بہادر شاہ ماں باپ کی بے عزتی کو چپ چاپ سہہ کر گھر آگیا ،وہ چاہتا تو زبردستی ماں بیٹے کو اٹھا کر لے آتا یا کوئی اور ترکیب نکالتا لیکن اس کا منتشر ذہن اسے کسی ایک نقطے پر← مزید پڑھیے
کلو زویم۔ آرچ آف کونسٹنٹائن، پیلاٹن ہل اور مسٹر اُفیذی سے ملنا o روم کی بلندوبالا عمارات کی پیشانیوں پر روم کی عظمتوں کی کہانیوں کی ماتھا پٹیاں سجی ہیں۔ ایک ابدیت والا شہر۔ o مذہبی انتہا پسندی کی جنونیت← مزید پڑھیے
پڑھیے دریائے چناب کے کناروں پر آباد بستیوں سے محبت اور ضرورت کے درمیان جھگڑے کا ایک سچا واقعہ، اس سچے واقعے سے جنم لیتی کہانی کے کردار مقام، نام سب فرضی ہیں منظر نگاری اور تحریر میں کسی طرح← مزید پڑھیے
قفس میں ہوں گر اچھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو مرا ہونا برا کیا ہے نوا سنجان ِ گلشن کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نظم ستیہ پال آنند جو اک تصویر سی بنتی ہے، قبلہ، وہ فقط یہ ہے ۱) کہ مجبوری← مزید پڑھیے
وہ حیران رہ گیا تھا جب اُسے خط ملا۔کیٹس بیمار تھا۔اُسے تپ دق تھی۔ڈاکٹروں ے اُسے روم جا ے اور وہاں رہ ے کا مشورہ دیا تھا کہ یہاں کی آب و ہوا اُس کیلئے صحت کی پیامبر ب سکتی← مزید پڑھیے
میں کاغذ پر پینسل سے یوں ہی بس کچھ لکھنے کو بیٹھتا ہوں پھر میرے خیال و گُماں کا سفر اُس پر میرا وہم کبھی تم ہو ساتھ تو کبھی میرے وجود سےانکاری کبھی مُجھ پر واری واری میں بس← مزید پڑھیے
شعر مرزا غالب کا ہوئی ہے مانع ِ ذوق ِ تماشا خانہ ویرانی کف ِ سیلاب باقی ہے برنگ پنبہ روزن میں نظم ستیہ پال آنند کی یقیناً کچھ سبب تو ہے ،حضور اس گریہ زاری کا کہ یہ مضمون،← مزید پڑھیے
اُسکا اور میرا بچپن کا ساتھ تھا۔ مجھے ٹھیک سے یاد بھی نہیں کہ ہمارے تعلق کی ابتداء کب اور کہاں سے ہوئی مگر ایک گمان ہے کہ وہ شاید اُس روز مجھ سے باہم ہوا تھا کہ جب میں← مزید پڑھیے
گردشِ دوراں اسی کا نام ہے جون میں لہجے دسمبر ہو گئے خوش گمانی سب دھری ہی رہ گئی آپ تو پہلے سے بدتر ہوگئے. “حضرت نظام الدین اولیاء رحمہ اللہ سے کسی نے پوچھا کہ اللہ تک پہنچنے کا← مزید پڑھیے
مر زا غالب کا شعر یاد تھیں ہم کو بھی رنگا رنگ بزم آ ٓرائیاں لیکن اب نقش و نگار ِ طاق ِ نسیاں ہو گئیں ستیہ پال آنند کی نظم یاد ، یعنی حافظہ، رفت و گذشت و بے← مزید پڑھیے
ہم میں سے کون ہے جس نے زندگی میں کبھی دال دلیہ چکھا یا کھایا نہ ہو۔ اکٹھے بولے اور سمجھے جانے والے ان دونوں بہن بھائیوں میں اس وقت پھوٹ پڑجاتی ہے جب انھیں پکایا یا کھایا جاتا ہے۔← مزید پڑھیے
بارہ برس کی سائرہ جب سکول سے گھر واپس آئی تو اس کے ہاتھ میں سرخ گلدستہ تھا۔ سائرہ نے سکول بیگ میز پر رکھ کر اپنی ماں کی طرف دیکھا جو پھولوں کو معنی خیز انداز میں گھورتی جارہی← مزید پڑھیے
پانیوں پر لکھے ہوئے نام والا جان کیٹس کیٹس شیلے میوزیم o کیٹس، شیلے اور بائرن کو میں نے اپنی بیٹی کے ساتھ پڑھا اور ان کی محبت میں گرفتار ہوئی۔ o جوزف سیورن جیساپرستار بھی کہیں مقدر والوں کو← مزید پڑھیے
جب بھی آنکھیں کھولتا ہوں جانی پہچانی یہی دنیا نظر آتی ہے مجھ کو جب بھی آنکھیں بند کر کے اپنے اندر جھانکتا ہوں اور ہی دنیا کا نقشہ دیکھتا ہوں کچھ عجب منظر ہے اندر گندگی اک عمر بھر← مزید پڑھیے
یہ بٹوا اور یہ خط مرا نہیں ہے۔ اسے تو میں نے ہسپتال کے باہر ایک شخص کی جیب سے چرایا تھا۔ میں ایک پیشہ ور جیب کترا ہوں۔ مرے ابا نے نشے کی حالت میں اماں کو بہت مارا← مزید پڑھیے
شعر نہ لٹتا دن کو تو یوں رات کو کیوں بے خبر سوتا رہا کھٹکا نہ چوری کا، دعا دیتا ہوں رہزن کو نظم ستیہ پال آنند بہت ہی خوبصورت شعر ہے یہ بندہ پرور ، پر مجھےیہ رہزنی ،← مزید پڑھیے
اس بھرے گھر میں میاں بیوی، پانچ بچّے، ان سب کا ہر وقت آنا جانا اور پھر ان کے دوستوں کی فوج، بس گھر میں ہر وقت رونق ہی رونق تھی مگر دادا ابّا تنہائی کے احساس میں ڈوبتے چلے← مزید پڑھیے
حسد سے دل اگر افسردہ ہے گرم ِ تماشا ہو کہ چشم ِ تنگ شاید کثرت ِ نظّارہ سے وا ء ہو ستیہ پال آنند چچا غالب، اگر پوچھوں نصیحت کس کی خاطر ہے جواباً کیا کہیں گے ، صرف← مزید پڑھیے
روم کے لئے روانگی o لگتاتو کچھ یوں تھا جیسے خدا مجھے سیاپے اور مصیبتوں میں ڈالنے کے لئے اٹلی لایا تھا o آصف علی زرداری سے آپ کی کیا رشتہ داری ہے؟ o سفر پر آٹھ دائرے کھینچے اور← مزید پڑھیے