مشہور شاعر اکبر الہ آبادی کے مشہور شعر پیدا ہوا وکیل تو شیطان نے کہا لو آج ہم بھی صاحب اولاد ہو گئے ۔۔کی عملی تفسیر بنتے ہوئے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور پر 2000/2200 جونئیر وکیلوں کے ایک مسلح← مزید پڑھیے
خالصہ سرکار کی تشریح گلگت بلتستان میں ایک قومی مسئلہ ہے۔ لیکن اس اہم مسئلے کی طرف آج تک کسی سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیم نے توجہ نہیں دی۔ ہمارے ہاں خالصہ سرکار سے مراد وہ اراضی ہے جو بنجر← مزید پڑھیے
ہر سماج اور سو سائٹی کے کچھ کر دار ہوتے ہیں جنھیں خود اس معاشرے کے لوگ اور ان کے رویے بناتے ہیں۔یہ کردار آسمان سے یا ماں کی کوکھ سے اپنی زندگی گزارنے کے پیمانے لکھوا کر اس دنیا← مزید پڑھیے
پاکستان میں طلبہ یونین کو بند ہوئے کوئی 35سال ہونے کو آئے ان35 سالوں میں جو کچھ دیکھنے میں آیا وہ انتہائی خوفناک منظر ہے مگر ہم ماضی بعید میں نہیں جاتے زیادہ ابھی موجودہ چند سالوں کے واقعات اُٹھا← مزید پڑھیے
معاشرے میں جس طرف نگاہ دوڑائی جائے ہر ایک خود غرضی کا خول چڑھائے مشینی طرزِ زندگی گزارتا نظر آتا ہے۔ آج کا انسان معاشرتی ادب و آداب سے یکسر ناواقف دکھائی دیتا ہے۔ کسی بھی معاشرے کی خوب صورتی← مزید پڑھیے
انسانی حقوق کا عالمی دن ہمیشہ شہروں کی سطح پر منایا جاتا ہے اس دن کی مناسبت سے مختلف تقریبات کا انعقاد کرکے اس میں اکثر و بیشتر وہی چہرے، وہی بولیاں اور وہی قصے کہانیاں ہوتی ہیں جنہیں ماضی← مزید پڑھیے
بچے کی پہلی درسگاہ اس کے والدین کی گود ہے،اور مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ بعض اوقات یہ درسگاہیں ہی معصوم ذہن کو متشدد بنا کر معاشرے میں ایک بُرے فردکا اضافہ کرتی ہیں۔ بچہ جوں جوں← مزید پڑھیے
گزشتہ قسط: مل جل کے چلتے کلاس رومز پہنچے ، دو پیریڈ پڑھے تو چپڑاسی نے اصغر کو ڈھونڈ کے بتایا کہ سٹوڈنٹ آور میں اسے پرنسپل نے طلب کیا ہے، پریشان دیکھ کے اس نے تسلی دی کہ گورنر← مزید پڑھیے
ایک قبر کی فریاد۔۔۔(پہلا حصّہ )ڈاکٹر نور ظہیر ”نہ سہی، لیکن اتنی خوداعتمادی تو یقیناً کفر ہے۔ کیا پتہ، بڑا مزار واقعی سلطان کے سوالوں کا منہ توڑ جواب دے۔“ ”ہوسکتا ہے اور نہیں بھی ہوسکتا۔ تم سمجھتے کیوں نہیں،← مزید پڑھیے
اپنے بھی خفا مجھ سے بیگانے بھی نا خوش، میں زہرِ ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند۔۔ تعلیمی اداروں میں حصولِ علم کے لیے آنے والے طلباء کی طرح مجھے بھی اپنی یونیورسٹی سے والہانہ محبت اور دلی لگاؤ← مزید پڑھیے
”شاعری شام میں ہمیشہ سے بڑی اہم رہی ہے۔“ غدا العطرش جو ایک اچھی شاعرہ،کہانی کار اور ساتھ ہی مترجم بھی ہے۔ کہتی ہے۔ دراصل وقت اور حالات نے اِس کی نوعیت اور ہیت تبدیل کر دی ہے۔ وہ سکولوں← مزید پڑھیے
ایک صاحب کی ہربُرا کام کرنے پر طبیعت ہمیشہ مچلتی رہتی، لیکن وہ اپنے تمام غلط کاموں کی ذمے داری دوسروں پر ڈالنے میں یدِ طُولیٰ رکھتے تھے۔ ایک رات گئے شراب میں دُھت سڑک کنارے لُڑھکتے چلے جا رہے← مزید پڑھیے
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ” اپوزیشن جماعتیں پُر یقین تھیں کہ پی ٹی آئی کی حکومت چند روز سے زیادہ نہیں چلے گی۔” لیکن اللہ کا شکر ہے ہم چلنے کی بجائے دوڑ رہے ہیں، بلکہ سرپٹ بھاگ← مزید پڑھیے
ہمیں ٹی وی کا پہلا دن بھی یاد ہے۔ جب پہلی بار ٹی وی آیا تو لوگوں کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آتا تھا۔ ہم چھوٹے سے تھے اور بہاولپور میں رہتے تھے۔ ٹی وی بنانے والی کمپنی نے← مزید پڑھیے
برا نہ مانیں تو کہہ دوں کہ تضادستان کے جسدِ قومی میں کوئی ایسا نفسیاتی الجھاؤ موجود ہے جس کی وجہ سے سب سے اونچا چلانے والا، ڈینگیں مارنے والا اور حقیقت سے آنکھیں چرانے والا شیخ چلی ہماری ذاتوں← مزید پڑھیے
نظریاتی بحثیں اب دنیا میں غیر متعلق ہوتی جا رہی ہیں۔ہمارے جیسے فکری اور معاشی طور پر پسماندہ معاشروں میں مگر آج بھی یہ کاروبار عروج پر ہے۔ حقیقت مگر یہ ہے کہ آج کا نوجوان جس چاند ماری کو← مزید پڑھیے
انگریزی کا ایک محاورہ وقت بدلنے کے ساتھ اقدار بدل جانے کی حقیقت پر توجہ دلاتا ہے۔ سیاست میں نام نہاد ’’اصول‘‘ ویسے بھی مستقل نہیں ہوتے۔ اپنی سہولت کے لئے سیاست دان جو لچک دکھاتے ہیں ہم عاجزوبے بس← مزید پڑھیے
اتوار کا دن تھا، بارش بھی خوب برس رہی تھی،میں کسی کام کے لیے نکلاتومیری نظر” جامعہ کیمبرج” کے مشہورماہرِ فلکیات ” سر جیمز جینس” پر پڑی جو بغل میں” انجیل مقدس” دبائے ہوئے چرچ کی طرف جارہے تھے۔ میں← مزید پڑھیے
تنقید نہ تو میرا شوق ہے اور نہ اہلیت اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ میں اس موضوع پر کچھ لکھ سکوں۔ قلم و قرطاس سے پرانا تعلق ہے لیکن کچھ ایسا پرانا نہیں کہ اہل قلم میں شمار← مزید پڑھیے
اب ہم بیوہ کی عدت والی دوسری آیت کی تشریح کریں گے جو بالکل ہی ایک دوسرا کیس ہے۔ اس آیت کی تشریح سے پہلے میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ مولوی صاحبان نے قرآن میں موجود اس آیت← مزید پڑھیے