ادب نامہ    ( صفحہ نمبر 105 )

امن کی دو شمعیں ۔۔عبدالستار

یہ کتاب امن کا خواب دیکھنے والی آنکھوں کے لیے ایک نایاب تحفہ ہے ۔یہ ایک ایسی ادبی قوسِ قزاح ہے کہ جس میں امن و آشتی اور انسانی بھائی چارےکاہر رنگ اور  امنگ شامل ہے ۔یہ انسانی خیالات کا←  مزید پڑھیے

سلیم ساغر ؔ کی رباعیات: موجودہ تناظر میں۔۔اشرف لون

رباعی کا نام سامنے آتے ہی راقم السطور کے ذہن میں امجد اور فرید پربتی(مرحوم) کا نام بھی ذہن میں گردش کرنے لگتا ہے۔اور یہ حقیقت ہے فرید پربتی ایک اچھے شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ رباعی کے ایک اچھے←  مزید پڑھیے

جب درویش کی کٹیا میں دو مہمان آئے۔۔ڈاکٹر خالد سہیل

ڈاکٹر کامران احمد افشیں کامران درویش اپنی کٹیا میں زیادہ وقت تنہا گزارتا ہے تا کہ اپنی تنہائی اور خاموشی میں دانائی تلاش کر سکے۔ وہ اپنے خیالوں کی دنیا میں اتنا کھویا رہتا ہے کہ فون کا جواب بھی←  مزید پڑھیے

خواب لے لو، خواب۔۔اُسامہ ریاض

’’خواب لے لو، مسکراہٹ لے لو، خوشیاں لے لو ‘‘ سورج کو گرہن لگ چکا تھا اور وہ اندھیرے میں سدا لگاتے چلا جا رہا تھا۔ تبھی اُسے ایک گاہک اپنی طرف بڑھتا ہوا نظر آیا تو اُس کے دل←  مزید پڑھیے

معجزہ۔۔فرشی

ذرا جھانک کر واپس  چلے آئے قدم بھی غار کے اندر نہیں رکھا گھڑی بھر تو غور کرتے شتابی کیا تھی،ایسی منہ کی کھانے کی یہی نادانیاں آخر ہزیمت سے ملاتی ہیں اُدھر لات و منات و عزیٰ پل پل←  مزید پڑھیے

یہ نشان۔۔۔فراست محمود

یہ نشان ہیں محبتوں کے یہ نشان ہیں عظمتوں کے یہ نشان ہیں رفعتوں کے۔۔۔یہ نشان ہیں چاہتوں کے یہ نشان ہیں امانتوں کے۔۔یہ نشان ہیں دیانتوں کے یہ نشان ہیں عترتوں کے یہ نشان ہیں طہارتوں کے یہ نشان←  مزید پڑھیے

شکیلہ رفیق اور شاعری کی پگڈنڈی….ڈاکٹر خالد سہیل

شکیلہ رفیق ایک طویل عرصے سے اردو افسانہ نگاری کی شاہراہ پر چل رہی تھیں پھر نجانےان کے جی میں کیا آئی کہ وہ افسانوں کی شاہراہ چھوڑ کر شاعری کی پگڈنڈی پر چل پڑیں۔ انہوں نے کچھ غزلیں لکھیں←  مزید پڑھیے

دو گز زمین بھی نہ ملی۔۔ ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ہندوستان کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر کو میکلین میکنزی بحری جہاز میں بٹھا دیا گیا۔ پینتیس مرد اور خواتین بھی تاجدار ہند کے ساتھ تھے۔یہ جہاز ۱۷ اکتوبر ۱۸۵۸ کورنگون پہنچا۔ کیپٹن نیلسن ڈیوس رنگون کا انچارج تھا۔ وہ←  مزید پڑھیے

تمھیں پتا ہے ؟۔۔سلمیٰ سیّد

تمھیں پتا ہے تمھارے ہونٹوں پہ پھیلتی یہ خوشی کی خوشبو بہار کے سب گلوں کے غنچوں میں معتبر ہے تمھیں خبر ہے ؟ تمھارے گالوں پہ پڑتا چھوٹا سا ایک نکتہ ہمارے دل کو نگل گیا ہے تمام منظر←  مزید پڑھیے

چُھٹکی(باب دہم)ناول سے اقتباس۔۔عارف خٹک

چُھٹکی کے لائٹ براؤن بال میرے چہرے پر بکھرے پڑے تھے۔میں اُس کے بالوں کی خوشبو اپنے اندر اُتارنے لگا۔مُجھ پر ایک عجیب سی مدھوشی طاری ہونے لگی۔چُھٹکی مُجھ سے لپٹ کر سورہی تھی۔اُس کی ایک ٹانگ میرے رانوں پر←  مزید پڑھیے

میلوڈی کوِین‘ شمشاد بیگم۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

1951میں جب میں پہلی باران سے ملا تومیری عمر پچیس برس تھی اور میں جانتا تھا کہ وہ مجھ سے سترہ برس بڑی ہیں اور ان کی عمر بیالیس کے لگ بھگ ہے۔ لیکن ان کے چہرے مہرے سے ان←  مزید پڑھیے

ہائے یہ ابنِ آدم۔۔ڈاکٹر صابرہ شاہین

سنا ہے کہ اِک خالی آنکھوں سے ‘نہ دکھنے والا کریہہ بے حقیقت سا جرثومہ ہی کر و فر سے زمانوں ‘جہانوں کی سب وسعتوں میں ہی ٹانگیں پسارے یونہی نسلِ آدم کی شہ رگ پہ بیٹھا عجب طنطنے سے’←  مزید پڑھیے

غزل۔۔سلمیٰ سیّد

مجھ پہ بہتان لگاؤ گے، چلے جاؤگے تم بھی طوفان اٹھاؤ گے، چلے جاؤگے تم جو آئے ہو تو آؤ گے ، چلے جاؤگے درد اس دل کا بڑھاؤ گے، چلے جاؤگے تم کو جانا ہی ضروری ہے کہاں سوچا←  مزید پڑھیے

گھروندا ریت کا(قسط1)۔۔۔سلمیٰ اعوان

اس  ناول کا پس منظر متحدہ پاکستان کی سر زمین ہے جو کبھی اپنی تھی۔اس میں سابق مشرقی پاکستان کی جھلکیاں یقیناً آ پ کو محظوظ کریں گی۔ یہ نچلے متوسط طبقے کی لڑکیوں کی نا آسودہ خواہشیں، حسرتیں، خوابوں←  مزید پڑھیے

سفر نامہ: پنڈی سے کوہسار تک۔۔حسان عالمگیر عباسی

ویسے تو مومنین ہونے کے اعتبار سے ہمارے لیے پیغام ہے کہ ہمیں مسافروں کی طرح زندگی بسر کرنی چاہیے۔ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد میں مومن مسافروں کی کمی ہی نے دراصل اس ‘حیات الدنیا’ کو مسائلستان بنا دیا←  مزید پڑھیے

ستیہ پال آنند اورکتھا چار جنموں کی ۔۔ڈاکٹر فاطمہ حسن

میری ستیہ پال آنند جی سے اس وقت ملاقات ہوئی، جب وہ کتھا چار جنموں کی لکھ چکے تھے اور یہ کتاب اشاعت کے مرحلے میں تھی۔ اس حساب سے میں ان سے ان کے پانچویں جنم میں ملی اور←  مزید پڑھیے

گھنٹی والی ڈاچی، اور فریب کار بانسری۔۔ظفر عمران

”میرے بابا نے مُجھے بتایاکہ مَیں کیا ہوں، کتنی حسِین ہوں، کِتنی دِل کَش ہوں۔ اُس نے میری تربیت کی ہے۔“ اُس کی ماں کو اُس کے باپ نے، اُس کی کم سِنی میں چھوڑ دیا تھا۔ ماں کی دوسری←  مزید پڑھیے

شیکسپیئر کی عشقیہ زندگی کے دو مخفی راز : ڈاکٹر ستیہ پال آنند

شیکسپیئر شادی شدہ تھا۔ اس کی بیوی کا نام این ھیتھوے Anne Hathway تھا اور سولہویں صدی کی آخری دہائی اور سترھویں صدی کی پہلی دہائی کے بیس برسوں میں تحریر کیے گئے اور گلوب تھیئٹر میں اسٹیج کئے گئے←  مزید پڑھیے

غزل۔۔سلمیٰ سید

مجھ کو تنہائی میں ملو ایسے اپنی خوشبو سے مشکبار کرو ہاں مجھے آسمان چھونا ہے بادلوں پہ مجھے سوار کرو اپنی آغوش میں چھپالو تم میری دھڑکن کو بیقرار کرو شب ڈھلے آج یوں ملو مجھ سے بے خودی←  مزید پڑھیے

سفر جمال پر تبصرہ۔۔۔عبدالغنی محمدی

پروفیسرمیاں انعام الرحمن صاحب  کی کتاب ” سفر جمال ” مطالعہ میں رہی  ۔ سیرت النبی ﷺ  میں سے واقعہ ہجرت کی مختلف پرتوں کو انہوں نے ایسے انداز میں کھولا ہے جن پر اس اندازمیں بہت کم روشنی ڈالی←  مزید پڑھیے