شبیر رخشانی کی تحاریر

انسانی حقوق کا عالمی دن اور بلوچستان کے بچے۔۔شبیر رخشانی

انسانی حقوق کا عالمی دن ہمیشہ شہروں کی سطح پر منایا جاتا ہے اس دن کی مناسبت سے مختلف تقریبات کا انعقاد کرکے اس میں اکثر و بیشتر وہی چہرے، وہی بولیاں اور وہی قصے کہانیاں ہوتی ہیں جنہیں ماضی←  مزید پڑھیے

باشعور مکران بیگانگی کا شکار کیوں ہے؟ ۔۔۔۔۔۔شبیر رخشانی

صبح  کے وقت اخبار کے صفحات  پلٹتے ہوئے  کوئی خوشگوار خبر ملی ہی نہیں کہ دل کا بوجھ ہلکا ہوتا سوائے چیف جسٹس کے ایک مزاحیہ کے بیان کے ’’ دو تین گولیاں رکھ کر ایمرجنسی وارڈ بنا دیتے ہیں←  مزید پڑھیے

بوڑھا آئینہ ۔۔۔۔۔۔شبیر رخشانی

ایک زمانہ گزر گیا کہ اس نے کمرے کے اندر لٹکا ہوا آئینہ تبدیل نہیں کیا۔ وہ روز اسی آئینے سے اپنا چہرہ دیکھتا ۔۔ چہرہ کبھی دھندلانظر آتا تو کبھی کھردرا تو کبھی سندر۔۔۔ وہ روز آئینے سے گلہ←  مزید پڑھیے

تلور کی شامت کیوں کر آتی ہے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شبیر رخشانی

بلوچی میں کہاوت ہے کہ لومڑی کی شامت جب آتی ہے تو وہ مسجد کا رخ کرتی ہے۔ اب ایک کہاوت تلور پہ بھی فٹ آتی ہے کہ جب بھی اس کی شامت آتی ہے تو وہ پاکستان کا رخ←  مزید پڑھیے

مقابلے کے امتحانات انگریزی زبان میں، اردونظرانداز کیوں؟۔۔۔۔۔شبیر رخشانی

اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ تمہیں کس زبان میں لکھنے میں آسانی ہوتی ہے تو میں یہی کہوں گا کہ اردو، کس زبان میں پڑھنے میں آسانی ہوتی ہے تو بھی میرا جواب اردو ہی ہوگا .اگر کوئی مجھ←  مزید پڑھیے

بلوچستان کے صحافی کن نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں ۔۔۔شبیررخشانی

ایک کمرے میں لگی پانچ اسکرینوں پہ پاکستان کے  چند معروف نیوزچینل کی خبریں چل رہی ہیں۔ ڈیسک کا بندہ خبروں سے باخبر رہنے کے لیے ہمہ وقت اسکرین پہ نظریں جمائے خبروں کے حصول میں لگا رہتا ہے۔۔ ’’←  مزید پڑھیے

می ٹو مہم ! کیا نتیجہ برآمد ہوگا؟۔۔۔۔۔شبیر رخشانی

می ٹو مہم کا آغاز ہندوستان سے ہوا۔ اس کے اثرات پاکستانی معاشرے پہ مرتب ہوئے۔ دلیلیں وضاحتیں، انکار و اقرار تمام صورتیں ہمارے سامنے آرہی ہیں۔ کس نے کیا کیا۔ کون اس پہ بات کرنا چاہ رہا ہے کیوں←  مزید پڑھیے

بلوچی اکیڈمی کی سالانہ گرانٹ میں 25فیصد کٹوتی۔۔۔۔۔شبیر رخشانی

کوئٹہ کی مارکیٹ کی  زبان پشتو ہے۔ کاروباری حلقہ پختون ہے۔ بلوچستان میں ہونے والی شورش سے پنجابی آبادکار اپنی زمینیں اور جائیدادیں بیچ کر یا چھوڑ کر نقل مکانی کر گئے۔ ہزارہ برادری ہزارہ نسل کشی کے بعد ایک←  مزید پڑھیے

کوئٹہ میں پبلک لائبریریز اور ہاسٹلز کا قیام، کیا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے ؟۔۔۔۔شبیر رخشانی

آج کا نوجوان چاہتا کیا ہے وہ کون کون سی خواہشات دل میں بسا کر کوئٹہ جیسے شہر کا رخ کرتا ہے جہاں مسائل ہی مسائل کا راج ہے۔ اندرونِ بلوچستان کا نوجوان کئی سو کلومیٹر کی مسافت طے کرکے←  مزید پڑھیے

بلوچستان کے بچے اور حصولِ علم کا سوال۔۔۔۔ شبیر رخشانی

ہم روز مشاہداتی عمل سے گزرتے ہیں۔ ہمیں آئے روز نئی کہانیوں کا سامنا ہوتا ہے۔ ایسی کہانیاں جو گمشدہ نہیں ہیں ہمارے سامنے ہیں ہم منہ پھیر لیتے ہیں ان کہانیوں کو سننے اور سمجھنے کا حوصلہ نہیں رکھ←  مزید پڑھیے