اردو نثر نگاروں میں معدودے چند قلمکار ہی ایسے ہیں جو اپنی تحریروں کے رستے میں کھڑے نہیں ہوتے۔ وہ اپنی نثر کو آزاد لکھ کر آزاد ذہنوں تک پہنچانے کے لیے اپنے لکھے ہوئے کے سامنے سے ہٹ جاتے← مزید پڑھیے
خیرات میں دے آیا ہوں جیتی ہوئی بازی دنیا یه سمجھتی ہے کہ میں ہار گیا ہوں دروازے کو اوقات میں لانے کے لئے میں دیوار کے اندر سے کئی بار گیا ہوں تھامے ہوئے اک روشنی کے ہاتھ کو← مزید پڑھیے
( فاضل دوست صغیر تبسم کی پنجابی شاعری کا طائرانہ جائزہ) تخلیق عرشِ بریں کا انمول تحفہ ہے۔اس کی قدر و قیمت کا اندازہ بھی انہی لوگوں کا ہوتا ہے جو اس فن سے وابستہ ہیں۔ایک قلم کار اپنے جذبات،← مزید پڑھیے
سارے جہاں کا درد اپنے جگر میں لیے وادیوں، پہاڑوں اور فطرت کے حسین نظاروں میں گھومنے، ان کا مشاہدہ کرنے اور ان کے ماضی سے ہمکلام ہونے والے جاوید خان صاحب کا سفر نامہ “ہندو کش کے دامن میں”← مزید پڑھیے
کلاسک اردو کہانیوں کا مطالعہ جاری ہے ، کہانیاں جو تاریخ میں امر ہو گئیں، سلیبس کا حصّہ بن گئیں ، فلموں کا عنوان بن گئیں۔ آخر کیا خصوصیت تھی ان ناولز میں۔ ان کہانیوں میں کہ آج بھی ہم← مزید پڑھیے
لبرل اور پڑھا لکھا نظر آنا ہے تو پاکستان کے وجود اور قائد اعظم محمد علی جناح کے بارے میں مخالفانہ اور متعصبانہ باتیں شروع کردو ۔ تاریخ کو ایک رُخ سے پڑھو تو اسے تعصب ہی کہتے ہیں۔ مجھے← مزید پڑھیے
اندھیرے کا ذکر ہوتے ہی ہمیں اپنی بینائی کی صلاحیت کے متعلق تشویش شروع ہو جاتی ہے کہ اب ہم ظلمت میں کیا کریں گے۔ یہ اور بات ہے کہ تیرگی میں صرف چند لمحات بعد ہماری ہر ایک حِس← مزید پڑھیے
“شکیل عادل زادہ “سب رنگ” ڈائجسٹ کے مدیر اور معروف ناول “بازی گر” کے مصنف ہیں۔ اُن کے سر پر قارئین کو اعلیٰ ادب اور عمدہ اردو زبان سے متعارف کروانے کا سہرا ہے۔دل چسپ بات تو یہ ہے کہ← مزید پڑھیے
پچھلا پورا ہفتہ ماضی کے بھید بھرے شہر میں گزرا۔ میں محترمہ حنا جمشید کے ہمراہ اس شہر کے دروازے ہری یوپیا کے راستے داخل ہوا اور کل رات ایک تختے پر بیٹھ کر سیلابی پانی کے تھپیڑوں کے رحم← مزید پڑھیے
اس نام سے لکھی ایک مختصر کتاب کو لکھنے والے نے سوانحی ناول کہا ہے۔ مجھے بہت زیادہ شک ہے کہ یہ سوانحی کتاب ہے اور ناول تو میں اسے مانوں گا ہی نہیں کہ ہئیت کے حوالے سے یہ← مزید پڑھیے
انسان اور جانور جنم جنم کے ساتھی ہونے کے باوجودکہیں ایک دوسرے کے رقیب نظر آتے ہیں تو کہیں ان دونوں کی ایک دوسرے سے دشمنی جان لیوا حد تک خطرناک ہوجاتی ہے ۔ایک طرف اشرف المخلوقات کا عقیدہ انسان← مزید پڑھیے
ڈاک سے ملنے والی خوبصورت سی کتاب کے پہلے کورے کاغذ پر ایک دست خطی جملے نے ہمیں چونکا دیا۔۔۔۔’’شاید آپ کو مظفرآباد کی تقریب میں ’کبیرخان زندہ باد‘ کا عنوان یاد ہو‘‘۔ کیا کہتے ، ہمیں تو مشتاق احمد← مزید پڑھیے
سماجی ابلاغ کی مرہونِ منت لکھنے والوں کے آپسی جان پہچان کو بہت تقویت پہنچی ہے ، پذیرائی کا عنصر بھی بڑھ گیا ہے جسکی وجہ سے لکھنے والوں میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ، کورونا اس← مزید پڑھیے
زندگی کی لذتوں سے آشنا ایک خوبرو نوجوان نے نیم بیہوشی کے عالم میں سوچا وہ ایک روشن اور زندگی سے بھر پور صبح تھی۔ اور اب۔ ۔ برقعے کے اندر اپنی ہی قے کی بُو سے مجھے سانس لینے← مزید پڑھیے
مترجم: اجمل کمال تنہائی کی کئی شکلیں ہوتی ہیں، گہری، دھندلی، اور کاٹ دار۔ آدمی کا تنہائی سے کسی بھی جگہ سامنا ہو سکتا ہے۔ اپنے آبائی گاؤں سے ہجرت کرتے ہوئے، کسی معمولی سے جرم میں جیل جاتے ہوئے← مزید پڑھیے
قوموں کے عروج و زوال کی تاریخ میں شاید ہی کسی اور قوم کی بدبختی کا دورانیہ اتنا طویل رہا ہوگا جنتا کشمیریوں کا ہے یہ بد بختی ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ گو کہ اس قوم← مزید پڑھیے
ادب کی کسی صنف کے نمایاں تخلیق کاروں کی تخلیقات سے انتخاب جمع کر کے شائع کرنا کوئی آسان کام نہیں، بالخصوص اس وقت جب آپ اپنے انتخاب کے ٹائٹل پر یہ دعویٰ کر رہے ہوں کہ یہ محض انتخاب← مزید پڑھیے
مصنفہ : ڈاکٹر لبنیٰ مرزا زندگی فطرت کا سب سے قیمتی عطیہ ہے اور صحت مند زندگی قدرت کا ایک ایک عظیم تحفہ۔ مگر جیسے جیسےسائنس اور ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے، زندگی کی سہولتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔اور← مزید پڑھیے
سولہویں صدی عیسوی میں یورپ میں ہرسُو نشاة ثانیہ کی ہوائیں چلنا شروع ہوچکی ہیں۔خوابیدہ طاقتیں بیدار ہو نے سے سرزمین یورپ پر صدیوں سے چھائی ہوئی دبیز تاریکی چھٹنے لگی ہے ۔اٹلی سے اٹھنے والی بیداری کی پُر زورلہر← مزید پڑھیے
مصنف: طیب صالح مترجم: ارجمند آرا آدمی کو زندہ رہنے کے لیے ہوا پانی اور خوراک کے علاوہ شناخت کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ سننے میں بظاہر بہت سادہ سے سوال “آپ کون ہیں” کا جواب دینا بہت مشکل ہو← مزید پڑھیے