جب عیسائی پہلی بار مسلمانوں سے ملے/منصور ندیم

حين التقى المسيحيون بالمسلمين أول مرة
جب عیسائی پہلی بار مسلمانوں سے ملے

تصنیف: مائیکل فلپ بین

یہ اسلام کے بارے میں قدیم ترین سریانی تحریروں کے لیے ایک حوالہ کتاب ہے جسے ایک مسیحی مائیکل فلپ پین نے لکھا تھا، اور اس کا ترجمہ عرب مترجم عبدالمقصود عبدالکریم نے کیا جس کا پہلا ایڈیشن سنہء 2022 میں کویت کے ایک اشاعتی ادارے “دار جلیس” نے شائع کیا، یہ کتاب “جب عیسائی پہلی بار مسلمانوں سے ملے” بہت سے دستاویزات، حقائق اور تاریخی انکشاف کرتی ہے جو کہ اس پہلے تاریخ میں بہت سارے لوگوں کو معلوم نہ تھے۔ یہ اپنے توسیعی ابواب کے ذریعے بہت سے موضوعات کو ڈسکس کرتی ہے، جن میں Knapp کی “The Syriac Life of” میکسیمس دی کنفیسر،” کلیسائی قوانین، ایڈیشنل برٹش لائبریری کالفون، لیٹر، ایتھناسیئس البلادی، مارونائٹ کے اندراج کی بابت ہیں، خوزستان کا بہت اہم ریکارڈ جس میں اس بات کا ثبوت ہے کہ عربوں نے کوفہ کے محلے کی تعمیر کے وقت تباہ شدہ شہروں کے دروازوں کو اکھاڑ پھینکا اور انہیں العقولہ میں منتقل کر دیا۔ لفظ کوفہ آرامی لفظ Kaveltha کی تحریف ہے جس کا مطلب ہے دریا کی کنارے، یعنی فرات۔۔۔۔

قابل ذکر ہے کہ کتاب “When Christians Meet Muslim for the First Time” اسلام کے آغاز میں مشترکہ زندگی اور ماقبل جدید تاریخ کے مطالعہ میں اہم تبدیلی پر نظر رکھتی ہے اور اس میں تقریباً ہر ایک کا تعارف شامل ہیں۔ 750 صفحات پر مشتمل یہ کتاب بغاوت اور عباسی انقلاب سے پہلے لکھی گئی اسلام کے بارے میں معروف سریانی متن ہے، یہاں تک کہ سریانی علوم کے ماہرین کے لیے بھی یہ ایک اہم کتاب ہے، جو ابتدائی اسلام کے مطالعہ کا ذوق رکھنے والے اسکالرز کے لیے یہ تالیف بہت زیادہ اہم ہے۔ اس کتاب کی توجہ ان غیر محققین کے لیے بھی ہے، جو عرب خطے سے ہٹ کر کسی اور خطے یا عہد میں عرب میں مسیحیوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہوں اس کے کتاب کی اہمیت کسی ایک علمی شعبے کی حیثت سے کہیں زیادہ ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اس کتاب کی منفرد اور اہم بات یہ ہے، کہ جو ابتداء جو مسیحی مسلمانوں سے ملے وہ مغربی بحیرہ روم کے لاطینی بولنے والے عیسائی یا قسطنطنیہ کے یونانی بولنے والے عیسائی نہیں تھے، بلکہ وہ سوراکیہ کی مقامی آبادی سے تعلق رکھنے والے آرامی عیسائی تھے۔ بلاد الشام اور شمالی و جنوبی میسوپوٹیمیا کی پوری آبادی کی اکثریت جو آرامی زبان اور شامی بولیاں بولتے تھے، اور شامی عیسائی ساتویں صدی سے لے کر موجودہ دور تک مسلم حکمرانی میں رہتے تھے۔ انھوں نے اسلام کے بارے میں پہلی اور سب سے جامع دستاویزات لکھیں۔ اس کتاب کے آغاز میں، مذہبی اور ثقافتی تعلقات کے کئی پیچیدہ ابواب ہیں،جسے صرف نسلی اور مذہبی حد تک نہیں دیکھا جا سکتا، بلکہ اس میں روزمرہ کی زندگی کے تمام پہلوؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے اور یہ کہ عیسائی آبادی نے اس بدلتی نئی ترقی میں خود کو کس طرح ڈھال لیا تھا۔ اس میں عیسائیوں اور مسلمانوں کے درمیان ابتدائی تعاملات تذکرہ موجود ہے (جو آج دنیا کے دو سب سے بڑے مذاہب ہیں) جو عیسائی اور مسلم تعلقات کی تاریخ پر اس کی حقیقی شکل میں ہے۔ میں جس میں امیر عیاد بن غنم اور ماردین کے بشپ کے درمیان ہونے والے مکالمے کی ابتدائی شامی دستاویز کا ذکر ہے، جو 23 ہجری کی ہے اور یہ دستاویز برلن کے عجائب گھر میں آج بھی موجود ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply