آج ہمارے معاشرے میں شدید اخلاقی انحطاط پایا جاتا ہے۔ لوگ جوق در جوق بے راہ روی کا شکار ہورہے ہیں۔لوگوں نے نیکی اور بدی، حلال اور حرام کی سمجھ بوجھ ر کھنا چھوڑ دیا ہے۔ آخر اس معاشرتی بگاڑ← مزید پڑھیے
دریائے جہلم کا پانی ہر وقت ایک ہی رفتار اور شونکار سے بہتا رہتا ہے ، اس بپھرے اور ناقابلِ عبور دریا کو بھی چاہنیوں نے قابو کر لیا ہے ، جابجا چھوٹے ڈیم ، بڑی بڑی سرنگیں ، ایک← مزید پڑھیے
حضور والا، راؤ انوار نے کون سا کشتہ یا کون سی سلاجیت کھائی ہے کہ اس کے پاس اس قدر طاقت آگئی کہ چار سو قتل کر کے بھی وہ اپنے گھر میں عیاشی کر رہا ہے؟ سرکار، آپ لوگ بندوق والوں کی جی حضوری کرتے ہوئے کہتے ہیں انہوں نے بالکل خواتین کی بے حرمتی نہیں کی۔ ہم آپ سے مکمل اتفاق کرتے ہیں۔ خواتین سے دراندازی کا امکان ہم کم از کم پاک فوج کی جانب سے مکمل رد کرتے ہیں۔ ہمارے جوان اس نہج پر ہرگز نہیں جا سکتے۔ لیکن حضور، آپ کے کئی حوالدار یہ بات برملا مانتے ہیں کہ آپ ہی کے لوگوں نے خیسور کے حیات خان کے گناہوں کے بدلے اس کے باپ اور بھائی کو اٹھایا ہوا ہے۔ اور پھر آپ کہتے ہیں نامعلوم افراد بندے غائب نہیں کرتے؟ جناب عالی، سانحہ ساہیوال بیج بونے والی ریکی کس نے کی؟ آپ نمبر ون ہیں، جہاں تک ہمیں آپ کے حوالدار بتاتے ہیں۔ کیا یہ سوال اٹھانا ناجائز ہے کہ ایسے کتنے اور واقعات پیش آئے جہاں معصوم افراد کو دہشتگرد بنا کر ان کے اہل خانہ کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ لگایا جا چکا ہے؟ حضور، کیا ہم نہیں جانتے کہ نقیب اللہ جیسے جوان سمیت چار سو افراد کو قتل کرنے والا راؤ انوار ذاتی حیثیت میں ہرگز اس قدر طاقتور نہیں ہو سکتا کہ اسے چھوا بھی نہ جا سکے؟ کیا ہم نہیں جانتے کہ ریاست پاکستان میں وہ کون سی واحد طاقت ہے جس کے آگے تمام ادارے تمام قانون اور ضابطے بے بس پڑ جاتے ہیں؟ سرکار، کیا یہ حقیقت نہیں کہ راؤ انوار نے یہ سینکڑوں قتل اس دور میں کیے جب رینجرز کو سندھ میں کھلی چھوٹ ملی ہوئی تھی؟ ← مزید پڑھیے
کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں میڈیا ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔ بلکہ مقننہ عدلیہ اورانتظامیہ کے ساتھ میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون بھی تصور کیا جاتا ہے۔ بہت سے ممالک کی بڑی بڑی تحریکیں خود← مزید پڑھیے
جمادی الاخریٰ اسلامی سال کاچھٹاقمری مہینہ ہے ۔ماہ جمادی الاخریٰ کی وجہ تسمیہ بھی وہی ہے ۔جواس سے پہلے مہینے جمادی الاولیٰ کی تھی ۔یعنی جمادی کے مہینوں میں سردی خوب پڑتی اورپانی جم جاتا۔پانی کے جمودیعنی جم جانے کی← مزید پڑھیے
پروپیگنڈا اور پالٹیکس انکل سام کے نام خط میں منٹو لکھتا ہے : انکل سام زمیندار اخبار خرید لو پھرجو آپ کہیں گے وہ وہی چھاپا کرے گا ۔” منٹو کے انکل سام کے نام خطوط اس کی سیاسی بصیرت← مزید پڑھیے
اگر آپ سچ بولنے کی ہمت نہیں رکھتے، تو کوئی بات نہیں لب سی لیجئے لیکن خدارا جھوٹ کو جذباتیت بھرے الفاظ کا لبادہ اوڑھا کر مشورے بھی مت دیجئے۔ مجھے آپ کی طرح لفظوں سے کھیلنا نہیں آتا، لیکن← مزید پڑھیے
جب سے یہ علم ہوا تھا کہ چاچو کی شادی ہے ۔۔۔ ہم سب بہت خوش ہیں۔۔۔ بابا نے ہماری خوشی یہ کہہ کے دوبالا کر دی کہ ہم سب اس شادی میں بطور خاص شرکت کریں گے۔۔۔ بابا کے← مزید پڑھیے
معمول کے برعکس آج میری آنکھ جلدی کھل گئی اسکی وجہ یہ تھی کہ ایک پروگرام میں شرکت کرنی تھی جسکا وقت 10 بجے صبح تھا۔تیار ہو کر سوچا پہلے دفتر جاوں پھر کچھ دیگر دوستوں کے ساتھ پروگرام میں← مزید پڑھیے
چند روز قبل تحریک انصاف کے ایمانی غیرت سے سب سے زیادہ لبریز وزیر جناب علی محمد خان صاحب پارلیمان میں روایتی نم آنکھوں کے ساتھ اپنی بے بسی بیان کرتے ہوئے سنائی دیئے کہ ہماری حکومت بیچاری کیا کرے،← مزید پڑھیے
پیارے ہمسائے! نہایت عزت و احترام کے قابل اور میرے پیارے پڑوسی میں آپ کو بہت پہلے یہ خط لکھنا چاہتا تھا، لیکن وقت کی کاری ضرب نے کبھی اس کا موقع ہی نہیں دیا۔ ابھی بھی آپ کے لیے← مزید پڑھیے
حضرتِ انسان کا “ممکنہ” اگلا ٹھکانا عزّتِ مآب سرخ سیارہ مریخ! ستمبر 2018 کی ایک پرسکون رات میں لکھا ہوا مریخ نامہ! آج کل رات نہایت پرسکون، مناسب ٹھنڈی اور صاف آسمان کے ساتھ وارد ہوتی ہے، رات کا کھانا← مزید پڑھیے
مقبوضہ کشمیر جو کہ وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان کی شہ رگ ہے یہ ٖفردوس بریں، دلنشین کشمیر کی گل پوش وادیاں،روئی کے گالوں سے ڈھکی چھپی چٹانیں،ہنستے، مسکراتے، لہلہلاتے مرغزار، مہکتے،چمکتے اوردمکتے ہوئے سبزہ زار،سازبجاتی، گیت گنگناتی ندیاں اوررنگ← مزید پڑھیے
قیام پاکستان کے وقت برصغیر میں موجود ریاستوں کو اس بات کا اختیار دیا گیا تھا کہ وہ پاکستان یا بھارت کسی کے ساتھ الحاق کرلیں،لیکن انگریزوں کی مکار اور ہندوؤں کی عیاری کے باعث یہ اُصول مسلم اکثریتی ریاست← مزید پڑھیے
(کنسلٹنٹ سائیکاٹرسٹ و سائیکو تھراپسٹ)پہلی نگاہ میں محبّت (Love at first sight) کی کہانیاں ہر معاشرے پر ثقافت میں عام ہیں۔ اِس طرح کی بے شمار سچّی کہانیاں ہمارے چاروں طرف ہر لمحے پیدا ہورہی ہیں۔ کچھ، کچھ دِنوں میں← مزید پڑھیے
17۔ نومبر 2018 کو فرانس میں شروع ھونے والی احتجاجی تحریک بارھویں ہفتے میں داخل ھو چکی ہے۔ پیرس اور فرانس کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں لاکھوں عوام اپنے مطالبات کے حصول کے لئے بھرپور احتجاجی تحریک← مزید پڑھیے
انیس سو نوے میں جب پاکستان میں محترمہ بے نظیر بھٹو صاحبہ کا پہلا دور حکومت تھا۔ اسی دوران بھارت کے زیر قبضہ وادی کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسلح شورش عروج پر تھی۔ مسلح شورش کی بظاہر ابتدا← مزید پڑھیے
رابرٹ فروسٹ ایک بہت مشہور امریکی لکھاری اور شاعر رہا ۔ اس نے ۱۹۱۵ میں ایک نظم the road not taken کے نام سے لکھی جو ۱۹۱۶میں پبلش ہوئی ۔ وہ نظم آج تک ادب کی دنیا میں موضوع بحث← مزید پڑھیے
آج اگر ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پولیس کے زیر حراست قتل ناجائز ہے تو پہلے اس ناجائز کو منطقی انجام تک پہنچائیے۔ جب خود کش دھماکے ہو رہے تھے تو ہمیں بیک آواز ان کی مذمت کرنی تھی پھر چاہے خود کش کے ذہن میں ستر حوریں چل رہی ہوں یا پھر ان کی برین واشنگ ہوئی ہو۔ جو سوالات ایک کھلے قتل کو سازش ثابت کرنے کے لیے آپ اٹھا رہے ہیں وہ ذیلی ہیں۔ اصل اور اہم ترین مدعا یہ ہے کہ یہ قتل ہوا ہی کیوں۔ احتجاج کرنے والے کو پولیس اٹھا کر کیوں لے کر گئی۔ کیا دھاندلی کے خلاف کنٹینر پر احتجاج کرنے والا، یا عدلیہ بحالی لے لیے لانگ مارچ کرنے والا کسی پشتون کے احتجاج کی نسبت زیادہ حق رکھتا ہے؟ اگر نہیں تو جو حق انہیں تھا آج اپنا پرامن احتجاج کرنے والوں کو کیوں نہیں؟← مزید پڑھیے
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ میری نانی جان، نانا کے ساتھ عمرے پر گئیں تھیں، وہ آخری سال تھا جب بحری جہاز کے ذریعے لوگ عمرہ کر سکتے تھے، نانی جان بوڑھی تھیں اور رسّے کے ذریعے بحری جہاز← مزید پڑھیے