فرانسس کرک نے 1953 میں اعلان کیا کہ انہوں نے جیمز واٹسن کے ساتھ ملکر زندگی کا راز دریافت کر لیا ہے۔ انہوں نے ڈی این اے کے ڈبل ہیلکس کے سٹرکچر کا پتا لگا لیا تھا۔ یہ سائنس کا← مزید پڑھیے
مینوئل آدمی کا مصروف رہنا ضروری ہوتا ہے۔ جس لمحے وہ کوئی کام نہیں کر رہا ہوتا تو وہ سمجھتا ہے کہ اس کی زندگی بے معنی ہے۔ وہ اپنی زندگی کا وقت ضائع کر رہا ہے۔ وہ معاشرے کا← مزید پڑھیے
لوگ زندگی سے بیزار کیوں ہو جاتے ہیں؟ کبھی کبھی ایسا ہو جاتا ہے کہ ہم زندگی کی دھکم پیل سے تھک جاتے ہیں ۔یا ہماری ذات کی عدم تکمیل کا احساس ہمیں اندر سے کاٹنے لگتا ہے۔ کبھی یوں← مزید پڑھیے
اگر ہم آج اور حالیہ گزرے ہوئے وقت کی بات کریں تو سب سے بڑا فرق جو دیکھنے میں آتا ہے وہ موبائل فون کا استعمال ہے جو اب بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور مزید بڑھتا ہی چلا جائے← مزید پڑھیے
1۔ امت مسلمہ صرف کتابوں اور علما کی تقریروں میں زندہ ہے، اس سراب کے پیچھے بھاگ کر اپنا قیمتی وقت ضائع مت کریں۔ سعودیہ اور ایران کو آپ سے کچھ لینا دینا نہیں، مفت میں معدہ تیزابیت کا شکار← مزید پڑھیے
ہیوایورٹ کی تشریح کو جس قدر شہرت ملی کسی اور کو نہ ملی۔ شہرت میں دوسرے نمبر پر کوپن ہیگن تشریح ہے۔ ہیوایورٹ نے فقط ایک سوال سے ہی سارا کچھ بدل کر رکھ دیا تھا۔ اس نے پوچھا تھا،← مزید پڑھیے
ڈاکٹر حافظ سلمان علی لاہور کے نوجوان سرجن تھے‘ ان کی چھوٹی آنت پھٹ گئی اور پیٹ میں زہر پھیلنا شروع ہو گیا‘ یہ خود سرجن تھے‘یہ جانتے تھے اگر سرجری کر کے ان کی آنت مرمت کر دی جائے← مزید پڑھیے
چھور کینٹ کی اچھی یادوں کے ساتھ ایک ایسی بری یاد بھی جڑی ہے جس نے مجھے دنیا کا سب سے بےبس انسان ثابت کر دیا ۔ جو لوگ سروس میں میرے ساتھی رہے یا جنہوں نے میرے ساتھ نوکری← مزید پڑھیے
ہم ایک اندھیرے کمرے یا ڈارک روم کی گھٹن کا حصّہ ہیں ، اس لئے ان افسانوں کو تابوت یا بند کوٹھڑی سے نکالنے کا بہترین وقت ہے ، جہاں تاریخ انہیں رکھنے کے بعد ہمیں مردہ انسان میں تبدیل← مزید پڑھیے
خوش کیسے رہنا ہے؟ بہت سے لوگ اس بارے میں مشورے دیتے ہیں۔ اس پر بہت سی کتابیں لکھی جا چکی ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ “خوشی کیا ہے؟” خود اس کا کوئی اچھا جواب نہیں۔← مزید پڑھیے
ساڑھے تین سو سال پہلے لنکن شائر کے کسی باغ میں آئزک نیوٹن نے سوال کیا، “سیب نیچے کیوں گرتا ہے؟”۔ اس سوال کا جواب فزکس اور سائنس میں انقلاب ثابت ہوا۔ لیکن اس مشہور منظر میں نیوٹن نے ایک← مزید پڑھیے
پچھلی نصف صدی میں خلائی مشن انسان کو چاند پر لے جا چکے ہیں، مریخ کی وادیوں میں مہم جوئی کر چکے ہیں، زہرہ کے جھلسے صحراوٗں میں جھانک چکے ہیں، مشتری میں گرنے والے دمدار ستارے کا مشاہدہ کر← مزید پڑھیے
“عزم وہمت کے کوہ گراں اور عہد ساز شخصیت ،ڈاکٹر محمد لقمان سلفی رحمہ اللہ کی حیات وخدمات کامختصر سوانحی خاکہ” نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم ،اما بعد اللہ تعالی کے فرمان{کل نفس ذائقۃ الموت} کی روشنی میں ہرذی روح← مزید پڑھیے
جنگل میں صدیوں سے ڈٹا ہوا یہ پتلا گزشتہ صدی تک تو خاکی رنگ سے میٹ میلا ہوا تھا، مگر ان دس دہائیوں کے درمیان یہ مسلسل سیاہ ہوتے ہوتے اِس قدر منحوس سیاہ ہوگیا ہے، اِس کی سیاہی اور← مزید پڑھیے
مجھے وٹس ایپ پر یہ نظم وصول ہوئی۔۔۔ فیصلہ کرو کیا یہ وہی زندگی ہے جو تم جینا چاہتے ہو؟ کیا یہ وہی شخص ہے جس سے تم پیار کرنا چاہتے ہو؟ کیا تم اس سے بہتر نہیں ہو سکتے؟← مزید پڑھیے
بوڑھے کوہستانی نے دور سامنے نظر آتے پہاڑوں پر نظر ڈالی۔ اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی۔ دور پہاڑ جن کی چوٹیاں گرمیوں میں لکیر دار ہوجاتی ہیں، دھوپ جہاں جیت جائے وہاں برف پگھل جاتی ہے، پانی کی لکیر← مزید پڑھیے
مرنے والوں کے ساتھ اگر مرا جاتا تو حسرت وہ آدمی تھا جس کے ساتھ میں خوشی سے مر جاتا۔دونوں کی قبریں ایک ساتھ ہوتیں۔ نہ بھی ہوتیں توکوئی فرق نہیں پڑنے والا تھا۔فرصت کے یہ رات دن ہمیں کہاں← مزید پڑھیے
ہم نے جراثیموں کو تو نہیں دیکھا،لیکن سیف گارڈ اور اس جیسے دوسرے صابن کا استعمال عام ہوگیا۔ آج سے کچھ سال پہلے ڈینگی نہیں تھا۔۔لیکن جب اس بیماری کا سیلاب لایا گیا،اُس کے بعد مچھر مار ادویات کی فروخت← مزید پڑھیے