امید کا دامن نہیں چھوڑا ہم نے گو رات ہے اور اندھیرا بھی بہت ہے شامی تاریخ میں اِس تباہ کن خانہ جنگی کی ابتدا جس شہر سے ہوئی وہ درعا ہے۔میرا اور میرے خاندان کا تعلق اسی شہر سے← مزید پڑھیے
گزشتہ قسط: باپ بیٹا دونوں سوار ہو کر نکلے، اپنی زمینوں کا چکر لگایا، پھر راجباہ کی طرف گئے، وہاں بنے کچے راستے پر دونوں نے ریس لگائی ، چک کے چوک سے واپسی بھی گھوڑیاں دُڑکی چال میں آئیں← مزید پڑھیے
گزشتہ قسط: باوا وقار شاہ کی حلیم طبع، شفقت ۔ صلہ رحمی، رشتوں کا احترام اپنی جگہ مسلم سہی لیکن خاندانی جاہ و جلال بدرجہ اُتم موجود تھا، وہ روحانی طور پر بہت بالیدہ شخصیت تھے، ساتھ زیرک اتنے کہ← مزید پڑھیے
مابعدجدیت کے بارے میں اردو میں بھی بہت کچھ لکھا، پڑھا اور ترجمہ کیا جا چکا ہے۔ یہاں اس موضوع پرکسی قسم کی تفصیلی بحث سے گریز کرتے ہوئے محض یہ کہنا کافی ہو گا کہ اس مابعدجدیدیت کا بنیادی← مزید پڑھیے
میری نظر سے مغرب کے 70 سے زائد ایسے ناول گزرے ہیں جو خالصتا ً وجودی فلسفے سے متاثر ہو کر لکھے گئے ہیں۔ ادھر اردو ادب میں بھی وجودی ناولوں کا وجود بھی ملتا ہے۔ فلسفہ وجودیت ایک← مزید پڑھیے
زندگی میں کچھ نہ کچھ کمی رہ تو گئی ہے اور اسکی بابت کبھی کبھی کچھ شکوے سے بھی کرتا سُنا جاتا ہوں ،البتہ ایک معاملے میں قدرت بڑی فیاضی سے ‘سہولت کار’ بنی ہے اور وہ ہے اندھا دھند← مزید پڑھیے
گزشتہ قسط: اصغر اور ذیشان واپسی ڈرائیو میں بے اے کے امتحان بارے پلان بناتے رہے کہ مضامین ، بکس ۔نوٹس، داخلہ پرائیویٹ امتحان کے فارم اور دیگر کام کیسے کریں گے کالج میں کلاسز اور ٹیوشن کیسے ممکن ہو← مزید پڑھیے
دمشق میں چم chamپیلس ہوٹل کے بالمقابل نوبل بک شاپ پر دھری مونا عمیدی کی نظموں کے مجموعے کی پھولا پھرولی میں اِس نظم نے پل بھر میں ہی گرفت میں لے لیا تھا۔ آہ بغداد کے سٹور بند ہیں← مزید پڑھیے
آج تمھارا چالیسواں ہے یعنی کل سے تمھاری یادوں کا تسلسل رفتہ رفتہ کم ہوجائے گا پھر تم ہمیں خوشی کے لمحات عِیدین یا پھر خوشی تہواروں میں یاد آؤگے ۔ تمھارا ذکر ہوگا تو سب کی آنکھیں نم ہوجایا← مزید پڑھیے
ایک عاشق مُصّطُفٰی صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے پوچھا کہ تم عشق میں بڑی آہیں بھرتے ہو حضور علیہ الصلوة والسلام کا نام سن کر تمہارے چہرے پر رونق آ جاتی ہے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم← مزید پڑھیے
تہذیب کی جدتوں میں ایک شادی ایجنسی بھی ہے جس کے منیجر یا مالک کو ’’ملاؤخان‘ کہنا ثواب کا کام ہےکیونکہ یہ بڑے ثواب کا کام کرتے ہیں۔ درست ہے کہ ایجنسی والے عورت اور مرد دونوں سے پیسے بٹور← مزید پڑھیے
آپ نے مثال دی کہ کسی کو غالب پسند ہے تو کسی کو اقبال۔ کسی کو پیرس اچھا لگتا ہے کسی کو روم۔ ڈاکٹر صاحب یہ اپنی اپنی پسند ہے۔ اپنی رائے ہے۔ اور رائے غلط بھی ہو سکتی ہے۔← مزید پڑھیے
گزشتہ سے پیوستہ اس کے بعد۔میجر صاحب نے بڑے ادب سے باوا جی سےاختلاف کیا، اور بات گاؤں کی گدی نشینی سے شروع کی۔کہنے لگے ، بھائی جان آپ نے بڑے بیٹے اکبر شاہ کو گدی کا جانشین بنا کے← مزید پڑھیے
اکتوبر ,13 – 1954کو پیدا،اور 4جون 1984کو ٹرین کے نیچے آکر مر جانے والی سارہ شگفتہ جو زندگی کی صرف انتیس بہاریں ہی دیکھ پائی تھی۔۔اس سے میری ملاقات لگ بھگ 2005 میں اس کی کتاب” آ نکھیں ” میں← مزید پڑھیے
مشہور فکشن نویس کرشن چندر کی معروف طنزیہ کہانی جامن کا پیڑ کو آئی سی ایس ای کے ہندی نصاب سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ یہ فیصلہ بورڈ امتحانات سے صرف تین مہینے پہلے کیا← مزید پڑھیے
پہلے میں ایک کبوتر تھی آنکھیں بند کر کے سوچتی کہ اب کوئی خطرہ نہیں۔۔ مگر آنکھیں بند کرلینے سے آوازیں تو خاموش نہیں ہوتیں سماعتوں سے ٹکراتی ان چاہی آواز کی لہروں نے میرا یہ وہم توڑ دی۔۔ اور← مزید پڑھیے
ڈاکٹر خالد سہیل صاحب ! یہ میرا پہلا اداس نامہ ہے۔ آپ کی طبیعت پر بار گزرے تو معذرت۔ میں نے آپ کی کتابFROM ISLAM TO SECULAR HUMANISMپڑھی اور بہت ٹھہر ٹھہر کے پڑھی۔ میں سُست رفتار پڑھنے والی نہیں← مزید پڑھیے
دروازہ کی دھڑ دھڑ اور”کواڑ کھولو” کی مسلسل اور ضدی چیخیں اس کے دماغ میں اس طرح گونجیں جیسے گہرے تاریک کنوئیں میں ڈول کے گرنے کی طویل، گرجتی ہوئی آواز۔ اس کی پر خواب او نیم رضا مند آنکھیں← مزید پڑھیے
اے سی کی ٹھنڈک بھی اسے سکون نہیں دے رہی تھی۔ وہ بے چینی سے بار بار موبائل کو اور ایک نظر ساتھ سو ئی ہوئی بیوی کو دیکھ رہا تھا، ڈریم لائٹ کی روشنی میں اس نے غور سے← مزید پڑھیے
شروع شروع میں سونیا کو نعمان بہت بُرا لگتا تھا۔ پھر وہ اس سے اتنا متاثر ہوئی کہ اسی کے بارے میں دن رات سوچنے لگ گئی تھی۔ جب نعمان نے سونیا کو بتایا کہ وہ شادی شدہ ہے اور← مزید پڑھیے