متوازن تھے، احسن صورت خوش وضعی میں ایک برابر ہم بچپن سے کچھ کچھ کج مج، عدم توازن ہم نے خود ہی ڈھونڈھ لیا ادھواڑ عمر میں نستعلیق، کتابی صورت ۔۔اور اکمل کردار ہمارا شاید قائم رہ پاتے لیکن جانے← مزید پڑھیے
زندگی کا ہر دیا , دے گی بجھا , تم دیکھنا ایک دن زہراب , بستی کی ہوا , تم دیکھنا پہلے شک کی بوند ٹپکے گی,وفا کی جھیل میں پھر غرورِ دوستی ہو گا فنا ,ثم دیکھنا دھوپ کے← مزید پڑھیے
تخلیقی ادب میں الفاظ، متن اور علامتیں ان محسوسات کی نمائندہ ہوتی ہیں جو تخلیق کار کے اندر کہیں جنم لے کر اس تخلیق کے ظہور کا سبب بنتی ہیں اور ایک لمبی ریاضت کا جواز بھی لیکن بعض اوقات← مزید پڑھیے
مصنف، موت اور اس کی دہشت ، تخلیقی متن، قاری، مابعدالطبیعاتی تبدیلی،موت کا سوگ اور جشن، افسانہ نگاری ۔ موت تبدیلی لانے والا مظہرہے۔ موت سب کچھ تبدیل دیتی ہے۔ جو شخص مرتا ہے وہ جسمانی طور پر تبدیل ہوتا← مزید پڑھیے
گرۂ زیست میں کہ اک وجود کارگاہ شیشہ گری میں کانچ کا ٹکڑا کوزۂ محبت لا حاصل جنم دن ہے آج جس کا برسوں پہلے آج ہی کے دن کیلنڈر پر درج ہوا میرا جنم جب کاسۂ بے بسی بنا← مزید پڑھیے
فوک دانش کے نقوش ہائے دوام رسو ل حمزہ توف کی کتاب”میرا داغستان“ ”آنکھ کھلتے ہی بستر سے اس طرح اٹھ کر نہ بھاگو جیسے کسی چیز نے تمہیں ڈنک مار دیا ہو سب سے پہلے اس خواب کے بارے← مزید پڑھیے
مصنف، موت اور اس کی دہشت ، تخلیقی متن، قاری، مابعدالطبیعاتی تبدیلی،موت کا سوگ اور جشن، افسانہ نگاری ۔ موت کیا آگہی زندگی کی سب سے بڑی سچائی اور حقیقت ہے اس بات سے انکار ممکن نہیں۔ موت ہمیں نیند،← مزید پڑھیے
حزیمت اب یہ بھی اٹھانا پڑے گی در صنم پہ گردن جھکانا پڑے گی سوے دیر دیکھو اجالا بہت ہے اہل حرم، یہ خفت مٹانا پڑے گی اندھیرے مٹا نہ سکا نور خورشید شمع اک نئی اب جلانا پڑے گی← مزید پڑھیے
خط اُس سبزہِ نو رُستہ کو ہی نہیں کہتے جس کی آمد پر ماں نورِ نظر کو معمول کا تھپڑ جڑتی ہے ، پھر یہ فیصلہ نہیں کرپاتی کہ لاڈلا دوشاخہ آواز میں رو رہا ہے یا کم بخت کورس← مزید پڑھیے
گزشتہ شب خواب میں حضرتِ اقبالؒ کی زیارت ہوئی۔مجھ پر نظر پڑتے ہی مُسکرائے، اور شعرپڑھا، خلوَتِ اُو در زغالِ تیرہ فام اندر مغاک جلوَتَش سوزَد درختے را چو خس بالائے طُور (اسکی (یعنی روشنی کی)خلوت (غیر موجودگی) میں یہ← مزید پڑھیے
کم مایہ، مسکین، چیتھڑوں میں لپٹی وہ نظم فقط دس بارہ سطروں کی حامل تھی جب آئی غزلوں کی محفل میں تو جیسے جھجک گئی۔ پھر ڈرتی ڈرتی بیٹھ گئی اور دائیں بائیں دُزدیدہ نظروں سے دیکھا سجی دھجی تھیں،← مزید پڑھیے
انعام رانا سے پہلا تعارف ان کی’’مکالمہ‘‘سوشل میڈیا کی ایک پاپولر ویب سائٹ سے ہوا۔ مضمون بھیجا۔فوراً چھاپا ہی نہیں گیا،بلکہ چند خوبصورت سطور بھی تعارفی طور پر شامل کی گئیں۔ مکالمہ سے تعلق کا آغاز ہوا تو کبھی کبھی← مزید پڑھیے
ہے ارتفاق یا اقران یا اخوان الزماں کہ جس میں حاضر و موجود بھی ہیں زنگ آلود رواں دواں کو بھی دیکھیں تو ایسے لگتا ہے کہ منقضی ہے، فراموش کردہ، ما معنیٰ اگر یہی ہے ، “رواں”، “حالیہ” اے← مزید پڑھیے
کم عمری کا اپنا ہی ہڑونگا پن ہے۔ اس وقت ماں باپ کی قربانیوں اور ان کی جد وجہد کا شعور نہیں ہوتا۔ اولاد بجائے احسان مند ہونے کے ان آسائشوں کو ان کی محبت نہیں بلکہ اپنا حق گردانتی← مزید پڑھیے
اسلام آباد کی فضا سے مون سون کے بادل چھٹ چکے تھے ۔ سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں تھی ۔ سورج کی کرنیں تیز پڑ رہی تھیں۔ کہیں کہیں سڑک پر سراب ہماری آنکھوں کوخیرہ کردیتا۔ یہ منظر ہمارے قریب← مزید پڑھیے
مدھم مدھم دھیرے دھیرے صحرا میں سورج کی آڑی ترچھی کرنیں نالاں ، شاکی اپنے ترچھے سایوں کی پسپائی پر اب سبک سبک کر اُلٹے پاؤں چلتے چلتے دور افق میں ڈوب گئی ہیں ایک نئی ہلکی ’ ’ سُر← مزید پڑھیے
معزز قارئین! “Sharing the Secret” بچپن میں جنسی زیادتی کی شکار خاتون جیمی اور ان کے تھراپسٹ ڈاکٹر سہیل کے مکالمے پر مبنی کتاب ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ڈاکٹرخالد سہیل نے اس کتاب کے ترجمے کی ذمہ داری مجھے← مزید پڑھیے
کسی کتاب پر تبصرہ لکھنا اتنا آسان نہیں۔ تبصرہ یا ریویو لکھنے کے لئے بہت اچھا قاری ہونا اور کتاب کے حرفوں اور لفظوں سے مخلصانہ محبت جو مصنف کی دوستی کو بالاۓ طاق رکھ کر کی جاۓ۔ اس← مزید پڑھیے
ناچ تیز ہوتا جا رہا تھا۔ پوہ کی بھیگی رات دم آخریں پر پہنچ چکی تھی۔ ستاروں کے قافلے چلتے چلتے تھک گئے تھے اور ڈوبنے سے پہلے بادلوں کی ردا اوڑھ کر مدھم ہو رہے تھے۔ جوانی کا الاؤ← مزید پڑھیے
پوسٹ کلونیلزم (مابعد استعماریت یا مابعد نوآبادیت) کا تصور ہمارے ذہنوں میں آتے ہی کلونیلزم (استعماریت یا نوآبادیت) کا تصور بھی ساتھ میں آتا ہے۔کیوں کہ مابعد استعماریت، استعماریت کے بعد والا ہی ڈسکورس اور زمانہ ہے۔اس لیے مابعد استعماریت← مزید پڑھیے