مہر سخاوت حسین کی تحاریر

ذرا ہنس لیجیے۔۔ڈاکٹر فرزانہ کوکب/تبصرہ:پروفیسر سخاوت حسین

یہ کتاب ڈاکٹر فرزانہ کوکب کی طنز و مزاح پر ایک شاہکار تصنیف ہے۔ادب میں طنز و مزاح کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔بعض ناقدین ادب نے تو یہاں تک کہا ہے کہ کس زبان کا ادب ترقی یافتہ ہے یہ←  مزید پڑھیے

دنیا میری ہتھیلی پر۔۔تبصرہ/پروفیسر سخاوت حسین

" دنیا مری ہتھیلی پر" کا تہہ ِ دل سے خیر مقدم کرتا ہوں ۔اور ظہور چوہان کا ہدیۂ تشکر کہ اُنہوں نے پہلے کی طرح اب بھی یاد رکھا اور اپنی نئی تخلیق سے نوازا←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس39)

آج کی مجلس میں ابوالحسن دیر سے آئے۔ان کے چہرے پر ملال کے اثرات نمایاں تھے۔بیٹھتے ہی گویا ہوئے۔ مسافر سن! اور دھیان رکھ۔ ڈر اس وقت سے جب انسان ہندسوں میں تحلیل ہو جائے گا۔اور جب اس کا ایک←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس38)

آج کی مجلس میں طالب علم نے غلامی کے طویل دور کی وضاحت چاہی۔ ابوالحسن نے کہا۔دیکھ، انسان کی ترقی انسان کے لیے دشمن ثابت ہو گی۔ انسان چھوٹی چھوٹی مشینوں کا اس قدر عادی ہو جائے گا کہ ان←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس37)

 آج کی مجلس میں طالب علم نے انسان کے حقوق کی بات کی اور کہا۔زمین پر رہنے کا مسئلہ انسان کے حقوق سے حل ہو سکتا ہے۔ ابوالحسن نے کہا۔نہیں طالب علم نہیں۔ اب تو انسان کو کوئی حق حاصل←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس36)

آج کی مجلس میں بہت لوگ جمع تھے۔ ابوالحسن، دانش ور سے مخاطب ہوا اور کہا۔ دانش ور، سن اب اس زمین پر انسانوں کا قبضہ ہو چکا ہے۔انسانوں نے اس زمین پر چھوٹے بڑے حصار کھنیچ لئے ہیں۔جن میں←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس35)

نئی بستی میں ایک طویل عرصے کی خاموشی کے بعد پھر سے مجلس کا آغاز ہوا۔مسافر سفر پر نکلا ہوا تھا۔آج ہی شام لوٹا۔ابوالحسن نے پوچھا، کہو، مسافر کیا حال ہے۔ اتنا عرصہ کہاں گھومتے رہے ہو۔ مسافر یوں گویا←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس34)

مسافر مجلس میں آتے ہی کہنے لگا۔ میں ایک ایسی بستی سے گزرا ہوں جہاں بڑی بڑی خوب صورت عالیشان عمارتیں تھیں۔شیشوں کے بنے خودکار دروازے اور دریچے تھے۔سٹرکیں ویران اور گلیاں سنسان تھیں۔ میں نے شیشوں کے اندر جھانکا۔←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس33)

ابوالحسن آج جب مجلس میں داخل ہوئے تو طالب علم اور دانش ور مصروف گفتگو تھے۔ دانش ور نے کہا۔ طالب علم رات بھر مجھ سے الجھتا رہا۔اور ضد کرتا رہا۔ کہ ریاست کی بنیاد علاقہ ہے۔زمین ہے۔مسافر نے کہا۔←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس32)

آج دوپہر کے بعد طالب علم داخل مجلس ہوا۔وہ کچھ دن شہر میں گزار کر آیا تھا۔اس نے مسافر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔ آج کل شہر میں زبان پر بحث ہو رہی ہے۔زبان ہماری تہذیب کا اہم ترین مسئلہ←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس31)

سٹرک کے کنارے بیٹھی ہوئی عورت نے پوچھا۔ کیا دن نکل آیا ہے۔ مسافر نے ادھر اُدھر دیکھا اور کہا ابھی رات ہے۔ مسافر پریشان ہو گیا۔ کہ وہ گھر سے نکلا تھا تو دن تھا۔ اور ابھی چند ہی←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس30)

آج شام ایسے لگا جیسے اندھیرا وقت سے پہلے چھانے لگا۔مجلس پر گہری خاموشی چھائی رہی کہ اتنے میں ایک طالب علم بہت سی کتابیں اٹھائے مجلس میں آیا۔آتے ہی وہ سب سے مخاطب ہوا۔ میں آپ لوگوں کی شہرت←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس29)

ابھی سورج نہیں نکلا تھا کہ ابوالحسن آج کی محفل میں داخل ہوئے۔دانش ور نے کہا، ابوالحسن! یہ قتل غارت یہ مار دھاڑ کیا ہے۔سن میرے دانش ور، انسان موت سے ڈرتا ہے۔ اس لیے کہ وہ دوسروں کو مارتا←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس28)

آج سہ پہر دانش ور ہمراہ مسافر اور چند دوستوں کے داخل مجلس ہوا۔ابوالحسن پلنگ پر دراز تھے۔سر اٹھایا۔پوچھا۔ دانش ور! کتنا عرصہ ہوگیا۔کہاں رہ گئے تھے۔ابوالحسن! میں قریہ قریہ، شہر شہر، ملک ملک پریشان گھومتا رہا۔مجھے کہیں بھی انسان←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس27)

دن ڈھلنے لگا۔شام ہونے لگی۔ اتنے میں اجنبی پریشان حال مجلس میں آیا۔اور یوں گویا ہوا، ابوالحسن، رات میں نے خواب میں عجیب منظر دیکھا۔ میں سانپوں کی بستی میں ہوں۔ہر طرف سانپ ہی سانپ ہیں۔جب میں غور سے دیکھتا۔مجھے←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس26)

مسافر اتنے دن کہاں رہے ہو۔ ابوالحسن! میں شہر گیا تھا۔ راستے میں ایسی بستی سے گزرا۔ جہاں لوگوں کے سر بہت بڑے تھے۔اور وہ اپنے سروں کو اپنے گھٹنوں پر ٹکائے بیٹھے ہوئے تھے۔ان کی ٹانگیں، بازوں اور جسم←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس25)

ابوالحسن نے صدیوں کی نیند کے بعد آنکھ کھولی اور دیکھا کہ مسافر پریشان بیٹھا ہے۔پوچھا۔مسافر کیا بات ہے۔اتنے پریشان کیوں دکھائی دے رہے ہو ۔ ابوالحسن، ہم کئی دنوں سے پریشان ہیں۔دانش ور نے ہمیں ان گنت کہانیاں سنائی←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس24)

ابن الحکم کے ہاتھ میں گلوب ہے۔اور وہ گلوب دانش ور کو دیکھتا ہے۔دیکھو، اس پر تمام دنیا کا نقشہ بنا ہے۔اس دنیا میں کتنے سمندر اور کتنے ممالک ہیں۔ مسافر اور اجنبی گلوب کو غور سے دیکھنے لگے۔اجنبی حیرانی←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس23)

اجنبی بیمار پڑ گیا۔دانش ور اسے شہر کے بڑے ہسپتال لے آیا۔ ایک سال تک علاج ہوتا رہا۔تب کہیں جا کر طبیعت سنبھلی۔ سال بعد اجنبی اور دانش ور ابوالحسن کے پاس لوٹے۔ابوالحسن نے کہا۔ تمہیں دیکھے تو عمر بیت←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس22)

آج صبح کی مجلس اشراق کے بعد شروع ہوئی۔ابوالحسن نے دانش ور کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔ افسوس، ہم جس عہد میں زندہ ہیں۔وہ بصیرت سے خالی ہے۔ دانش ور نے کہا لوگ طاقت اور صرف طاقت کے تمنائی ہیں←  مزید پڑھیے