آسیب زدہ بینچ: رمشا تبسم کی ڈائری “خاک نشین” سے “خودکلامی کی اذیت” کا اقتباس
تم جانتے ہو میں خاموشی سے خوف کھاتی ہوں۔مجھے سناٹے خوفزدہ کرتے ہیں۔تنہائی میں ہواؤں کا چلنا مجھے سہما دیتا ہے۔خاموشی جتنی شدید ہوتی جاتی ہے میری روح اتنی بے چین ہوتی جاتی ہے۔مجھے خاموشی اور تنہائی سے وحشت ہوتی← مزید پڑھیے