عامر صدیقی کی تحاریر
عامر صدیقی
لکھاری،ترجمہ نگار،افسانہ نگار،محقق۔۔۔ / مائکرو فکشنسٹ / مترجم/شاعر۔ پیدائش ۲۰ نومبر ۱۹۷۱ ؁ ء بمقام سکھر ، سندھ۔تعلیمی قابلیت ماسٹر، ابتدائی تعلیم سینٹ سیوئر سکھر،بعد ازاں کراچی سے حاصل کی، ادبی سفر کا آغاز ۱۹۹۲ ء ؁ میں اپنے ہی جاری کردہ رسالے سے کیا۔ ہندوپاک کے بیشتر رسائل میں تخلیقات کی اشاعت۔ آپ کا افسانوی مجموعہ اور شعری مجموعہ زیر ترتیب ہیں۔ علاوہ ازیں دیگرتراجم و مرتبہ نگارشات کی فہرست مندرجہ ذیل ہے : ۱۔ فرار (ہندی ناولٹ)۔۔۔رنجن گوسوامی ۲ ۔ ناٹ ایکیول ٹو لو(ہندی تجرباتی ناول)۔۔۔ سورج پرکاش ۳۔عباس سارنگ کی مختصرسندھی کہانیاں۔۔۔ ترجمہ: س ب کھوسو، (انتخاب و ترتیب) ۴۔کوکلا شاستر (ہندی کہانیوں کا مجموعہ ) ۔۔۔ سندیپ میل ۵۔آخری گیت اور دیگر افسانے۔۔۔ نینا پال۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۶ ۔ دیوی نانگرانی کی منتخب غزلیں۔۔۔( انتخاب/ اسکرپٹ کی تبدیلی) ۷۔ لالٹین(ہندی ناولٹ)۔۔۔ رام پرکاش اننت ۸۔دوڑ (ہندی ناولٹ)۔۔۔ ممتا کالیا ۹۔ دوجی میرا (ہندی کہانیوں کا مجموعہ ) ۔۔۔ سندیپ میل ۱۰ ۔سترہ رانڈے روڈ (ہندی ناول)۔۔۔ رویندر کالیا ۱۱۔ پچاس کی دہائی کی بہترین ہندی کہانیاں(۱۹۵۰ء تا ۱۹۶۰ء) ۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۱۲۔ ساٹھ کی دہائی کی بہترین ہندی کہانیاں(۱۹۶۰ء تا ۱۹۷۰ء) ۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۱۳۔ موہن راکیش کی بہترین کہانیاں (انتخاب و ترجمہ) ۱۴۔ دس سندھی کہانیاں۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۱۵۔ قصہ کوتاہ(ہندی ناول)۔۔۔اشوک اسفل ۱۶۔ ہند کہانی ۔۔۔۔جلد ایک ۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۱۷۔ ہند کہانی ۔۔۔۔جلد دوم۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۱۸۔ ہند کہانی ۔۔۔۔جلد سوم ۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۱۹۔ہند کہانی ۔۔۔۔جلد چہارم ۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۲۰۔ گنگا میا (ہندی ناول)۔۔۔ بھیرو پرساد گپتا ۲۱۔ پہچان (ہندی ناول)۔۔۔ انور سہیل ۲۲۔ سورج کا ساتواں گھوڑا(مختصرہندی ناول)۔۔۔ دھرم ویر بھارتی ۳۲ ۔بہترین سندھی کہانیاں۔۔۔ حصہ اول۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۲۴۔بہترین سندھی کہانیاں ۔۔۔ حصہ دوم۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۲۵۔سب رنگ۔۔۔۔ حصہ اول۔۔۔۔(مختلف زبانوں کی منتخب کہانیاں) ۲۶۔ سب رنگ۔۔۔۔ حصہ دوم۔۔۔۔(مختلف زبانوں کی منتخب کہانیاں) ۲۷۔ سب رنگ۔۔۔۔ حصہ سوم۔۔۔۔(مختلف زبانوں کی منتخب کہانیاں) ۲۸۔ دیس بیرانا(ہندی ناول)۔۔۔ سورج پرکاش ۲۹۔انورسہیل کی منتخب کہانیاں۔۔۔۔ (انتخاب و ترجمہ) ۳۰۔ تقسیم کہانی۔۔۔۔حصہ اول۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۳۱۔سورج پرکاش کی کہانیاں۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۳۲۔ذکیہ زبیری کی بہترین کہانیاں(انتخاب و ترجمہ) ۳۳۔سوشانت سپریہ کی کہانیاں۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۳۴۔منتخب پنجابی کہانیاں ۔۔۔۔حصہ اول۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۳۵۔منتخب پنجابی کہانیاں ۔۔۔۔حصہ دوم۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۳۶۔ سوال ابھی باقی ہے (کہانی مجموعہ)۔۔۔راکیش بھرامر ۳۷۔شوکت حسین شورو کی سندھی کہانیاں۔حصہ اول۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۳۸۔شوکت حسین شورو کی سندھی کہانیاں۔حصہ دوم۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) ۳۹۔شوکت حسین شورو کی سندھی کہانیاں۔حصہ سوم۔۔۔۔(انتخاب و ترجمہ) تقسیم کہانی۔ حصہ دوم(زیرترتیب ) گناہوں کا دیوتا(زیرترتیب ) منتخب پنجابی کہانیاں حصہ سوم(زیرترتیب ) منتخب سندھی کہانیاں حصہ سوم(زیرترتیب ) کبیر کی کہانیاں(زیرترتیب )

لہو پکارے آدمی(2،آخری حصّہ)۔۔عامر صدیقی

‘‘ اچانک جاگا کی مخالفت کے ساتھ ہی اس کی حمایت میں درجنوں آوازیں آئیں، یہاں تک کہ ہریجن نوجوانوں نے بھی مشین کی طرح ہاتھ اٹھا کر سر ہلا دیا۔’’ سماج وادی نوجوان پلیٹ فارم،سے گیتا کا پروچن کرانا←  مزید پڑھیے

لہو پکارے آدمی(1)۔۔عامر صدیقی

تخلیق : مدھوکر سنگھ ترجمہ : عامرصدیقی مدھوکر سنگھ۔پیدائش: ۲ جنوری ۱۹۳۴ ؁ ء۔میدان: ناول، کہانی، شاعری، ڈرامہ،بچوں کا ادب۔ کچھ اہم تخلیقات:ناول: سون بھدر کی رادھا، سب سے بڑا چھل، سیتارام نمسکار، جنگلی سور، منبودھ بابو، اُتّرگاتھا، بدنام، بے←  مزید پڑھیے

سورج کا ساتواں گھوڑا-دھرم ویر بھارتی(3،آخری حصّہ)۔۔مترجم:عامر صدیقی

متفرقات جمنا کی زندگی کی کہانی ختم ہو چکی تھی اور ہم لوگوں کو اس کی زندگی کا ایسا خوشگوار حل دیکھ کر بہت اطمینان ہوا۔ ایسا لگا کہ جیسے تمام تردھاتی کشتے گھس گھس کر ٹھنڈے یافائدہ مند بنائے←  مزید پڑھیے

سورج کا ساتواں گھوڑا-دھرم ویر بھارتی(2)۔۔مترجم:عامر صدیقی

متفرقات اس کہانی نے اصل میں ہم لوگوں کو متاثر کیا تھا۔ گرمی کے دن تھے۔ محلے کے جس حصے میں ہم لوگ رہتے ادھر چھتیں بہت تپتی تھیں، اس لئے ہم سب لوگ حکیم جی کے چبوترے پر سویا←  مزید پڑھیے

سورج کا ساتواں گھوڑا-دھرم ویر بھارتی(1)۔۔مترجم:عامر صدیقی

ترتیب پہلی دوپہر۔۔۔۔نمک کی ادائیگی دوسری دوپہر۔۔۔۔گھوڑے کی نال تیسری دوپہر۔۔۔۔عنوان مانک ملّا نے نہیں بتایا چوتھی دوپہر۔۔۔۔مالوا کی یُورانی دیوسینا کی کہانی پانچویں دوپہر۔۔۔۔کالے دستے کا چاقو چھٹی دوپہر۔۔۔۔گزشتہ سے پیوستہ ساتویں دوپہر۔۔۔۔سورج کا ساتواں گھوڑا **** پہلی دوپہر←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت( 15،آخری قسط)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

گھر آکر اداس مٹرو چٹائی پر پڑ رہا۔ اداس دھوپ پھیل گئی ہے۔ دودھ کے مٹکے ایک طرف پڑے ہیں۔ ان پر مکھیاں بھنبھنا رہی ہیں۔ تھکی ہوئی لکھنا کی ماں کو جیسے کوئی ہوش ہی نہیں۔ سچ مچ گھر←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(14)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

سولہ پڑتال کیا ہونی تھی، جو ہوتی۔ کتنی ہی دھاندلیوں کی طرح یہ بھی کسانوں کو ڈرانے دھمکانے کی ایک ذمہ دارانہ اورافسرانہ چال ہی تھی۔ اور پھر گنگا میا کی مایا کہ اس سال پانی ہٹا، تو دو دھارائیں←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(13)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

’’ کیا کہیں بیٹا، گھر میں ایک کرنے دھرنے والی تھی، وہ بھی ۔۔۔‘‘ ’’ وہ تو سن چکا ہو، بابوجی ۔۔۔‘‘ ’’ کیا بتاؤں، مٹرو بیٹا، ایسی لائق تھی وہ کہ اس کی یاد آتی ہے، تو کلیجہ پھٹ←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(12)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

دنیا سمجھتی ہے کہ بیٹا اور بیوہ بہو، ماں باپ کی آنکھوں کے ستارے ہیں۔ بوڑھا کیسے دوسروں سے کہتا ہے،’’میرے گھر کی لکشمی ہے! بیوہ ہوئی تو کیا، وہ میری جان کے پیچھے ہے! اس کی خدمتوں کا بدلہ←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(11)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

منڈیر پر آگ سلگ رہی ہے، پاس ہی تمباکو اورکھینی رکھی ہوئی ہے۔ جو تمباکو پیتا ہے، وہ چلم بھر رہا ہے۔ جوکھینی کھاتا ہے، وہ خوردنی تمباکو پھٹک رہا ہے۔ تھوڑی دیر تک بوڑھے بوڑھیوں کی کھوںکھوں سے فضا←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(10)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

پھر کیا ہوا کچھ پتہ نہ چلا۔ سرکارکا دربار بہت دور ہے، جاتے جاتے پکار پہنچے گی، ہوتے ہوتے سماعت ہوگی۔ اس وقت تک کیا دِیّر میں کوئی نشان باقی رہ جائے گا؟ اور پھر کچھ ہوگا، تو دیکھا جائے←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(9)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

دس یہ کتنی ناممکن بات تھی، بھابھی جانتی تھی۔ پھر بھی اس بات کو اپنے دل میں پالے جا رہی تھی۔ آخر کیوں؟ آدمی کیلئے جینے کا سہارا اسی طرح ضروری ہے، جیسے ہوا اور پانی۔ کسی کے پاس کوئی←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(8)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

مٹرو کے منہ سے ایک لفظ نہیں پھوٹ رہا تھا۔ وہ تو کچھ اور سوچ کر چلا تھا۔ اسے کیا معلوم تھا کہ وہ کتنے ہی درد کے سوئے ہوئے تاروں کو چھیڑنے جا رہا ہے۔ آہستہ آہستہ کافی دیربعد←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(7)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

’’ کوئی بات نہیں۔ گنگا میا کی کرپا سے سب اچھا ہی کٹ رہا ہے۔ تم سب خیال رکھنا۔ زمیں داروں کے پنجوں میں کسان نہ پھنسیں، کوششیں کرتے رہنا۔ پھر تو آکر میں دیکھ ہی لوں گا۔ اور بتاؤ←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(6)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

’’ بلرا!‘‘ اونچی برادری کا تکبر بھبک اٹھا،’’پھر کبھی یہ بات زبان پر مت لانا! جس مالک کا تو نمک کھاتا ہے، اس کی عزت کا تو خیال کر، ایسی بات پھر منہ سے نکالی، تو میں تیری زبان کھینچ←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(5)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

بستی کی ہوا اسے اچھی نہ لگتی، جیسے ہرپل اسکا دم گھٹتا رہتا۔ جنگلی پھول کی طرح بستی میں مرجھایا مرجھایا سا رہتا۔ تمام وقت اس میدان، اس صاف ہوا، اس نرم مٹی، اس مفت دھوپ اور اسکی محبت کیلئے←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(4)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

دو تین سال کے اندر ہی مٹرو کی کٹیا بڑی ہو گئی۔ دودھ کیلئے جمناپاری بھینس اور ایک جوڑی بیل دروازے پر جھومنے لگے۔ مٹرو کا حوصلہ بڑھا۔ اس نے کھیتوں میں پھیلاؤ  اور بھی بڑھا دیا اور اپنے ایک←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(3)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

چار پِتا جی اب سچ مچ بوڑھے ہو گئے۔ دونوں بیٹے کیا ان سے بچھڑ گئے، ان کے دونوں ہاتھ ہی ٹوٹ گئے! دل کے سارے رس کو درد کی آگ نے جلا دیا۔ کوئی جوش و خروش، امید نہیں←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(2)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

اکھاڑے پر دونوں جانب سے ایک ہی وقت میں گوپی اور جوکھو کے دَل پہنچے۔ دونوں دَلوں نے جے جے کی۔ مارُو باجے زور زور سے بجنے لگے۔ ماحول کے ذرے ذرے سے ویر رَس جاری ہو رہا تھا۔ بھیڑ←  مزید پڑھیے

گنگا میّا۔۔بھیرو پرسادگپت(1)۔۔ہندی سے ترجمہ :عامر صدیقی

ایک اس دن صبح گوپی چندکی بیوہ بھابھی گھر سے لاپتہ ہو گئی، تو محلے کے لوگوں نے مل کر یہی فیصلہ کیا کہ یہ بات اپنوں میں ہی دبا دی جائے، کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو۔ ان←  مزید پڑھیے