اشرف لون کی تحاریر
اشرف لون
جواہرلال نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی،انڈیا

منٹوؔ، ہم اور ہمارا عہد/ڈاکٹر اشرف لون

اگر یہ کہا جائے کہ یہ عہد سعادت حسن منٹو کا عہد ہے تو کچھ بے جا نہ ہوگا۔آئے دن جس طرح معصوم لوگ مذہبی انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ اس عہد ایک منٹو←  مزید پڑھیے

ابجان: میرا دوست، میرا رہنما، میرا بھائی/ڈاکٹر اشرف لون

وہ ہنگامہ خیز وقت ، بے یقینی کا وقت تھا، وہ سردیوں کا وقت تھا۔ اس ہنگامہ خیز وقت کے بارے میں لطیف کو بہت سی باتیں معلوم تھیں۔ 1970 کی دہائی میں لطیف کی پیدائش ہوئی تھی۔ 80 کی←  مزید پڑھیے

تنقید کا منصب/ڈاکٹر اشرف لون

تنقیدکا منصب کیا ہے۔اس پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اور آئندہ بھی لکھا جائے گا۔اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ادب کے ساتھ ساتھ تنقید کی بھی بڑی اہمیت ہے۔تنقید کی اہمیت پہلے زمانے بالخصوص ارسطو کے←  مزید پڑھیے

کلونیلزم/مبصّر-اشرف لون

پوسٹ کلونیلزم (مابعد استعماریت یا مابعد نوآبادیت) کا تصور ہمارے ذہنوں میں آتے ہی کلونیلزم (استعماریت یا نوآبادیت) کا تصور بھی ساتھ میں آتا ہے۔کیوں کہ مابعد استعماریت، استعماریت کے بعد والا ہی ڈسکورس اور زمانہ ہے۔اس لیے مابعد استعماریت←  مزید پڑھیے

ادیب، ادب اور آزادی/ڈاکٹر اشرف لون

ادب کی مختلف تعریفیں کی گئی ہیں ۔ کسی نے ادب کو محض حِظ پہنچانے کا ذریعہ قرار دیا ہے اور کوئی اسے سماج میں تبدیلی کا ایک ہتھیار سمجھتا ہے۔ لیکن یہ بات اب طے ہے کہ ادب کا←  مزید پڑھیے

فہمیدہ ریاض: تانیثیت سے رد ِنوآبادیات تک/ڈاکٹر اشرف لون

تانیثیت ایک وسیع اصطلاح ہے۔ اس اصطلاح یا موضوع پر سیکڑوں کتابیں اور مضامین لکھے گئے ہیں۔ تانیثیت دراصل عورتوں کے حقوق اور ان کی عملی زندگی میں جدوجہد سے عبارت ہے۔ تانیثیت کے مطابق پدرسری سماج میں مرد نے←  مزید پڑھیے

اقبالؔ اور تصوف۔۔اشرف لون

اقبالؔ نہ صرف ایک بڑے شاعر ہیں بلکہ ایک بڑے دانشور بھی ہیں۔ان کا مطالعہ وسیع ہے۔مغربی اور مشرقی علوم پر ان کی گہری نظر ہے اور بقول ڈاکٹر شکیل الرحمٰن ،وہ اُردو کے سب سے پڑھے لکھے شاعر ہیں۔اقبال اپنے ابتدائی دور میں تصوف کے وحدت الوجود نظریہ سے متاثر تھے لیکن اسے کے باوجود وہ کبھی بھی ذوق ِ علم و عمل سے پیچھے نہیں ہٹے۔←  مزید پڑھیے

شناختی کارڑ: محمود درویش/ترجمہ: اشرف لون

لکھ لو میں ایک عرب ہوں اور میرے شناختی کارڑ کا نمبر پچاس ہزار ہے میرے آٹھ بچے ہیں اور نواں موسم ِ گرماکے بعد آئے گا کیا تم ناراض ہوجاؤ گے؟ لکھ ڈالو میں ایک عرب ہوں پتھر کی←  مزید پڑھیے

ہوا بدل گئی ہے؟۔۔اشرف لون

میں دنیا کے اس خطے میں رہتا ہوں جہاں ہر گھنٹے کے بعد موسم بدلتا ہے اور اگر موسم کو مستقل طور پر بدلنا ہو تو اس میں  تین  مہینے لگتے ہیں۔ پتہ نہیں دنیا کے کسی اور خطے میں←  مزید پڑھیے

بریگیڈئیر، کریک ڈاؤن اور کرکٹ۔۔اشرف لون

1990کی دہائی کے آخر سے کرکٹ دیکھ، سن اور کھیل رہا ہوں۔ بریگیڈئیر کا نام پہلے آرمی کریک ڈاؤن میں سنتا تھا ،جسے اس وقت عموماً برگیڈر کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ بہرحال جو بھی ہو’سی۔ او‘ اور برگیڈر←  مزید پڑھیے

کیا ہندوستان واقعی میں ”ہندو راشٹر“ بنتا جارہا ہے؟۔۔اشرف لون

میں نے اپنے پچھلے کئی مضامین میں اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ کس طرح  ہندوستان میں اقلیتوں کے لیے زمین تنگ کی جارہی ہے اور ان پر موجودہ دائیں بازو کے  دورِ  حکومت میں مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔←  مزید پڑھیے

سلیم ساغر ؔ کی رباعیات: موجودہ تناظر میں۔۔اشرف لون

رباعی کا نام سامنے آتے ہی راقم السطور کے ذہن میں امجد اور فرید پربتی(مرحوم) کا نام بھی ذہن میں گردش کرنے لگتا ہے۔اور یہ حقیقت ہے فرید پربتی ایک اچھے شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ رباعی کے ایک اچھے←  مزید پڑھیے

یہ لڑیں،وہ لڑیں ! مٹ ہم رہے ہیں۔۔۔۔اشرف لون

۲۶ اور ۲۷؍ فروری کی پوری رات بھارت کے جنگی طیارے   گشت  کر رہے   تھے ، کشمیری قوم ان طیاروں کے غیر معمولی شور کے درمیان نیند سے محروم ہوکربے چینی اور بے آرامی سے  کروٹیں بدل رہی تھی←  مزید پڑھیے

شجاعت بخاری: ایک نِڈرصحافی و دانشور۔۔۔اشرف لون

14جون کو جموں و کشمیر کی صحافت کے ایک مرد مجاہد ڈاکٹر شجاعت بخاری کو افطار سے کچھ منٹ پہلے نا معلوم بندوق برداروں نے سرینگر کے ”پریس اینکلیو“میں موت کی نیند سلادیا اور یوں نہ صرف ان نا معلوم←  مزید پڑھیے

ہم کیوں ”پیٹرو کٹھ پُتلی“ بنے رہیں؟ پرویز ہودبھائی/ترجمہ اشرف لون

اب جبکہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے قطر کا حقہ پانی بند کیا ہے، پاکستان کو ایک بار پھر اس پر نظر ثانی کرلینی چاہیے کہ کیوں وہ 14  سُنی ممالک والے سعودی قیادت والی ’اسلامی فوجی←  مزید پڑھیے

ادبی تھیوری’ ضرورت اور اہمیت۔۔اشرف لون

ادب کی بے شمار تعریفیں کی گئی ہیں۔ ادب یقیناً  حظ پہنچانے کا ذریعہ ہے لیکن اگر اس میں زندگی کی رمق اور تنقیدحیات نہ ہو تو ایسا ادب جلد ہی طاق نسیاں بن جاتا ہے۔ اتنی بات تو طے←  مزید پڑھیے

جنوبی ایشا میں بڑھتی مذہبی انتہا پسندی ۔اشرف لون

جنوبی ایشا جو کبھی دنیا میں بھائی چارے کی علامت مانا جاتا تھا اور جس میں صدیوں سے مختلف مذاہب کے لوگ آپس میں مل بیٹھ کے رہتے تھے،آج ایک نئے دوراہے پر کھڑا ہے۔اس خطے کو ایک بے یقینی←  مزید پڑھیے

فیض کا شعری لہجہ۔اشرف لون

فیض احمد فیض نہ صر ف اردو کے بلکہ دنیائے ادب کے ایک بڑے شاعر ہیں۔اگرچہ فیض ایک ترقی پسند شاعر ہیں اوروہ ترقی پسند تحریک سے وابستہ تھے لیکن جہاں تک فیض کی مقبولیت کا تعلق ہے تو یہ←  مزید پڑھیے