نہ ہو تو اس کی داخلی شخصیت ٹوٹ پھوٹ جاتی ہے ۔ میراں جی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، اُنہوں نے اپنی وحشت کوخود پر طاری کرلیا اور اسی وحشت نے انہیں ختم کردیا← مزید پڑھیے
مزاحمت کریں گے ہم۔۔ آغرؔ ندیم سحر /فرحت عباس شاہ سے پہلا تعارف آٹھویں کلاس میں شہباز احمد(کلاس فیلو) کے توسط سے ہوا۔ہم سکول سے چھٹی کے بعد عموماً ”ایوننگ واک“کے لیے کھیتوں کی جانب نکل جاتے‘ دن بھر کی تھکان اُتارنے کا بہترین راستہ شاعری ہوتا‘← مزید پڑھیے
تعارفی تحریر کا آغاز رباعی کی پہچان اور نمائندہ شاعر جناب محمد نصیر زندہ صاحب کے ایک خوب صورت شعر سے کرتے ہیں کہ جہاں میں کعبہِ نا آفریدہ حرف ہوں میں سخن وران فن آؤ مرا طواف کرو آج← مزید پڑھیے
اقبالؔ نہ صرف ایک بڑے شاعر ہیں بلکہ ایک بڑے دانشور بھی ہیں۔ان کا مطالعہ وسیع ہے۔مغربی اور مشرقی علوم پر ان کی گہری نظر ہے اور بقول ڈاکٹر شکیل الرحمٰن ،وہ اُردو کے سب سے پڑھے لکھے شاعر ہیں۔اقبال اپنے ابتدائی دور میں تصوف کے وحدت الوجود نظریہ سے متاثر تھے لیکن اسے کے باوجود وہ کبھی بھی ذوق ِ علم و عمل سے پیچھے نہیں ہٹے۔← مزید پڑھیے
افغانستان میں عورتوں کی شاعری کبھی قابل قبول نہیں رہی ۔اِسے ماننا یا سراہنا یا اسکی حوصلہ افزائی کر نا تو بہت دور کی بات ٹھہری یہ اُن کیلئے شجر ممنوعہ ہی نہیں اسے ایک جرم اور گناہ گردانا جاتا← مزید پڑھیے
خونی لہریں،محبت اور طالبان۔۔سیّد محمد زاہد/رات کی دیوی زلفیں کھولے بے حس پتھروں اور تاحدِنظر بکھرے سنگریزوں کو گود میں سمیٹے سو رہی تھی۔ دور کی پہاڑی چوٹیاں دھندلی دھندلی دکھائی دیتی تھیں۔ دیوی پُرسکون تھی۔ دیوی کا سکون مطلق ہر چیز سے چھو کر پوری کائنات پر سکتہ طاری کیے ہوئے تھا۔← مزید پڑھیے
اختر الایمان تب باندرہ میں کین روڈ پر بینڈ اسٹینڈ بلڈنگ میں رہتے تھے۔ ہم اس بلڈنگ کے نمبر ۵۵ کے اپارٹمنٹ میں پہنچے، تو چڈھا صاحب کو دیکھ کر خوش ہوئے۔ مجھ سے ہاتھ ملایا، اور جب میں نے← مزید پڑھیے
" دنیا مری ہتھیلی پر" کا تہہ ِ دل سے خیر مقدم کرتا ہوں ۔اور ظہور چوہان کا ہدیۂ تشکر کہ اُنہوں نے پہلے کی طرح اب بھی یاد رکھا اور اپنی نئی تخلیق سے نوازا← مزید پڑھیے
از سر نو محبت کا سوچیں کہ بات زندگی جینے کی ہے بات محبت کی ہے اور محبت میں شرک کیسا جاؤ کسی مزارکی جالی سے دھاگہ باندھو کبوتروں کو دانہ ڈالو پرندوں کو آزاد کرو رشتوں کی گرہیں کھولو← مزید پڑھیے
حسیات کا تنوع 'سکوت' میں واضح نظر آتا ہے۔ زندگی کے بیشتر پہلوؤں کو 'سکوت' میں مجتمع کردیا گیا ہے۔ نام نہاد ترقی کی اندھی دوڑ میں، پوری دنیا فطرت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس نام نہاد ترقی کا خمیازہ جنگلات کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔← مزید پڑھیے
1-حیوان ِ ناطق اچھا، طوطے ، یہ کہو یہ لوگ اکثر جھوٹ ہی کیوں بولتے ہیں؟ جھوٹ تو بولیں گے ۔۔۔ مولا نے زباں جو دی ہے ان کو دیکھ، مَینا جانور سچےہیں کیونکہ بے زباں ہیں! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2-نسل کش← مزید پڑھیے
ادب خاص طور پہ سرائیکی ادب میں دلچسپی رکھنے والے احباب کی خدمت میں سرائیکی کے سو پسندیدہ اشعار کی چوتھی قسط دس قدیم و جدید سرائیکی اشعار کے ساتھ بمع اردو ترجمہ حاضر خدمت ہے← مزید پڑھیے
سائنس ایک منطقی طریقہ کار کے تحت کسی بات کو جاننے یا اس کا علم حاصل کرنے کو کہا جاتا ہےسائنس میں تجربے یا مشاہدے سے حاصل شدہ معلومات کو عقلی اور منطقی دلائل سے پرکھا اور جمع کیا جاتا← مزید پڑھیے
خیال میں صورت ِیار بھی نہیں اور دل کو تیرا انتظار بھی نہیں اک میری نگاہ ہے نگاہِ اداس اک جلوؤں کا تیرے شمار بھی نہیں وہ چاہ ہی نہیں اور ہو بھی تو اب ترے چاہنے پہ مجھے اعتبار← مزید پڑھیے
میں کثافت کو پھیلانے کا قائل نہیں، نیل احمد کی جس ننگی بوچی شاعری پہ مجھے شدید اعتراض ہے وہ میں یہاں بالضرور شیئر کردیتا تاہم یہ عرض کئے بغیر چارہ نہیں کہ اوج کمال کی ‘خصوصی دریافت’ نیل احمد← مزید پڑھیے
کافی عرصہ پرانی بات ہے جب میں صوبہ سرحد(موجودہ پختونخوا) کے سرحدی شہر ٹانک میں نانا کے گھر مقیم تھا اور میرے ماموں محمد منیر صاحب جو الحمدللہ بقیدِ حیات ہیں شاعری کا زبردست ذوق رکھتے تھے۔ ’’عاجز‘‘ تخلص کرتے← مزید پڑھیے
پشتو شاعری کے حافظ شیرازی کہلائے جانے والے پٹھانوں کا ہر دل عزیز اور عظیم صوفی شاعر رحمان بابا کا نام عبدالرحمٰن مہمند تھا۔ آپ 1632 عیسوی بمطابق 1041 ہجری کو پشاور سے جنوب کی طرف پانچ میل کے فاصلے ← مزید پڑھیے