یہ زہر پھیلنے نہ دیجیے۔۔ابھےکمار/آج سے 47 سال قبل جنوری کی سردی میں ناتھو رام گوڈسے نے مہاتما گاندھی کو گولی مار کر ہلاک کر ڈالا ۔ باپو کے قتل کے الزام میں گوڈسے پر مقدمہ چلا اور اسے عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔← مزید پڑھیے
ڈیوس: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کا شاید اب کبھی بھی خاتمہ نہ ہو اور یہ ہمیشہ انسانی معاشرے میں موجود رہے لیکن ساتھ ہی← مزید پڑھیے
جولائی کا مہینہ ہے مون سون کا آغاز ہوچکا ہے۔ دوپہر کا وقت ہے، ارد گرد پہاڑیوں کی پیاسی چوٹیاں اور ڈھلوانیں پچھلی رات کی بارش کے پانی سے تر ہو چکی ہیں۔ اس چھوٹے سے پہاڑی قصبے کے دیودار← مزید پڑھیے
ہندو راشٹر کے قیام کے لیے ایک بار پھر بھگوا طاقتیں سر گرم ہو گئی ہیں۔ میڈیا میں زیر بحث خبروں کے مطابق بھگوان عناصر نے بعض مقامات پر دھرم سنسد کا انعقاد کیا ، جس میں انہوں نے نہ صرف ہندو راشٹر بنانے کی بات دوہرائی ہے← مزید پڑھیے
وہ 2013میں ڈی آئی جی کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے اور فوراً ہی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوکر قومی سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہوئے۔ بھارتی آئین کی دفعہ 370کی منسوخی سے متعلق پہلی رٹ پٹیشن انہوں نے ہی← مزید پڑھیے
فیس بک نے بلاشبہ ہمیں ایسا پلیٹ فارم دیا جہاں ہم جڑے، دوستیاں دشمنیاں کیں اور ایک دوسرے سے سیکھا۔ مگر پھر فیس بک کو کوئی دورہ پڑ گیا۔ سالوں کے بنے اکاؤنٹ بِنا وارننگ اڑنے لگے۔ معمولی سے الفاظ← مزید پڑھیے
(مکالمہ ویب ڈیسک)سپریم کورٹ آف انڈیا کے وکلاء کے ایک گروپ نے چیف جسٹس کو ایک خط ارسال کیا جس میں مسلم معاشرے کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ آف انڈیا← مزید پڑھیے
تاریک تاریخ کی سیاہی سے نکل کر دیکھیں۔۔روبینہ فیصل/16 دسمبر ہماری شکست کی نہیں شکست کے اعتراف کی کہانی ہے ، اسی لئے اس قدر تکلیف دہ ہے۔جب ہمارے جوان لڑنا چاہتے تھے اور انہیں لڑنے کے آرڈر نہیں مل رہے تھے۔ ہار کو تسلیم کر لیا گیا تھا، ہتھیاروں کو پھینک دیا تھا← مزید پڑھیے
تخلیق : مدھوکر سنگھ ترجمہ : عامرصدیقی مدھوکر سنگھ۔پیدائش: ۲ جنوری ۱۹۳۴ ء۔میدان: ناول، کہانی، شاعری، ڈرامہ،بچوں کا ادب۔ کچھ اہم تخلیقات:ناول: سون بھدر کی رادھا، سب سے بڑا چھل، سیتارام نمسکار، جنگلی سور، منبودھ بابو، اُتّرگاتھا، بدنام، بے← مزید پڑھیے
خود کشی ۔ وجوہات، تدارک اور مذہبی زاویہ (1)۔۔ابو جون رضا/2019 میں ایک فلم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ اس فلم میں ایک حساس موضوع کو لطیف انداز میں پیش کیا گیا تھا۔ ایک پندرہ سولہ سال کا لڑکا کالج میں انٹری لیول کا ایگزام دیتا ہے۔← مزید پڑھیے
بھارت میں نریندر مودی کے دور ِ حکومت میں مسلمانوں کے لیے عرصۂ حیات تنگ کیا جا چکا ہے،مسلمانوں کو نماز ِجمعہ کے اجتماعات کرنے سے بھی روکا جانے لگا ہے,انڈین میڈیا ہر وقت مسلمانوں کے خلاف آگ اگلنے اور ہرزہ سرائی میں مصروف عمل ہو کر ان کے خلاف نفرت کو ہوا دے رہا ہے← مزید پڑھیے
تیلنگانہ بھارت کے جنوب میں واقع سطح مرتفع دکن کے علاقوں پر مشتمل ایک ساحل سمندر سے محروم ریاست ہے۔ رقبے کے لحاظ سے بھارت کی گیارہویں اور آبادی کے لحاظ سے بارہویں بڑی ریاست ہے۔ ریاست کے شمال مشرق← مزید پڑھیے
ہریانہ، بھارت کی ایک ریاست ہے۔ جس کے شمال مغرب میں پنجاب، شمال مشرق میں ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ، جنوب اور جنوب مغرب میں راجستھان، مشرق میں دہلی اور اتر پردیش ہیں۔ ریاست کا صدر مقام چندی گڑھ ہے، جو← مزید پڑھیے
مئی 1973 کو، پاکستان بھارت کے خلاف انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس یعنی آئی سی جے میں ایک درخواست کرتا ہے کہ بھارت کو، 71 کی جنگ میں قید کیے 195 پاکستانی قیدیوں کو بنگلہ دیش کے حوالے کرنے سے روکا← مزید پڑھیے
عالیہ حسن جو اب جاپانی گڑیا بن چکی تھی ساری اسٹاف کالونی میں مشہور تھی تین سال کی عمر میں ہی اسے ماں اور خالاؤں کی طرح چوڑیاں پہننے اور مہندی لگوانے کا شوق تھا۔ ماموؤں اور ان کے دوستوں کے ساتھ کھیلتی گڑیا ایک دن چکرا کر گر پڑی← مزید پڑھیے
تریپورہ میں جوکچھ بھی ہوا ہے، کچھ ویسا ہی ماحول بھارت کی تقسیم کے وقت ہو رہا تھا۔ حالانکہ تقسیم ہند کے دوران بے شمارلوگوں کی جان ومال کو نقصان ہوا اورلاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے، جبکہ تریپورہ میں کچھ ہی مسلم گھروں، دکانوں اورعبادت گاہوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔← مزید پڑھیے
اس بار گلاسگو میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی اجلاس شاید کیوتو اور پیرس اجلاس سے زیادہ معنی خیز ہوگا۔ ان اجلاسوں میں ان ممالک نے سب سے زیادہ ڈینگیں ہانکی تھیں جو دنیا میں سب سے زیادہ آلودگی پھیلاتے ہیں۔انہوں← مزید پڑھیے
جب میرے دادا کا انتقال ہوا، تو کستور نے ہی قطعہ میں تاریخ لکھی ، جو ان کے مرقد پر لگائی گئی تھی۔ میرے جرنلزم میں آنے کی ایک وجہ بھی ایک کشمیری پنڈت دوست راجیش کرشن تھے، جو کشمیر← مزید پڑھیے
ویرات کوہلی اور ہمارے قومی ہیرو بابراعظم اور رضوان کی تصاویر کو ہمارے ہاں بہت پذیرائی ملی، میں نے فیس بک پر بے شمار لوگوں کو اسکی تعریف کرتے دیکھا، یہ نہیں کہ ہم جیتے ہوئے تھے اس لیے حقیت یہ ہے کہ ہمارے ہاں آہستہ آہستہ یہ مثبت فکری تبدیلی آ رہی ہے،جو کہ بہت خوش آئند ہے۔← مزید پڑھیے