شیخ خالد زاہد
شیخ خالد زاہد، ملک کے مختلف اخبارات اور ویب سائٹس پر سیاسی اور معاشرتی معاملات پر قلم سے قلب تک کے عنوان سے مضامین لکھتے ہیں۔ ان کا سمجھنا ہے کہ انکا قلم معاشرے میں تحمل اور برداشت کی فضاء قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور دوسرے لکھنے والوں سے بھی اسی بات کی توقع رکھتے ہیں کہ قلم کو نفرت مٹانے کیلئے استعمال کریں۔ ان کے منتخب مضامین کا پہلا مجموعہ بعنوان قلم سے قلب تک بھی شائع ہوچکا ہے۔
پہلے لفظ اعصاب شکن کی تھوڑی سی وضاحت کرلیتے ہیں ۔ ہم یہ واضح کرتے چلیں کہ سائنس کے علم کی بنیاد پر دل اور دماغ طے شدہ کام سرانجام دیتے ہیں ۔ یہ آپکے ذہن پر دباؤ کی ایسی← مزید پڑھیے
فلسطین سے سماجی ابلاغ پر لمحہ بہ لمحہ نمودار ہونے والی تصاویر، ویڈیوز اور دل دوز داستانیں عالمی طاقتوں کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ دوسری طرف فلسطینیوں کے مطابق انہیں کسی امداد کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہیں← مزید پڑھیے
کرکٹ کے عالمی مقابلے بھارت میں جاری ہیں اور اب تک بھارت وہ ملک ہے جو اپنا کوئی مقابلہ نہیں ہارا ہے، بھارت کے کھلاڑی بہت اچھے ہیں ان کی اس اچھائی کے پیچھے بہت سارے عوامل کار فرما ہیں،← مزید پڑھیے
کمرے میں مدھم روشنی تھی سب اپنے آرام دہ بستروں میں خواب خرگوش کے مزے لوٹ رہے تھے ، اچانک سے میری آنکھ کھل گئی اور سیدھی اپنے بچوں کے چہرے کی طرف گئی جہاں مجھے گرد میں اَٹے ،خون← مزید پڑھیے
حق اور سچ کا ساتھ دینا ہر مذہب کے ماننے والوں پر لازم ہے ، کیونکہ سب اپنی اپنی جگہ اگر حق اور سچ کی حمایت نہیں کرتے تو اپنے رب کے سامنے سرخ رو نہیں ہوسکتے ۔ دنیا میں← مزید پڑھیے
گو کہ بات کرنا مشکل ہے لیکن کیا کیجئے کہ رب کائنات نے اشرف المخلوقات کے مرتبے پر فائز بھی کر رکھا ہے اور پھر اپنے مذاہب میں سے پسندیدہ ترین مذہب کا ماننے والا بھی بنادیا اور ساتھ ہی← مزید پڑھیے
کرہ عرض کی تقسیم سرحدوں کے تعین کے ساتھ کی گئی، مورخین اور جغرافیہ سے تعلق رکھنے والے اس امر سے خوب آگاہ ہونگے کے ان سرحدوں کا تعین کن بنیادوں پر کیا گیا، یہ یقینا ایک دلچسپ معلومات ہوگی۔← مزید پڑھیے
ایک مریض جو بیک وقت کئی مختلف امراض میں مبتلاء ہو اوراسکے امراض کی تشخیص بھی ہوجائے توطبیب یقیناً ایک ایک کر کے مرض کا علاج شروع کرے گا کیونکہ بیک وقت ایک سے زیادہ امراض کا علاج مریض کیلئے← مزید پڑھیے
ہم پاکستانی تاریخ کے اہم ترین دور میں زندہ ہیں ۔ اہمیت کی بہت ساری وجوہات ہیں جن میں سے ایک یہ کہ پاکستانیوں نے اپنی پہچان تلاش کرلی ہے اور اب اسے منوانے کے درپے ہیں ، دوسری طرف← مزید پڑھیے
لوگوں اللہ تعالی کا وعدہ سچا ہے ،تو تم کو دنیا کی زندگی دھوکے میں نا ڈال دے (سورۃ الفاطر ۔ ۵)اللہ رب العزت نے کائنات بنائی، اسے خوب مزین کیا اور اس میں بسنے کیلئے موجودہ علم کے مطابق← مزید پڑھیے
سماجی ابلاغ کی مرہونِ منت لکھنے والوں کے آپسی جان پہچان کو بہت تقویت پہنچی ہے ، پذیرائی کا عنصر بھی بڑھ گیا ہے جسکی وجہ سے لکھنے والوں میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ، کورونا اس← مزید پڑھیے
پاکستان مسلسل مسائل در مسائل میں ڈول رہا ہے اور کوئی بھی مسئلہ دوسرے مسئلے سے وزن میں کم نہیں ہے ، یہ کہہ کر بھی جان چھڑائی جاتی رہی ہے کہ بھلا ہمارا کیا لینا دینا، یہ وہ جملہ← مزید پڑھیے
ہم اس دور میں پہنچ چکے ہیں جہاں سال مہینے ، مہینے دنوں میں اور دن گھنٹوں میں گزرنا شروع ہوجائیں گے، گویا وقت کو پَر لگ جائیں گے ۔ جو لوگ وقت کے پیروں میں یا پروں کیساتھ چلنے← مزید پڑھیے
ملک کو چلانے والے جب اس بات سے مبرّا ہوجائیں کہ جس سرزمین کی آبیاری پر انہیں تعینات کیا گیا ہے ،جس نے انہیں اس مقام تک پہنچایا ہے انکے کسی عمل سے اسے نقصان تو نہیں پہنچ رہا ۔← مزید پڑھیے
راستے پر بیٹھے ایک بزرگ نے سامنے سے گزرنے والی عورت کی خوبصورتی کی تعریف کر دی جو اس عورت کے ساتھ چلنے والے شخص کو ناگوار گزری اور اس نے بزرگ پر ہاتھ اٹھا دیا اور آگے بڑھ گئے۔← مزید پڑھیے
بہت عرصہ اس خوف میں بیت گیا کہ قلم کو روندے جانے کی جو رسم چل پڑی ہے اس میں ہمارا قلم بھی کہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہ ہو جائے، گوکہ ہم نے ہمیشہ اس بات کو ملحوظِ خاطر ← مزید پڑھیے
ہم اللہ رب العزت کا جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہوگا کہ اس نے ہمیں رہنے کیلئے دنیا جہان کی نعمتوں سے بھرپور ایک خطہ زمین ہمارے آباءو اجداد کی قربانیوں کی بدولت عطاء فرمایا ۔ اس خطہ کی← مزید پڑھیے
دنیا جہان کی طرح پاکستان میں بھی مکانات اور رہنے کیلئے بنائی گئی رہائشگاہیں موسموں کی مناسبت سے بنائی جاتی ہیں ۔ وہ علاقے جہاں بارشیں یا برفباری ہوتی ہے وہاں مخصوص چھتوں والے مکان بنائے جاتے ہیں تاکہ پانی← مزید پڑھیے
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں بے گھر افراد کی تعداد 2 کروڑ بتائی جاتی ہے جبکہ پاکستان کی اکثریت آبادی مشترکہ خاندانی نظام کے تحت زندگیاں گزار رہی ہے ۔ جہاں ایک گھر میں تین یا اس سے بھی← مزید پڑھیے
ملک انتہائی تکلیف دہ حالات سے دوچار ہے اور ان تکلیف دہ حالات کا سبب ملک کو خودمختار ہونے سے روکنا ہے ۔ روایتی حالات کے عادی اور صحیح غلط سے عاری طرزِ حکمرانی کے نظام کو چلانے والے بھلا← مزید پڑھیے