شیخ خالد زاہد کی تحاریر
شیخ خالد زاہد
شیخ خالد زاہد، ملک کے مختلف اخبارات اور ویب سائٹس پر سیاسی اور معاشرتی معاملات پر قلم سے قلب تک کے عنوان سے مضامین لکھتے ہیں۔ ان کا سمجھنا ہے کہ انکا قلم معاشرے میں تحمل اور برداشت کی فضاء قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور دوسرے لکھنے والوں سے بھی اسی بات کی توقع رکھتے ہیں کہ قلم کو نفرت مٹانے کیلئے استعمال کریں۔ ان کے منتخب مضامین کا پہلا مجموعہ بعنوان قلم سے قلب تک بھی شائع ہوچکا ہے۔

جب سرپرست ، سرپرستی چھوڑ دیں ۔۔شیخ خالد زاہد

ملک انتہائی تکلیف دہ  حالات سے دوچار ہے اور ان تکلیف دہ  حالات کا سبب ملک کو خودمختار ہونے سے روکنا  ہے ۔ روایتی حالات کے عادی اور صحیح غلط سے عاری طرزِ حکمرانی کے نظام کو چلانے والے بھلا←  مزید پڑھیے

کیا ایسا بھی ہوسکتا ہے ؟۔۔شیخ خالد زاہد

وقت کسی بپھرے ہوئے سمندر کا رویہ اختیار کر چکا ہے جس کی وجہ سے ساری دنیا کے حالات غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں ۔ جیسا سوچا تھا ویسا تو ہوا نہیں اور ویسا ہوگیا جس کا خیال←  مزید پڑھیے

ابھی ذوقِ پرواز باقی ہے۔۔شیخ خالد زاہد

بظاہر تو ایسا لگتا ہے کہ ہماری زندگیاں کسی کوہلو کے بیل کی طرح گزرتی جارہی ہیں یعنی گردشِ ایام ایک مخصوص گرداب کی زد میں ہے ۔ بقول شاعر کے ْرخ ہواءوں کا جدھر ہے ادھر کے ہم ہیں←  مزید پڑھیے

ریوڑ سے قوم بننے کا سفر۔۔شیخ خالد زاہد

ریوڑ سے قوم بننے کا سفر۔۔شیخ خالد زاہد/پاکستان کی تخلیق کا بنیادی نقطہ کلمہ لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ تھا جس پر برِ صغیر کے مسلمانوں کی اکثریت نے لبیک کہا اور تحریک پاکستان کا وجود عمل میں آگیا ۔ یہ کلمہ حق جو مسلمانوں کی میراث ہے پاکستان کے حصول کا نظریہ بھی رہا←  مزید پڑھیے