مکالمہ، - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 252 )

روحانیت اور تصوف:انسان کا خالق ِ کائنات کےساتھ یکتائی کا تجربہ۔۔سیدہ نزہت صدیقی

تصوف، صوفی ، اہل صوف یا انگریزی میں صوفی ازم کی اصطلاح اسلامی سلسلہ روحانیت کے لئے مستعمل ہے لیکن اس بات کا ادراک ضروری ہے کہ اس کے پیچھے روحانیت کا جو عظیم تجربہ ہے اس کا تعلق صرف←  مزید پڑھیے

مکڑی کا جال (11)۔۔وہاراامباکر

دہلی سے شمال میں کیپٹن رابرٹ ٹٹلر اس سے بے خبر اپنے 200 سپاہیوں کو کمانڈ کر رہے تھے۔ انہیں معلوم تھا کہ فوج میں کچھ گڑبڑ تو چل رہی ہے لیکن کس حد تک؟ اس کا علم نہیں تھا۔←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس18)

ابن الحکم نے کہا،مسافر سن، میں نے شہر میں دیکھا ہر شخص نے نقاب پہنا ہوا ہے۔ اور وہ دن میں کئی بار یہ نقاب بدلتا ہے۔میں نے ایک شخص سے پوچھا کہ بھائی تم نے یہ نقاب کیوں پہنا←  مزید پڑھیے

خدا او ر محبت۔۔رمشا یاسین

خدا کے نام پہ سجدے میں سر جھکنا عبادت ہے۔ وہ دل اللہ کا گھر ہے کہ جس دل میں محبت ہے۔ میرا جینا عبادت ہے، میرا مرنا محبت ہے۔ محبت ہے خدا جیسی، خدا ہی تو محبت ہے۔ اللہ←  مزید پڑھیے

کتبوں کے درمیان : تعارف و تبصرہ۔۔شمائلہ حسین

ڈاکٹر حمیرا اشفاق آج کل اسلامیہ انٹر نیشنل یونیورسٹی ، اسلام آباد کے شعبہ اردو کی سربراہ کے طور پر فرائض ادا کر رہی ہیں ۔ میں انہیں تب سے جانتی ہوں جب ہائی سکول کی کلاس ششم میں میرا←  مزید پڑھیے

تلوار کی کاٹ (10)۔۔وہاراامباکر

سوموار کا دن تھا۔ عیسوی کیلنڈر میں 11 مئی 1857 جبکہ ہجری کیلنڈر میں سولہ رمضان۔ دہلی میں رمضان میں شہر کی زندگی بدل جایا کرتی تھی۔ دہلی کی بدترین گرمی کا دن تھا۔ دہلی کے مسلمان خاندان سحری سویوں←  مزید پڑھیے

زبانوں کے نام کیسے پڑے؟۔۔حافظ صفوان محمد

چیز کا نام لوگ خود رکھتے ہیں چنانچہ ایک ہی چیز کا نام کہیں کچھ ہوتا ہے کہیں کچھ۔ ایک ہی چیز اور ایک ہی خیال کو مختلف زبانیں بولنے والے لوگ اپنی اپنی زبان و بولی میں الگ الگ←  مزید پڑھیے

روبرو مرزا غالب اور ستیہ پال آنند

قفس میں ہوں گر اچھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو مرا ہونا برا کیا ہے نوا سنجان ِ گلشن کو ۔۔۔۔۔ ستیہ پال آنند جو اک تصویر سی بنتی ہے، قبلہ، وہ فقط یہ ہے ۱) کہ مجبوری کا←  مزید پڑھیے

سکردو نابالغ بچے کے ساتھ زیادتی اور ہماری ذمہ داری۔۔سخاوت حسین

دو دن پہلے میری نظروں سے ایک خبر گزری۔ “سکردو میں ایک نابالغ لڑکے “شجاعت” کے ساتھ کئی لڑکوں کی پانچ سے چھ مہینے تک مسلسل زیادتی اور باون کے قریب فحش ویڈیوز بھی بنائی گئیں۔” سننے کو یہ ایک←  مزید پڑھیے

طوفان کی آمد (9)۔۔وہاراامباکر

دہلی کی جامعہ مسجد کے دروازے پر 18 مارچ 1857 کو ایک پوسٹر چسپاں تھا۔ ایک ننگی تلوار اور ڈھال بنی تھی، جس کے ساتھ لکھا تھا کہ یہ شاہِ ایران کی طرف سے آنے والا پیغام ہے۔ فارس میں←  مزید پڑھیے

روبرو مرزا غالب اور ستیہ پال آنند

آمد ِ سیلاب ِ طوفان ِ ِ صدائے آب ہے نقش ِ ِ پا جو کان میں رکھتا ہےانگلی جادہ ہے ستیہ پال آنند بندہ پرور، یہ کرم فرمائیں اس ناچیز پر عندیہ اس شعر کاکیا ہے ، کوئی لب←  مزید پڑھیے

جنّت سے رہائی ۔۔حبیب شیخ

نور نے اپنی ماں کو ایک خط لکھا پھر اسے پھاڑ دیا۔ اگلی رات اپنی ماں کو دوسرا خط لکھا پھر اسے بھی پھاڑ دیا۔ نور نے تیسری رات اپنی ماں کو پھر ایک خط لکھا اور اسے بھی  پرزے←  مزید پڑھیے

پرانے گودام کے تنکے؟ (8)۔۔وہاراامباکر

”برٹش انڈیا جتنا طاقتور آج ہے، پہلے کبھی نہیں تھا۔ ہر طرف امن و سکون ہے۔ قانون کی بالادستی ہے۔ ملک محفوظ ہے۔ لوگ خوش ہیں۔ پچھلے کچھ برسوں میں برٹش راج اور ہندوستانی عوام نے بہت ترقی کی ہے۔←  مزید پڑھیے

ہماری داڑھیاں اور ایم پی اے صاحبہ۔۔ذیشان نور خلجی

اچھی بھلی فرنچ کٹ رکھ چھوڑی تھی لیکن اب اتروانا پڑے گی۔ محترمہ نے پنجاب اسمبلی میں فیشن ایبل داڑھیوں کے خلاف قرار داد جو جمع کروا دی ہے، تو پھر یہ تو ہو گا نا۔ لیکن یہ سب ہونے←  مزید پڑھیے

باتیں۔۔سعید احمدؔ آفریدی

انسان کی عُمر ختم ہو جاتی ہے لیکن باتیں نہیں ختم ہوتیں۔ قبر میں باتیں، حشر میں باتیں، جنت اور جہنم میں باتیں۔ بندوں سے باتیں، اللہ سے باتیں۔ اور تو اور ہوا سے باتیں، آسمان سے باتیں،دیواروں سے باتیں←  مزید پڑھیے

غزل۔ ایک کھوکھلی صنف۔۔۔ستیہ پال آنند

(زوم کی وساطت سے بر پا کیے گئے ایک مباحثے پر  میرا حلفیہ بیان اقبالی) اول تو غزل سے میری بیگانگی کا سبب اُس زمین کا بنجر پن ہے جس میں پہلے ہزاروں بار فصلیں بوئی جا چکی ہیں، کاٹی←  مزید پڑھیے

انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس16)

آج کی مجلس میں دانش ور اپنے ایک مہمان دوست کو لے آیا۔جس کے بال بکھرے ہوئے گرد سے اٹے ہوئے تھے۔کپڑوں پر جگہ جگہ پیوند لگے ہوئے تھے۔پاؤں میں جوتے نہیں تھے۔وہ زور زور سے چیخ رہا تھا۔میں گم←  مزید پڑھیے

عید اور قربانی۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

جن دنوں راقم کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج (حالیہ یونیورسٹی) میں زیرِ تعلیم تھا، پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم میڈیسن پڑھایا کرتے تھے، ان دنوں تازہ تازہ اسسٹنٹ پروفیسر ہوئے تھے، آج کل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ڈین ہیں۔ کرونائی موسم←  مزید پڑھیے

خدا اور انسان۔۔سانول عباسی

خدا ہے یا نہیں اس کے حق میں ان گنت دلائل دئے جا سکتے ہیں اور اُن دئے گئے دلائل کا اسی شدومد کے ساتھ رد بھی کیا جا سکتا ہے یعنی جتنے دلائل ہیں ان سے کہیں زیادہ رد←  مزید پڑھیے

ریشیاں سے لیپہ سیکٹر۔۔آغرؔ ندیم سحر

ہم اتوار  کی شام کھوڑیاں گاؤں پہنچے جوباغ سے دو گھنٹے کی مسافت پہ تھا۔اگر ہم باغ سے ہی صبح لیپہ روانہ ہوتے تو ہم ایک دن میں لیپہ سے واپس نہیں آ سکتے تھے۔لہذا ہمارے دوست شرافت حسین نے←  مزید پڑھیے