روبرو مرزا غالب اور ستیہ پال آنند

قفس میں ہوں گر اچھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو
مرا ہونا برا کیا ہے نوا سنجان ِ گلشن کو
۔۔۔۔۔
ستیہ پال آنند
جو اک تصویر سی بنتی ہے، قبلہ، وہ فقط یہ ہے
۱) کہ مجبوری کا مارا، پر شکستہ میں قفس میں ہوں
۲) میں اکثر نالہ و شیون میں خود کو محو رکھتا ہوں
۳) مرے وہ بے تکلف دوست جو آزاد اُڑتے ہیں
۴) وہ میرے رونے دھونے کو برا تسلیم کرتے ہیں
۵) کوئی اتنا تو پوچھے ان ’’نوا سنجان ِ گلشن‘‘ سے
۶) قفس میں بھی مرا ہونا گوارا کیوں نہیں ان کو؟

مرزا غالب
صحیح و راست ۔۔۔جیسے سیڑھیاں ہوں، سیدھا رستہ ہو

ستیہ پال آنند
اب اس پرغور فرمائیں ، قفس میں گر یہ حالت ہے
تو جب آزاد تھا شاعر، تو اکثر یہ بھی کہتا تھا
’’نہ جانوں نیک ہوں یا بد ہوں پر صحبت مخالف ہے
’’جو گل ہوں تو ہوں گلخن میں ، جو خس ہوں تو ہوں گلشن میں‘‘
تو گویا نالہ و شیون تو اک دیرینہ عادت ہے
تو کیا اس وقت بھی یہ دوست اس پر تلملاتے تھے؟

مرزا غالب
یقینا ً ، ستیہ پال آنند، تم بہتر سمجھتے ہو
یہ سب تو نام کے احباب ہیں ،در اصل دشمن ہیں

ستیہ پال آنند
مگر، میرے کرم فرما ، حوالہ کوئی تو ڈھونڈیں
کہ جو اثبات میں تصدیق کرتا ہو شواہد کی
کہ دلّی شہر تو ہے پر یہ اک ایسا قفس بھی ہے
کہ جس میں آپ، قبلہ، عہد ِ گزراں سے مقید ہیں
کہا تو تھا یہی کچھ آپ نے ایک شعر ِ ِ دیگر میں
قمر در عقر ب و غالب بہ دہلی
سمندر در شط و ماہی در آتش

مرزا غالب
عزیزم ، میں بھلا جھٹلائوں گا کیوں اس حقیقت کو
کہ خود میں نے کہا تھا فارسی میں عین ایسا شعر
(رمل میں ہے، اسے اُس بحر میں دیکھیں، عزیز ِ من)
بود غالب عندلیبے از گلستان ِ ِ عجم
من ز غفلت طوطی ٗ ہندوستاں نامیدمش

ستیہ پال آنند
تو، قبلہ، شعر میں ’’دلّی‘‘ قفس کا استعارہ ہے
عجم، (ایران) ہی تو آپ کا اصلی گلستاں ہے
یقینا ً آپ کا شیون بجا ہے اس حوالے سے
نوا سنجان ِ گلشن ‘‘ کون ہیں پھر آپ کے دشمن؟’’

مرزا غالب
عزیزم، نام مت گنواؤ  مجھ سے ان حریفوں کا
یہ سب جاسوس ہیں ، قلعے کے باہر پہرہ دیتے ہیں
کچھ اک شاعر بھی ہیں، استاد بھی، شاگرد بھی، لیکن
سبھی ہیں نا موافق، بر سر پرخاش، دشمن ہیں
مرے ان سے مراسم صلح کیشی کے نہیں ، بھائی
فقط صاحب سلامت ہے ۔ فقط رسمی تعلق ہے
چلیں اس بحث کو اب ختم کر دیں، فی امان اللہ

ستیہ پال آنند
یہی کافی ہے ہم غالب شناسوں کے لیے، قبلہ
فقط اک بو العجب،حیران کُن شک اب بھی باقی ہے
بھلا کیا ذوقؔ بھی شامل ہیں ان ذی شان لوگوں میں؟

Advertisements
julia rana solicitors

مرزا غالب
عزیزم ، میں تو سر افگندہ ہوں، مسکین بندہ ہوں
بھلا استاد ِ شہ کی شان میں بد گوئی، اور مجھ سے؟
نہیں ، یہ بد نہادی، ذوقؔ سے ممکن نہیں، آنندؔ

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply