ایک تَھر ہے اِدھر شمال میں بھی۔۔۔حامد یزدانی
غزل ایک تَھر ہے اِدھر شمال میں بھی میرا گھر ہے اِدھر شمال میں بھی ضبط کی مشرقی روایت کا کچھ اثر ہے اِدھر شمال میں بھی غم نوردی اُدھر ہی ختم نہیں دوپہر ہے اِدھر شمال میں بھی ایک ← مزید پڑھیے