عدم قبولیت/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

عجیب حادثہ ہوا

علیل ماں
جو ہسپتال میں پڑی
کئی دنوں سے چھٹپٹا رہی تھی
ایکاایک جیسے سوگئی
توآسماں کی سمت دیکھ کر
یتیم طفل چیخ چیخ اٹھے
خدایا رحم کر
ہماری کم سنی پہ رحم کر
دعا نے پھڑپھڑائے پر
اڑی جو عرش کی طرف
تو ماں نے آنکھیں کھول دیں
کہا ۔ ’’میں رک گئی ہوں
دیکھو، میں
تمہارے پاس ہوں ابھی تلک

تو عرش پر عجب حادثہ ہوا
نہ جانے کیوں
قبولیت کے واسطے اٹھے ہوئے
خدا کے ہاتھ رک گئے

دعا جو پھڑپھڑاتے مضمحل پروں پہ
اونچی اٹھ رہی تھی
جیسے تھک گئی
اٹھی، مگر
تھکاوٹوں کے بوجھ سے دبی ہوئی
گری، تو پھر نہ اٹھ سکی

Advertisements
julia rana solicitors london

تو فرش پر
عجیب حادثہ ہوا
جو طفل ہاتھ اٹھائے
ماں کی پاینتی کے ساتھ بیٹھے
روتے روتے ہنس رہے تھے
دم بخود سے رہ گئے
کہ ماں کا سانس اکھڑ گیا
وہ مرگئی
بلکتے بچوں کو یتیم کرگئی
دعا فلک سے گر کے ٹوٹے تارے سی بکھرگئی!

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply