میرے جانے کے دن آ گئے/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

میرے جانے کے دن آ گئے

پوچھو، کیوں؟

پوچھو، کب؟

ہاں، کسی ایک شب

جب اندھیرا نہ ہو

ہاں ، کسی ایک دن

جب سیہ دھوپ ہو

میں چلا جاؤں گا

اک ہیولےٰ سا، آبی بخارات سا

میں چلا جاؤں گا

کچھ تساہل نہیں

کچھ تعطل نہیں

التواء  کچھ نہیں

بس سر دست جلدی چلا جاؤں گا

بولو، کیوں جاؤ گے؟

اب کوئی رس نہیں

روز و شب بے مزہ

نیم مردہ ہے دل

روشنی چشم کی

ایک دھبہ سا ہے

دھونکنی سانس کی

چلتی ، رکتی ہوئی

کب ٹھہر جائے گی

میں نہیں جانتا

میں نہیں جانتا

پوچھو مت ، دوستو

Advertisements
julia rana solicitors london

پوچھو، مت دوستو!

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply