اس نمبر گیم نے قوم کو بلاوجہ کی ریس کا شکار کر رکھا ہے اگر نمبر کم تو بچہ نالائق تصور کیا جاتا ہے اس بچے کو اپنے ہی گھر میں طنز و تحقیر کے رویے کا سامنا کرنا ،اٹھتے← مزید پڑھیے
بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن پر گفتگو کرنا ہمارے ہاں شجرِ ممنوعہ سمجھا جاتا ہے اور اگر کوئی ان کو زیرِ بحث لائے تو اسے آڑے ہاتھوں لیا جاتا یے۔۔ دراصل ہم جس معاشرے میں رہ رہے ہیں وہاں← مزید پڑھیے
اس بار قصور کا آٹھ سالہ فیضان نشانہ بنا ہے۔اس سے پہلے اسلام آباد کی فرشتہ،اس سے بھی پہلے زینب اور دوسرے سینکڑوں ہزاروں بچے اور بچیاں۔نوے کی دہائی میں سیریل کلر جاوید اقبال کا معاملہ سامنے آیا تھا،جس نے← مزید پڑھیے
بچے قوم کا مستقبل اور حقیقی سرمایہ ہوتے ہیں،اقوام عالم نے بچوں کے حقوق کی فراہمی کے حوالے سے بہت بڑے اور موثر اقدامات کیے ہیں لیکن دوسری جانب اگر ہم اپنا تجزیہ کریں اور اپنا موازنہ مہذب اقوام سے← مزید پڑھیے
مشیر ِتعلیم خیبر پختونخوا نے ہزارہ کے ای ڈی او کی جانب سے گرلز سکولوں میں عبایا اور پردہ کرنے کی بات کرکے ایک نئی گفتگو کا آغاز کر لیا ہے ۔جس کے بعد خیبرپختونخوا کے سرکاری سکولوں میں طالبات← مزید پڑھیے
سکول اپنے دفتر میں مصروف کار تھا کہ ایک خاتون تشریف لائیں ،سلام دعا کے بعد یوں گویا ہوئیں۔۔۔ سر جی میرے تین بیٹے آپ کے ہاں زیر تعلیم ہیں آج میں آپ سے ان کی تعلیمی کارکردگی کے متعلق← مزید پڑھیے
آج صبح حسب معمول سکول اپنے دفتر میں مصروف کار تھا کہ آیا جی میرے پاس آئیں کچھ دیر خاموش کھڑے رہنے کے بعد جھجکتے ہوئے گویا ہوئیں سر جی میرے بیٹے کا سرٹیفیکٹ دے دیں ۔میں چونک اٹھا اور← مزید پڑھیے
اپنی خرابیوں کو پسِ پشت ڈال کر۔۔۔ ہر شخص کہہ رہا ہے زمانہ خراب ہے موجودہ دور میں نوجوانوں کی بے راہ روی پر سب سیخ پا ہیں۔نوجوان نسل آوارہ ،بدچلن، چور، ڈاکو، قاتل، زانی، نشئی ہر طرح کے جرم← مزید پڑھیے
عورت معاشرے کا ایسا ستون ہے جس کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی یافتہ، تہذیب یافتہ نہیں ہو سکتا۔ عورت اور معاشرے میں اس کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم، زیادتی اور منفی برتاؤ کا موضوع زیر بحث رہا← مزید پڑھیے
فخر ایک شرارتی لڑکا تھا۔وہ پڑھائی میں بالکل دلچسپی نہ لیتا ۔دن بھر نت نئی شرارتوں کے منصوبے بنایاکرتا۔کبھی کسی کے دروازے کی گھنٹی بجاکربھاگ جانا،کبھی کسی جانور کواذیتیں دینا،کسی خوانچہ فروش کی نقل کرنا ،کسی بھکاری کو زچ کرنا۔حتی← مزید پڑھیے
“ماما آپ رو کیوں رہی ہیں؟ اور بابا کیوں اداس خاموش بیٹھے ہیں؟ یہ آپ دونوں کی آنکھیں کیوں سوجی ہیں؟” اس نے سوال کیا مگر جواب نہ ملا۔ پچھلے کئی گھنٹوں سے جو کچھ ہو رہا تھا اس کی← مزید پڑھیے
یہ وہ قومی سطح کا گہرا زخم ہے جس پر جب جب مرہم رکھنے کی کوشش بھی کی جائے تو یہ کریدا جاتا ہے اور وہ زخم بھرنے کے بجائے اور ہرا ہوجاتا ہے اور لمحہ بہ لمحہ ناسور بنتا← مزید پڑھیے
یہ بات اکثر موٹیویشنل سپیکرز اور انٹرپرینور کرتے نظر آتے ہیں کہ کالج و یونیورسٹی کی ڈگری کچھ بھی نہیں ہوتی اصل بات آپکے تجربے کی ہے۔ایلن مسک اور مارک زکر برگ بھی یہی بات کرتے ہیں کہ ڈگری کچھ← مزید پڑھیے
پڑھانے کو پیشہ پیغمبری کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی سنت ہے جس کی سعادت ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی۔ لیکن جسے یہ سعادت نصیب ہو اس کی ذمہ دریاں عام انسانوں سے بڑھ جاتی ہیں۔ مضمون کو اس← مزید پڑھیے
ریاست پاکستان میں تعلیم نظام اتنا خراب ہے کہ آپ کسی بھی حصے کو لے لیں آپ کو خرابی ضرور ملے گی پہلے تو ہماری ریاست تعلیم کو عوام کی دسترس تک لانے میں ستر سال میں کامیاب نہیں ہو← مزید پڑھیے
کراچی میں گزارا وقت زندگی کا اہم سرمایہ ہے میں جام شورو میں پڑھتا تھا اور وہ کراچی میں کسی کالج کی طالبہ تھی۔ ہوا یوں کہ جام شورو میں میری ایک کلاس فیلو نے ہم سب کلاس فیلوز کی← مزید پڑھیے
گھر میں ایک اہم کام یومیہ بنیادوں پر بکریاں چرانا ہوتا تھا،تفصیل اس ابہام کی یوں ہے کہ بھاگ دوڑ کے ہرکام کی طرح بکریاں چرانا بھی ہر گھر کے ہر بچے کے مثل، ہمارے گھر میں بھی ہمارا ہی ← مزید پڑھیے
وہ طلبہ جن کو کسی بھی طریقے سے mis guide کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی جانے سے اللہ کے یہاں آپ کی قبولیت cancel ہوجائے گی یا اس “کفریہ” نظام کا حصہ بننے سے آپ کی گمراہی کا قوی امکان← مزید پڑھیے
زیر نظر تحریرظفرالاسلام سیفی کی خودنوشت آپ بیتی کی پہلی قسط ہے،جس میں وہ اپنے بچپن ولڑکپن سے لے کر جوانی وموجودہ حالات تک کا ایک اجمالی خاکہ اس خوبصورت پیرایہ بیاں میں نذر قارئین کر رہے ہیں کہ انہیں← مزید پڑھیے
گارڈن میموریل سکول کے چھوٹے گیٹ کے ساتھ دائیں طرف ایک کمرہ تھا جسکے باہر ایک برآمدہ تھا اور پھر اس کے باہر ایک بڑی گراؤنڈ تھی۔ یہ ہماری دوسری کلاس تھی یہ کلاس اپریل 1973 سے شروع ہوئی اور← مزید پڑھیے