آؤ گائیں ذات کا نوحہ/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

آؤ  گائیں
ذات کا نوحہ
دانتوں میں اک تنکا رکھ کر
روتے روتے سوگ منائیں
آؤ گائیں

اشک بہائیں
خود کو پُرسا دیں
رک رک کر
دیتے جائیں
سبک سبک کر
پھوٹ پھوٹ کر روئیں
دھاڑیں مار مار کر
ٹھنڈے سانس بھریں۔۔۔ پھر بھرتے جائیں
رک رک کر فریاد کریں۔۔۔ اور کرتے جائیں
ماتھا پیٹیں اور کراہیں
سسک سسک کر
روتے روتے منہ لٹکائیں
آؤ گائیں

اللہ اللہ ، “میری توبہ!‘‘ کہتے جائیں
لَوٹ لَوٹ کر فرش پہ خود جھاڑو بن جائیں
دھاڑیں ماریں، ہاتھ ملیں ۔۔اور ملتے جائیں

Advertisements
julia rana solicitors

کوئی اگر پوچھے یہ گریہ کس کے لیے ہے
حیرت سے دیکھیں اس کو اور پہلو بدلیں
روتے ہنستے۔۔۔ ہنستے روتے یہ فرمائیں
کھیل کود ہے، خوش طبعی ہے ،
ہِپ ہِپ ہُّرے۔۔۔ ہپ ہِپ ہُرے
۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
A Keening Melody
کے زیر عنوان یہ نظم پہلے انگریزی میں لکھی گئی۔

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply