بیٹیوں کو اعتماد دیں ۔۔نہال فاطمہ

اپنی بیٹیوں سے محبت کریں۔انھیں اعتماد دیں انھیں معاشی طور پر مضبوط کریں،آپ کی بیٹی میں اعتماد اس وقت آئے گا جب وہ معاشی طور پر مضبوط ہوگی،اسے یہ آزادی دیں کہ وہ کیا پڑھنا چاہتی ہے۔۔کتنا پڑھنا چاہتی ہے،اسے کونسا شعبہ ہائے زندگی پسند ہے۔اسے اپنے فیصلے خود کرنے کی ہمت اور طاقت دیں،اسے اپنا جیون ساتھی چننے کی آزادی دیں۔

میں مخاطب ہوں متوسط طبقے سے، آپ کی بیٹی دنیا میں  صرف بچے  جننے  اور خدمت کرنے کے لئے پیدا نہیں ہوئی ہے۔۔وہ بھی انسان ہے،اسکی بھی خواہشات ہیں،اسکو بھی کچھ اچھا لگتا ہے تو کچھ بالکل پسند نہیں ہوتا،بیٹی سے محبت یہ نہیں ہے کہ آپ اسے کیا کھلاتے ہیں یا کہاں گھومنے لے جاتے ہیں،بیٹی سے محبت ہے تو اسے اپنے پیروں پر کھڑا کریں،اسے سکھائیں کہ اس کی کمائی پر اسکا پورا حق ہے۔۔وہ جس طرح چاہے اسے خرچ کرے،اسے اتنا مضبوط بنائیں کہ کوئی شوہر بننے کے نام پر  اس پر حکمرانی نہ  کر سکے۔اسے عزت دے مان دے جسکی وہ حقدار ہے۔اس اعتماد اور مان کی ابتدا باپ سے ہوگی۔۔۔۔ایک باپ ہی وہ شخصیت ہے جو بیٹی کو معاشی طور پر مضبوط کر کے اُسے اپنے فیصلے کرنے کی طاقت دے سکتا ہے۔

غیرت کیا ہے؟ غیرت کی شکل کیسی ہوتی ہے؟ غیرت کا رنگ کیسا ہے؟ بےغیرتی یہ ہے کہ اس سے جائیداد کا حق چھین لیا جائے،اس سے تعلیم حاصل کرنے کا حق چھینا جائے،اس  کا اپنی کمائی پر کوئی حق نہ  ہو۔میں نے ایسی پڑھی لکھی خواتین بھی دیکھی  ہیں جو لاکھوں کماتی ہیں،لیکن ان کو اپنا بینک بیلنس استعمال کرنے کا حق نہیں،معاشی طور پر خود کفیل ہونا عورت کی صلاحیتوں میں نکھار لاسکتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

لیکن اگر آپ اپنی بیٹی کو اعتماد نہیں دیں گے ،اسے معاشی طور پر مضبوط نہیں کریں گے،اسے اپنے فیصلے کرنے کی ہمت نہیں دیں گے تو پھر بس ۔۔اگر قسمت اچھی رہی تو خیر ہے،ورنہ کوئی دوٹکے کا انسان شوہر بن کر جیسے چاہیے آپ کی بیٹی کے ساتھ سلوک کرے۔اسکی عزتِ  نفس کو تار تار کرتا رہے،بس پھر آپ کی بیٹی کی زندگی اسی انسان کے گرد چکر لگاتے لگاتے گزر جائیگی۔
تنہائی میں بیٹھ کر ذرا سوچیے گا ضرور!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply