انسان کی عُمر ختم ہو جاتی ہے لیکن باتیں نہیں ختم ہوتیں۔ قبر میں باتیں، حشر میں باتیں، جنت اور جہنم میں باتیں۔ بندوں سے باتیں، اللہ سے باتیں۔ اور تو اور ہوا سے باتیں، آسمان سے باتیں،دیواروں سے باتیں← مزید پڑھیے
مہذب دنیا کی تمام تہذیبوں، ملکوں اور خطوں میں انسان خاندانی نظام کے تحت زندگی گزار رہے ہیں۔ خطہ ہندوستان بھی زمانۂ قدیم سے مقامی مذاہب اور اپنے مقامی مروجہ اخلاقی روایات کے مطابق خاندانی نظام کی مخصوص تشکیل کر← مزید پڑھیے
شرم ہم کو مگر نہی آتی ۔۔۔ افسوس صد افسوس ہم مرد لوگ جن کو نگاہیں نیچی کرنے کا حکم ہے، اپنی ذہنی بیماری کی وجہ سے ہر عورت کو صرف ہوس کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ہمارے تصورات میں← مزید پڑھیے
موجودہ دور میں اسلامی قوانین اور احکامات شدید تنقید کی زد میں ہیں اور یہ تنقید ان افراد کی طرف سے کی جاتی ہے کہ جو اسلام پر صرف اس لیے تنقید کرتے ہیں کہ یہ ایک مذہب ہے اور← مزید پڑھیے
ایسے موقع پر زیادہ تر مرد یہی سوال پوچھتے ہیں اس نے بھی پوچھ لیا “تم اس لائن میں کیوں آئی ہو؟” عورت مسکرائی, خود کو مزید ڈھیلا چھوڑتے ہوئے اس نے سگریٹ کا ایک گہرا کش لگایا “کوئی بھی← مزید پڑھیے
ایک گروپ میں عورت اور مرد پہ گرما گرم بحث جاری تھی ۔ میں نے کسی بھی پوسٹ پہ کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ میں ہر دو اصحاب کے موقف سے اتفاق نہیں کرتی۔ میں بنیادی طور پہ “عورت بمقابلہ← مزید پڑھیے
مرد بذبان کٹھ ملائیت (اول منظر ) زلزلہ کی ابتدائی کیفیت اور جھٹکوں سے ہی دہشت زدہ ہو کر دودھ پلانے والی مائیں اپنے دودھ پیتے بچوں کو بھول گئیں تھیں ، حاملہ عورتوں کے حمل ساقط ہوگئے، اور صور← مزید پڑھیے
عورت کبھی بد صورت نہیں ہوتی، واہ! کیا بات کہی منٹو نے۔آپی!سنا آپ نے؟عورت کبھی بدصورت نہیں ہوتی”۔ ” عورت ہی بدصورت ہوتی ہے۔سب افسانوی باتیں ہیں یہ۔سنا تم نے “۔ اس نے تلخ لہجے میں چھوٹی بہن کوجواب دیا،← مزید پڑھیے
“میرا جسم میری مرضی” بظاہر ایک نعرہ ہے ۔سوال یہ ہے کہ کیا نعرے اور استعارے سوچ کے دھارے موڑ سکتے ہیں؟ یہ حقیقت ہے کہ معاشرے استعاروں سے بنتے بگڑتے ہیں۔بنجامین فرانکلین نے”ٹائم اِز منی”(وقت ایک دولت ہے) کا← مزید پڑھیے
سماجی پس منظر میں حالیہ فیمنیسٹ بھونچال کے بعد یہ بحث جذبات کے ایک ایسے بھنور میں پھنس گئی ہے جس کا اختتام عموماً دشنام طرازی کے مظاہر پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ ایسے میں ہمارے دوست جناب عثمان سہیل← مزید پڑھیے
تجھ جیسی عورت پر کوئی مرد تھوکتا بھی نہیں ہے۔۔ یہ الفاظ ہیں معروف رائٹر خلیل الرحمان قمر کے جن کے لفظ دو ٹکے کی عورت(میرے پاس تم ہو)اور سیکنڈ ریٹ عورت(کاف کنگنا کی ہیروئن )ایشال فیاض کیلئے پہلے ہی← مزید پڑھیے
حقائق کو جھُٹلا سکتے ہیں کہ مگر تاریخ کو جھٹلانا ممکن نہیں ۔ اور یہ تاریخ پر نقش ہے کہ کیسے اسلام نے ظہور کے بعد عرب کے معاشرے میں خواتین کو عزت دی اور حقوق بھی دئیے۔اس سادہ سی← مزید پڑھیے
اپنی بیٹیوں سے محبت کریں۔انھیں اعتماد دیں انھیں معاشی طور پر مضبوط کریں،آپ کی بیٹی میں اعتماد اس وقت آئے گا جب وہ معاشی طور پر مضبوط ہوگی،اسے یہ آزادی دیں کہ وہ کیا پڑھنا چاہتی ہے۔۔کتنا پڑھنا چاہتی ہے،اسے← مزید پڑھیے
عورت اپنی زندگی کے فیصلے مرد سے زیادہ بہتر انداز سے کر سکتی ہے۔ کیوں کہ وہ اپنی جان پرکھیل کر تخلیق کرتی ہے۔ جنم دیتی ہے، رات بھر اس خوف سے سوتی نہیں ،مبادہ اس کا ہاتھ ننھی جان← مزید پڑھیے
خواتین کے ساتھ بدتمیزی ہرگز بھی قابل قبول نہیں ہے لیکن تصویر کا دوسرا رخ ملاحظہ کرنا کیا ہم چھوڑ چکے ہیں؟ بات شروع کرنے سے قبل انتہائی ادب کے ساتھ ایک شخص کہتا ہے کہ آپ کی بات میں← مزید پڑھیے
سڑک کشادہ اور صاف ستھری تھی۔ دونوں طرف ہرے بھرے باغ تھے۔ بائیں جانب خوبصورت بلند و بالا عمارات تھیں۔ دائیں جانب فٹ پاتھ پر ایک بہتے نالے کے پاس گندے کپڑے سے بنی جھونپڑی تھی, جس کے اندر صرف← مزید پڑھیے
ASPاللہ ڈینو خواجہ کاتبادلہ احمد پور شرقیہ ہوگیا تھا ،ان کی جگہ نئے ASPڈاکٹر مجیب الرحمٰن تعینات ہوچکے تھے ،اسی طرح ذوالفقار چیمہ بھی تبدیل ہوچکے تھے اور نئے SSPملک اعجاز نے چارج سنبھال لیا تھا۔نئے SSPکافی شریف آدمی تھے← مزید پڑھیے
منٹو پر شاید ہی اتنا ظلم اسکی زندگی میں ہوا ہو جتنا آج اسکے افکار کے ساتھ ہو رہا ہے۔ میم سے منٹو سمجھنے کے بجائے پورا زور میم سے مرد پر لگ رہا ہے۔ مرد یہ ہے مرد وہ← مزید پڑھیے
عورت ایک ایسی پہیلی ہے جسے صدیوں سے ہر قوم ’ ملک اور عہد کے ادیب ’ شاعر اور دانشور بوجھنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن جونہی وہ پہیلی بوجھنے کے قریب ہوتے ہیں اس پہیلی کی کوکھ سے← مزید پڑھیے
اسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے ہی فلاں، فلاں اور ڈھمکاں کو جو حقوق عطا فرما دیے تھے، وہ سر آنکھوں پر، وہ ہمارے مذہبی عقائد کا حصہ ہیں مگر انسانی تمدن چودہ سو برس میں بہت آگے← مزید پڑھیے