کتاب تبصرہ    ( صفحہ نمبر 5 )

امبیڈکر/عامر حسینی

وہ صدر میں کتابوں کے لگے اتوار بازار سے ایک اسٹال پر امبیدکر کی تصویر والے سر ورق کے ساتھ کتاب کو دیکھ کر اتنا پُرجوش ہوا کہ کتاب کا نام دیکھنا بھول گیا، اس نے نہ مصنف کا نام←  مزید پڑھیے

خامُشی تیری صورِ اسرافیل۔۔۔ بعد ازاں گفتگو قیامت ہے۔۔۔ڈاکٹر خالدہ نسیم

دل میں نفرت لبوں پہ نفرت ہے نفرتوں سے مجھے محبت ہے دل ترستا ہے شورِ دریا کو بارشوں کی بڑی ضرورت ہے خامُشی تیری صورِ اسرافیل بعد ازاں گفتگو قیامت ہے دہر کے سب سیاہ رُو تاثیر تجھ کو←  مزید پڑھیے

ناصر عباس نئیر کی کتاب “نئے نقاد کے نام خطوط”کا تجزیاتی مطالعہ/منصور ساحل(2)

پہلے حصّے کا لنک ناصر عباس نئیر کی کتاب “نئے نقاد کے نام خطوط”کا تجزیاتی مطالعہ/منصور ساحل(1) چھٹا خط خط کے آغاز میں بابا فرید کا شعر ترجمہ(میرا جسم تنور کی مانند تپ رہا ہے جس میں ہڈیوں کا ایندھن←  مزید پڑھیے

’’زرد موسم کی یادداشت (علامتی خودنوشت)‘‘ – ارشد رضوی …تحریر:فیصل عظیم

ارشد رضوی کی تصنیف ’’زرد موسم کی یادداشت‘‘ (علامتی خودنوشت) ایک منفرد کتاب ہے۔ یہ بات مجھ سے ناول نگار، خاکہ نگار، کالم نگار اور معلّم، محترمہ نوشابہ صدّیقی نے اپنے کینیڈا قیام کے دوران کہی تھی۔ اور اس کتاب←  مزید پڑھیے

کوارک سے کوسموس تک/خیر بخش

اگر میٹر کا پیمانہ انسانوں کا ہے، تو جسامت میں ہم کواسارز کی بہ نسبت کوارکس کے زیادہ قریب ہیں۔ اگر سیکنڈ کو انسانی زندگیوں کی ہارٹ بیٹ شمار کرلیں، تو پھر ہم ایلیمنٹری پارٹیکلز کی پوری زندگی کے  مقابلے←  مزید پڑھیے

ناصر عباس نئیر کی کتاب “نئے نقاد کے نام خطوط”کا تجزیاتی مطالعہ/منصور ساحل(1)

یہ کتاب نئے نقاد کے نام خطوط پر مشتمل ہے اس کتاب میں شامل ہر خط تخلیقی ادب سے شروع ہوتا ہے چوں کہ فن/آرٹ بھی ان خطوط کا موضوع ہے، اس لیے اکثر خطوط کے آغاز میں تصویریں شامل←  مزید پڑھیے

ناصر عباس نیر کی “راکھ سے لکھی گئی کتاب”/ فیضان الحق

ناصر عباس نیر کی تنقیدی بصیرت سے استفادہ کرنے کا سلسلہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے۔ چند مہینے قبل ہی ان کی تازہ تصنیف “نئے نقاد کے نام خطوط” مطالعے کا حصہ بنی، جس پر غالب انسٹیٹیوٹ، نئی دہلی←  مزید پڑھیے

تبصرہ کتاب :” رات کی بات” :تبصرہ نگار: صادقہ نصیر

آج کے ایڈوانس ٹیکنالوجی کے دور میں کتاب پڑھنا اور کسی کتاب کا ہاتھ لگ جانا اور سب سے بڑھ کر کسی کا صاحب کتاب ہونا ایک گئے دنوں کی بات لگنے لگی ہے لیکن ایسا ابھی ہے ۔سال گزشتہ←  مزید پڑھیے

مکاتیب رفیع الدین ہاشمی/آغرؔ ندیم سحر

ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کی شخصیت اور کام کسی تعارف کا محتاج نہیں ،اقبالیات میں آپ کی گراں قدر خدمات کا اعتراف عالمی سطح پر کیا جا چکاہے،پاکستان کے تمام اہم ادبی اداروں اور جامعات میں آپ کے خطبات اور←  مزید پڑھیے

جب عیسائی پہلی بار مسلمانوں سے ملے/منصور ندیم

حين التقى المسيحيون بالمسلمين أول مرة جب عیسائی پہلی بار مسلمانوں سے ملے تصنیف: مائیکل فلپ بین یہ اسلام کے بارے میں قدیم ترین سریانی تحریروں کے لیے ایک حوالہ کتاب ہے جسے ایک مسیحی مائیکل فلپ پین نے لکھا←  مزید پڑھیے

عورت کے مظاہر/منصور ندیم

“تأملات امرأة” عورت کے مظاہر فلسطینی مصنفہ: ثناء ابو شرار کی کتاب پر تبصرہ فلسطینی مصنفہ ثناء ابو شرار کی یہ کتاب “عورت کی عکاسی” میں خواتین، سیاست، مذہب، قانون، محبت، استعمال، عصری زندگی، پردہ، شناخت اور آخر میں عورت←  مزید پڑھیے

ہمارا اردو ادب دوسری زبانوں میں کیوں مقبول نہیں ہے؟-منصور ندیم

آج سے سو برس پہلے، سنہء 1923 میں جبران خلیل جبران نے اپنی تصنیف “The Prophet” (النبی) کا مخطوطہ چھاپنے کے لیے پبلشر Alfred Knoph کو بھیجا تھا، اس لمحے سے لے کر آج تک دنیا بھر کے اشاعتی ادارے←  مزید پڑھیے

تہذیب کی داستان/شاکر ظہیر

انسان شکار کے دور سے نکل کر کاشتکاری کے دور میں داخل ہوا تو اسے رہنے کےلیے مستقل ٹھکانہ تعمیر کرنا پڑا ۔ خاندان بنے اور پھر قبیلے ۔ آپس میں خیالات کے تبادلے کےلیے زبان وجود میں آئی۔ قابل←  مزید پڑھیے

لوگ اور لوگ بھی کیسے کیسے/قمر رحیم خان

خوبصورت لوگوں کے تذکرے پر مشتمل منفردکتاب نئی نسل کمپیوٹر کی زبان میں بات کرتی ہے۔ہیڈ فون کے ذریعے سنتی ہے۔کیمرے کی آنکھ سے دیکھتی ہے۔آئس پر چلتی ہے اورون ویلنگ کرتی ہے۔ ایسی مخلوق کے لیے لکھنا اور پھر←  مزید پڑھیے

نئے نقاد کے نام خطوط/محمد شاہد حفیظ

ڈاکٹر ناصر عباس نیر کا شمار عہد حاضر کے مستند نقادوں میں ہوتا ہے۔ وہ نہ صرف اردو میں مابعد نو آبادیاتی مطالعات کے بنیاد گزار ہیں، بلکہ جدید اور مابعد جدید تنقید سے لے کر لسانیات اور تنقید، متن←  مزید پڑھیے

مزاح نگر/ مصنفہ : کرن خان/ مبصرہ- ایڈووکیٹ شمع اختر انصاری

اگر آپ ‘کچھ خاص” پڑھنا چاہتے ہیں تو مزاح نگر ہرگز نہ پڑھیں ۔اس میں کچھ بھی خاص نہیں ۔ مزاح نگر میں سب کچھ عام ہے مگر اس کا انداز تحریر بہت خاص ہے ۔ جو کرن کا خاصہ←  مزید پڑھیے

کتاب تبصرہ(Think! Before It’s Too Late)/راجہ قاسم محمود(2،آخری حصّہ)

پہلے حصّے کا لنک کتاب تبصرہ(Think! Before It’s Too Late)/راجہ قاسم محمود(1) ڈی بونو کہتے ہیں کہ نئی سوچ کے پیدا نہ ہونے کی ایک وجہ ہماری زبان بھی ہے۔ دراصل ہماری زبان کی لغت محدود ہے۔ ہم کسی دوسرے←  مزید پڑھیے

کتاب تبصرہ(Think! Before It’s Too Late)/راجہ قاسم محمود(1)

ایڈورڈ ڈی بونو مالٹا سے تعلق رکھتے تھے جنہوں نے متعدد کتابیں لکھیں۔ Think! Before It’s Too Late ان کی ایک کتاب ہے جو کہ thinking کے بارے میں ہے۔ یہ کتاب دراصل ایڈورڈ ڈی بونو کی انسانی تاریخ کے←  مزید پڑھیے

تبصرہ کتب:’’ابھی کپڑے بدن پر ہیں‘‘ رفیع الدین راز۔۔۔۔تبصرہ نگار: فیصل عظیم

میں اچھا ہوں، برا ہوں، کس طرح کھل پائے گا مجھ پر ہزاروں چاہنے والے، مخالف بھی ہزاروں ہیں یہ تو وہ بات ہے جو  رفیع الدین راز صاحب نے کہی لیکن راز صاحب کی شخصیت کچھ ایسی مرنجاں مرنج←  مزید پڑھیے

اس چھپی ہوئی کھڑکی میں جھانکو/محمد سلیم حلبی

کوشلیہ کماراسنگھے کی کتاب “اس چھپی ہوئی کھڑکی میں جھانکو” کا سنہالا سے اردو میں ترجمہ اجمل کمال نے کیا ہے،ترجمہ مصنف اور مترجم دونوں کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے،مصنف نے لفظ بلفظ کہانی سنہالا سے انگریزی میں مترجم←  مزید پڑھیے