صوبیدار صاحب نے محکمہ مال کا ریکارڈ کھنگالا، بابے پٹواری نے سارے عکس شجرہ مرتب کیے، ہر چہار گاؤں میں ایک قصبہ سادات کا ہے، وہاں کے ایک شاہ جی نے زیارت باوا وڈے شاہ پر وراثت اور گدی نشین← مزید پڑھیے
نَے گل ِ نغمہ ہوں نہ پردہِ ساز میں ہوں اپنی شکست کی آواز ستیہ پال آنند کیا عجب ہے یہ مصرعِ ثانی بے لچک، مستقیم، فیصلہ کن پہلے وارد ہوا تھا کیا یہ ، حضور؟ ِ مرزا غالب ہاں،← مزید پڑھیے
وہ سب سے اکھڑا اکھڑارہنے لگا تھا۔ بات بے بات غصّہ، ڈانٹ ڈپٹ، نوک جھونک لیکن پھر رویّے میں تبدیلی آئی اور وہ ہروقت کھویا کھویا رہنے لگا۔ خالی خالی نظروں سے سب تکتا رہتا۔ بہت غصّے میں ہوتا تو← مزید پڑھیے
ہم غیر سمجھتے اُسے ایسا بھی نہیں خیر لیکن وہ کسی کا نہیں اپنا بھی نہیں خیر جو سوچتے رہتے ہیں وہ کرنا نہیں ممکن کرنے کے ارادے سے تو سوچا بھی نہیں خیر شہرا ہے کہ رسوائی کی تصدیق← مزید پڑھیے
وہ آداب عشق سے تھی آشنا اس نے سارے اعتراف کر لئے اس نے سجدے در بددر کیے اس نے چھوٹے خدا بھی سَر کیے اس نے آنکھیں اپنی کھو کر بھی دیدار سارے من مندر میں در لئے وہ← مزید پڑھیے
نوشی بٹ کا خالد سہیل کو دوسرا خط نوشی بٹ کا جوابی خط درویش کو نوشی کا آداب! امید کرتی ہوں سات سمندر پار آپ خیریت سے ہوں گے۔جب میں نے درویشوں کا ڈیرہ پڑھنا شروع کی تو میرے گمان← مزید پڑھیے
ٹوٹتے، بُجھتے اور ڈوبتے دل کے ساتھ میری لکھی ہوئی یہ تحریر محبتوں کے ان سوداگروں کے نام جو اپنی سچی اور پاک محبتوں کو بطور زینہ استعمال کرتے ہوئے اپنے خالق کے سامنے نافرمانی کے ہتھیار ڈال کر خود← مزید پڑھیے
اتوار کو پنڈی کلب کے گیٹ پر بلال زمان صوبیدار صاحب کا منتظر تھا، اسے انہوں نے بُلایا تھا، کلب کے رہائشی بلاک میں کرنل محمدخان کے فلیٹ پر دونوں پہنچے تو وہاں جج قاضی گل صاحب، ضمیر جعفری صاحب← مزید پڑھیے
میں نے دیکھا کہ موت رقصاں ہے ! ہاسپٹل کے سفید بستر پر اپنی اکھڑی ہوئی سانسوں کے بیچ آنسو بہتے تمہارے گالوں پر سسکیوں اور ہچکیوں کے بیچ اپنے ماتھے پر آخری بوسہ ثبت کرتے تمہارے ہونٹوں پر اور← مزید پڑھیے
آج کل پاکستان میں ہر طرف کشمیریوں کی نسل کشی کا چرچہ ہے۔ کیا پاکستان آبِ زم زم سے دھویا ہوا ہے؟کہ ادھر کچھ بھی نہیں ہوا۔۔ آئیے پڑھتے ہیں ایک باب جناب عامر حسینی صاحب کی کتاب پاکستان میں← مزید پڑھیے
ہواؤں میں دھوئیں کے نعرہ زن پرچم، زبانیں شعلوں کی کھیتی سلگتا دامنِ گیتی بدن کے ہاتھوں میں یہ جام گردن کا سیہ آنکھوں کی یہ رم جھم جبینیں! شوخ آوازوں کے نقّارے نئے کتبے، نئے کاندھے نئی گریہ کناں← مزید پڑھیے
عقل و دانش کے موتی جتنے سالٹ رینج کی روایات میں بکھرے ہیں ،شاید ہی کہیں اور پائے جاتے ہوں۔ نئی نسل تو ان سے بے بہرہ ہے ہی پچھلی پیڑی جس نے یہ سُن رکھے تھے وہ بھی ان← مزید پڑھیے
میرا جگری دوست اسد آج کل اپنے خانگی حالات کی وجہ سے بہت پریشان ہے۔ وہ مجھ سے اپنی ہر بات شیئر کرتا ہے اس لیے مجھے اس کی نجی زندگی سے لیکر پیشہ ورانہ وارداتوں تک ہر چیز کی← مزید پڑھیے
وہ بھاگا جا رہا تھا۔جوتا ٹوٹ چکا تھا۔اس کے ہاتھ میں خنجر تھا جس پر خون کی لکیر پھیلی ہوئی تھی۔ وہ جنگلی خرگوش کی مانند سر پٹ دوڑ رہا تھا۔اس کا ٹراؤزرپھٹ چکا تھا۔سائرن کی آواز اسکے ساتھ بھاگتی← مزید پڑھیے
انگریزوں کے چھوڑے ہوئے نظام میں محکمہ صحت اور تعلیم کے ضلعی ڈائریکٹوریٹ فیلڈ ملازمین کے لئے ایک مصیبت سے کم نہیں ہوتے تھے، میلوں دور بیٹھے وہاں کے افسران اور سٹاف کو ہر سکول اور ہسپتال یا شفاخانہ کی← مزید پڑھیے
سب دوست جانتے ہیں کہ بون انجری کی وجہ سے میں آج کل بیڈ ریسٹ پہ ہوں۔پہلے کچھ ہفتے تو ٹراما میں نکل گئے۔دوستوں کی مہربانی اور توجہ سے میں دوبارہ نارمل ہونا شروع ہوئی۔کچھ دن پہلے روشی نے مجھے← مزید پڑھیے
جان ِ پدر! آپ بچپن ، لڑکپن، نوجوانی کی منزلیں طے کر چکے،اب عملی زندگی کے میدان میں داخل ہو گئے ہیں،تعلیم کبھی مکمل نہیں ہوتی، اسے جاری رکھنا، نصابی بھی اور پروفیشنلی بھی۔۔ تمہاری تربیت میں نے غیر روائیتی← مزید پڑھیے
الحمدللہ میں دلیل کی طاقت سے مالا مال ہوں۔ جب بھی کوئی مجھ سے کسی معاملے میں بحث کرتا ہے میں ایسی شاندار دلیل دیتا ہوں کہ وہ لاجواب ہوجاتاہے۔میرے کئی دوست میری مدلل گفتگو کے خوف سے مجھ سے← مزید پڑھیے
والد محترم سید انجم جعفری نے ۳۲ سال قبل حضور ختمی المرتبت کے خطبہ حجتہ الوداع کا سلیس اردو زبان میں ترجمہ کیا تھا، جو آزاد نظم کی صورت میں ان کی کتاب “دستور حیات” کا حصہ ہے۔ پیشکش:سید وقاص← مزید پڑھیے
صوبیدار صاحب کے دوست بابا پٹواری کو سنسکرت، گورمُکھی، فارسی اور اردو سمیت محکمہ مال میں مستعمل ساری زبانیں آتی تھیں ۔ ریکارڈ انیسویں صدی تک کھنگالا گیا، بندوبست کی تفصیل دیکھی گئی، اتوار کی شام تک بابا پٹواری نے← مزید پڑھیے