​قصہ طوطا مَینا۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

1-​حیوان ِ ناطق
اچھا، ​طوطے ، یہ کہو
یہ لوگ اکثر
جھوٹ ہی کیوں بولتے ہیں؟

جھوٹ تو بولیں گے ۔۔۔
مولا نے زباں جو دی ہے ان کو
دیکھ، مَینا
جانور سچےہیں
کیونکہ بے زباں ہیں!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2-نسل کش
اچھا طوطے، یہ بتاؤ
آدمی کی نسل کیا
ساری خدائی میں اکیلی
ہی نہیں ہے
جو خود اپنی نسل کو ہی
قتل کرتی ہے ہمیشہ؟

ہاں یہ سچ ہے
دوسرے حیوان خود ہی
ایک دوجے کے اگر دشمن بھی ہوں تو
نسل کے دشمن نہیں ہیں
شیر بھی آپس میں لڑتے ہیں، مگر دو شیر ہی
فوجیں نہیں
نسل آدم ہر کسی سے مختلف ہے
ملک گیری کی ہوس میں، جنگ میں
یا دِین، مذہب کے فسادوں میں
کروڑوں لوگ مر جاتے ہیں اپنی نسل کے ہاتھوں

Advertisements
julia rana solicitors

یہ سچ ہے، مینا بی بی
آدمی کی نسل ہی
ساری خدائی میں اکیلی ہے
جو اپنی نسل کُش ہے!

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply