Farhan Jamalvy کی تحاریر

درختوں کا ڈپریشن اور سوشانت سنگھ کی سوئی سائیڈ۔۔فرحان جمالوی

کینیڈا میں موسمِ بہار کا پرسوں آخری دِن تھا۔ سردیاں اتنی شدید تھیں کہ درخت پتھر بن گئے تھے۔ لگتا تھا اب یہاں کبھی سورج نہیں نکلے گا۔ برف باری نے بڑی مشکل سے مئی کے پہلے ہفتے میں دم←  مزید پڑھیے

کتابی آدمی ،آصف فرخّی۔۔فرحان جمالویؔ

کبھی کبھی کسی شخص سے ہماری پہلی ملاقات اُس کی موت کی خبر ملنے پر ہوتی ہے۔ کبھی کبھی کوئی ٹوٹا ہوا تعلق مرنے والے کے ساتھ زندہ ہوجاتا ہے۔ کم ہی ایسا ہوتا ہوگا کہ سو سال پہلے مرا←  مزید پڑھیے

عربوں سے زیادہ عرب اور انگریزوں سے زیادہ انگریز۔۔فرحان جمالویؔ

“میرا جسم میری مرضی” بظاہر ایک نعرہ ہے ۔سوال یہ ہے کہ کیا نعرے اور استعارے سوچ کے دھارے موڑ سکتے ہیں؟ یہ حقیقت ہے کہ معاشرے استعاروں سے بنتے بگڑتے ہیں۔بنجامین فرانکلین نے”ٹائم اِز منی”(وقت ایک دولت ہے) کا←  مزید پڑھیے

نَو غُربَتیے

بیڈ روم میں کھڑے مرد اور عورت بحث کررہے ہیں۔ وہ بیڈ روم ہل اسٹیشن کی ڈھلوان سڑک پر واقع ہے۔ نجانے کیوں۔ ٹھنڈے پہاڑی درخت ہمہ تن گوش ہیں۔۔۔ بیڈ روم میں ہلکے جامنی رنگ کا صوفہ سیٹ ہے۔سامنے←  مزید پڑھیے