ادب نامہ    ( صفحہ نمبر 107 )

خالد سہیل اور سنبل ضیا کے پانچ ادبی محبت نامے۔۔۔۔

سنبل ضیا کا پہلا ادبی محبت نامہ۔ وہ کہہ رہا تھا، تم ٹھیک ہو۔۔ میں نے پورے یقین سے کہا، ہاں اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حالانکہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جھوٹ بولنا ایسا آسان بھی نہ←  مزید پڑھیے

’’آئینہ در آئینہ‘‘ سے ایک اہم سوال اور اس کا جواب۔۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند /حصّہ چہارم

علامہ ضیا  ۔ آپ فکری سطح پر لکڑیوں کا گٹھا ہیں یا ایک ایک لکڑی کا الگ الگ حساب رکھتے ہیں ۔ مجھے آپ کی وحدانی اور مجموعی تفسیر چاہیے، فکری بندوبست کے حوالے سے ۔(پیار سے) آنند:۔۔ایسے محسوس ہوتا←  مزید پڑھیے

ایک شام میاں اقبال صلاح الدین اور خودی کے نام ۔۔۔ڈاکٹر سید محمد عظیم شاہ بخاری

گذشتہ دنوں ایک مشہور ادبی گروپ ”پبورپ”(PBWRP)نے خودی کے نام سے لاہور کے دبستانِ اقبال میں ایک سیشن کا انعقاد کیا جس میں لکھنے اور پڑھنے والوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس سیشن کے اسپیکر خود میاں←  مزید پڑھیے

میں عورت ذات ہوں۔۔سلمیٰ سیّد

اوہ مجھے کیوں اور کیسے جگایا گیا ؟؟ میں تو سوئی تھی تیری ہی آغوش میں ، قبل اپنی اس ممکنہ تخلیق سے ، اوہو اچھا تمھیں تھی ضرورت مری ؟ تم نے خواہش ہی کی اور کُن کہہ دیا،←  مزید پڑھیے

ایک مختصر نوٹ۔ بین المتونیت کے بارے میں۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

“If we steal thoughts from the moderns, it will be cried down as plagiarism, if from the ancients, it will be cried up as erudition.(HAZLITT.) Immature artists imitate. Mature artists steal. (LIONEL TRILLING.) ایک ۔ ہم ،۔۔۔یعنی نیم خواندہ نقاد۔۔۔←  مزید پڑھیے

پھول والی لڑکی۔۔حبیب شیخ

نوید کیفے سے باہر نکل کر موٹر رکشہ میں بیٹھنے ہی والا تھا کہ کوئی اس سے ٹکرایا ۔ نوید نے دور سے آنے والے کھمبے کے ٹمٹماتے ہوئے بلب کی روشنی میں غور سے دیکھا تو ایک لڑکی گلاب←  مزید پڑھیے

آئینہ۔۔۔۔پارس جان

دیر تک مخملی بستر پر بے قرار کروٹیں لینے کے بعدوہ ایک گونج دار چیخ کے ساتھ ایک دم اٹھ بیٹھی۔یہ وہی خواب تھا جو کئی ماہ سے اس کی نیندوں میں خلل ڈال رہا تھا۔ اچانک اس کی نظر←  مزید پڑھیے

ار دو میں الفاظ کے اشتمال یا اخراج کا چلن سن 2013 عیسوی میں تحریر کردہ ایک نوٹ۔۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

1964 میں حیدرآباد میں قیام کے دوران ایک نادر خزینہ ہاتھ لگا۔ یہ تھا ولی ؔدکنی کا وہ کلام جو جامعہ میں بسیار محنت اور جانفشانی سے اکٹھا کیا گیا تھا۔ اس پر اپنا تحقیقی حق تو محترم ڈاکٹر زوؔر←  مزید پڑھیے

غزل کی صنف سے میرا اصولی اختلاف۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند/قسط1

اب دیکھیں کہ اس خاکسار کا ’’ غزل کی صنف سے اصولی اختلاف‘‘ کیا ہے۔ اوّل یہ کہ میں اس بات کا جواب پہلے متعدد مضامین میں تفصیل سے دے چکا ہوں کہ غزل میری دانست میں ’’اوریچرہے، لیکن ’←  مزید پڑھیے

بدبو دار عورت۔۔رمشا تبسم

سڑک کشادہ اور صاف ستھری تھی۔ دونوں طرف ہرے بھرے باغ تھے۔ بائیں جانب خوبصورت بلند و بالا عمارات تھیں۔ دائیں جانب فٹ پاتھ پر ایک بہتے نالے کے پاس گندے کپڑے سے بنی جھونپڑی تھی, جس کے اندر صرف←  مزید پڑھیے

دیر آید۔۔روبینہ فیصل

اس کا یکدم ہی دنیا سے جی اچاٹ ہو گیا۔ اس کا نام الف، ب،پ کسی سے بھی شروع ہو سکتا ہے۔۔نام اور چہرہ آگے پیچھے ہونے سے انسان کے دکھ جھیلنے کے اور کرب سہنے کے راستے اور طریقے←  مزید پڑھیے

غزل۔۔سلمیٰ سیّد

‏جس کے گرد قائم وہ چاہتوں کا گھیرا تھا اس کی کالی آنکھوں میں چیختا اندھیرا تھا تم جو آج آئے ہو سرخوشی کا عالم ہے کل یہیں اسی گھر میں درد کا بسیرا تھا اس کے خیمہء ابرو اپنے←  مزید پڑھیے

جلد شائع ہونیوالے ناول” چُھٹکی” سے لیا گیا اقتباس(باب دہم)۔۔عارف خٹک

خدا سے شکوے کرتے ہوئے دل کے اندر جیسے ایک معرکہ سا چل رہا تھا۔جبکہ باہر سارا غُبار آنسوؤں اور ہچکیوں سے نکل رہا تھا۔بچپن سے لیکر جوانی تک کی ہر کمی اور محرومی کا گلہ کررہا تھا۔برسوں سے چُپ←  مزید پڑھیے

آفٹر شیو لوشن ۔۔رابعہ الرَبّاء

رات گئی بات گئی، مگر پھر ایک رات آئی سفر کی ایک رات، جو اپنے ساتھ بے شمار راز لاتی ہے۔ کچھ کی گرہیں کھول دیتی ہے۔ کچھ کی گرہیں لگا دیتی ہے کہ کوئی اور رات آئے گی۔ وہ←  مزید پڑھیے

آئینہ در آئینہ(طویل انٹرویو)کچھ حصص جو شامل نہ ہو سکے ،شرکا علامہ ضیا اور ستیہ پال آنند/حصّہ سوئم

Some portions left out of the redesigned book format. ضیا : عقل کے فاضلانہ ذوق نے شعر و ادب کی راہ میں مزاحمت پیدا نہیں کی ۔۔۔ورنہ فلسفہ کی موجودگی میں ۔۔۔۔؟ آنند: جی، مزاحمت کی بھی ہے، اور نہیں←  مزید پڑھیے

غزل۔۔فیصل فارانی

پوچھتی ہے وہ کیا کیا اچھّا لگتا ہے کیسے کہہ دوں مِلنا اچھّا لگتا ہے اُس کے بُندے، کنگن، ہونٹوں کی سُرخی اور اُنگلی میں چھلّہ اچھّا لگتا ہے جھِیل کنارے ساتھ ہو وہ تو پانی میں ایک ہنسوں کا←  مزید پڑھیے

ہبوط۔۔ابن ِ نیاز

پھاوڑا لگا اور پھاڑتا چلا گیا۔ نشیب و فراز سب برابر کر دیے گئے اور راستے میں آنے والی ہر چیز کو اتھل پتھل کر کے رکھ دیاگیا۔ کچھ سوراخ ہوئے، کہیں پہ دراڑ پڑی۔ کہیں سختیاں آئیں لیکن محنت←  مزید پڑھیے

آئینہ در آئینہ(طویل انٹرویو)کچھ حصص جو شامل نہ ہو سکے ،شرکا علامہ ضیا اور ستیہ پال آنند/حصّہ دوم

ضیا : کیا شاعری ان عطایا میں سے ہے جس کو کاروباری فضیلت بنانا اس فن کی توہین ہے ۔۔۔؟ آنند “:جی ہاں، یقیناً ہے، لیکن مارکیٹ اکانومی میں آپ اس سے کیسے بچ سکتے ہیں کہ آپ اسے کاروباری←  مزید پڑھیے

دوبارہ پھر سے۔۔ضیغم قدیر

“سانپ کے ڈسے ہوئے لوگ مر جاتے ہیں لیکن زندگی کے ڈسے ہوئے لوگ مرتے تو نہیں مگر ان کی زبانوں پہ چپ لگ جاتی ہے۔” وہ بھاگے جا رہی تھی، اُس کی آنکھوں کے سامنے وہی منظر بار بار←  مزید پڑھیے

عشق ۔۔۔اجمل صدیقی

لفاظی مغالطے ،مبالغے طرازی وسوے،ولولے لذتوں کے ہجوم میں ذلتوں کی دھوم میں جبلتوں کے لزوم میں وضاحتوں کے ابہام میں چاہتوں کے الزام میں اندیشوں کے الہام میں لہجوں کی تھکن ہے سپنوں کی چبھن ہے سینوں کی جلن←  مزید پڑھیے