سخت گرمی اور حَبس کی وجہ سے راشد کا جسم پسینے میں شرابور تھا۔ٹوٹی جوتی گھسیٹ کر چلتا ہوا وہ اُس وقت رُکا جب برگر اور شوارما کی دکان سے ایک لفافہ اسکے قدموں میں گرا۔ راشد نے لفافہ اٹھایا← مزید پڑھیے
راستے اکثر “راستہ” ہو کر بھی راستے میں ہی “راستہ” ڈھونڈنے والوں کو بھٹکا دیتے ہیں۔”راستہ” تو اصل میں راستے کو خود کا “راستہ” بھی نہیں دیتا۔راستے کو بھی کہاں معلوم ہوتا ہے کہ وہ کہاں سے شروع ہوتا ہے۔۔۔← مزید پڑھیے
کہتے ہیں جب تک زندگی لکھی ہو تو موت خود زندگی کی حفاظت کرتی ہے اور جب موت کا وقت آجائے تو زندگی خود جاکر موت کو گلے لگا لیتی ہے،زندگی سے زیادہ کوئی جی نہیں سکتا اور موت سے← مزید پڑھیے
نیا پاکستان اس وقت دو ہی گروپ میں تقسیم ہے. جبکہ پرانے پاکستان کا ایک ہی گروپ ہے۔ ادب کا دائرہ چھوڑ کر بات کی جائے تو نئے پاکستان کا ایک گروپ بغضِ نواز شریف اور دوسرا بغضِ پاکستان ہے← مزید پڑھیے
اے جانِ جاں! میرے حُسن کو گلابوں سے ملانے والے, میرے وُجود کو چاندنی سا روشن کہنے والے, میری ذات کو شبنم سا پاکیزہ کہنے والے میری ویرانی کو کس سے ملاؤ گے؟۔ میرے دل کی اجڑی دنیا کو کس← مزید پڑھیے
ابھی یہ منظر جاری تھا کہ اسی اثناء میں گوالے کے ساتھ کئی لوگ پائریلو کو پکڑنے سرکس میں پہنچ گئے۔ اس سے پہلے کہ وہ اسے پکڑپاتے۔ رِکی نے گوالے سے پوچھا کہ وہ گھوڑے کوبیچنا چاہتا ہے؟ گوالے نے اثبات میں جواب دیا اور مزید کچھ سنے بغیر اپنی رقم لے کر چلتا بنا جو اس نے پائریلو کو خریدنے پر خرچ کی تھی۔ وہ اس گھوڑے سے مزید دودھ کا نقصان نہیں چاہتا تھا۔ اس کے جانے کے بعد رِکی نے کارلو کو بھی پائریلو کے ساتھ سرکس میں کام کرنے کی آفر کی جو اس نے خوشی سے قبول کرلی۔← مزید پڑھیے
بظاہر آزاد نظر آنے والے نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکر نیاز بیگ کے مقام پر ایل این جی کیس میں گرفتار کر لیا۔ اس طرح کی بے بنیاد اور بغیر ثبوتوں کی گرفتاریوں← مزید پڑھیے
نوٹ:قندیل بلوچ سے متعلق ہر دو طبقے کی رائے مکالمہ پر شائع ہوچکی ہے،یہ مضمون اسی سلسلے کی ایک کَڑی ہےاور آزادیِ اظہارِ رائے کے تحت شائع کیا جارہا ہے! ہم ایک ایسے برہنہ معاشرے کا حصہ ہیں جہاں ہم← مزید پڑھیے
“تم کتنا بولتی ہو”۔۔۔ “اچھا چپ ہو جاتی ہوں”۔۔۔ “ارے پاگل !بولو تم بولتی ہو تو ہی مجھے میرا زندہ ہونا محسوس ہوتا ہے۔ ورنہ تو میں مر چکا ہوں۔میرا وجود کائی زدہ ہے۔میری سانسیں عذاب ہیں۔۔میری زندگی میں زندگی← مزید پڑھیے
بعض اوقات باہر جتنی شدید روشنی ہوتی ہے انسان کے اندر اتنا ہی گہرا اندھیرا چھایا ہوتا ہے۔۔۔دنیا کی روشنی کبھی بھی دل و دماغ اور روح کو روشن نہیں کر سکتی۔۔باہر کی تیز روشنی ہمیں بس مغرور کرتی ہے۔۔← مزید پڑھیے
آج 11 جولائی 2019 بروز جمعرات صبح 4.15 بجے صادق آباد کے مقام پر حادثہ ہوا۔ لاہور سے کوئٹہ جانے والی اکبر ایکسپریس کھڑی مال گاڑی سے ٹکڑا گئی۔ 6 بوگیاں اور انجن ٹریک سے اتر گئے۔ بے شمار خاندان اجڑ گئے۔ اپنے پیاروں کے لاشے خون میں لت پت لئے ہر آنکھ اشک بار تھی مگر وزیر ریلوے کا کہنا تھا میں کیا کروں یہ ماضی کی حکومتوں کی نا اہلی ہے۔← مزید پڑھیے
نوٹ:چند روز پہلے ٹویٹر پر مریم نواز کے منڈی بہاؤ الدین جلسے کو لے کر ایک ٹرینڈ بنا یا گیا “رنڈی اِن منڈی”۔رمشا تبسم نے آج اِسی حوالے سے قلم اٹھایا ہے۔اگرچہ یہ لفظ قابلِ مذمت ہے،لیکن اس سے بھی← مزید پڑھیے
ایک مولوی صاحب کے گھر میں پڑوسی کا مرغ آ گیا۔ ان کی بیوی نے مرغ پکڑ لیا اور ذبح کر کے پکا بھی لیا۔ جب مولوی صاحب شام کو کھانے پر بیٹھے تو مرغ دیکھ کر پوچھا کہ ’’یہ← مزید پڑھیے
کل شام جب میں نے سُوکھے پتوں پر پاؤں رکھا۔۔ پتوں کی آواز نے عجیب سی کیفیت طاری کردی! مجھے محسوس ہوا جیسے کوئی مختصر زندگی گزار کر۔۔ موت کی آغوش میں چلا گیا ہو۔۔ بہاریں جب خزاؤں کو خوش← مزید پڑھیے
کچھ روز قبل مکالمہ ویب سائیٹ کے چیف ایڈیٹر محترم انعام رانا کی ایک پوسٹ پڑھی عنوان تھا “بیوی کو میکے بھیجیں” جس میں محترم انعام رانا نے مرد حضرات کو مخاطب کر کے بہت خوبصورت الفاظ میں سمجھایا کہ ← مزید پڑھیے
آج کل پریشر کُکر کا زمانہ ہے جس میں کھانا جلدی پکتا ہے مگر حقیقت میں کھانا صرف پکتا ہی نہیں بلکہ پریشر سے ٹوٹ بھی جاتا ہے اور ذائقے میں کمی آتی ہے۔ کھانے کی اصلیت قائم نہیں رہتی۔← مزید پڑھیے
اللہ بخشے کنٹینر والے تبدیلی کے خواہش مند مرحوم افراد اگر آج زندہ ہوتے تو یقیناً پاکستان ایک الگ ہی پاکستان ہوتا۔جہاں انصاف کا بول بالا ہوتا,امیر غریب برابر ہوتے, تمام افراد تعلیم کی دولت سے مالا مال ہو رہے← مزید پڑھیے
آج بہت عرصے بعد میں نے خود کو سنوارا ۔۔تمہارا دیدار جب سے میسر نہیں ۔۔تمہارا خیال رکھنا بھی چھوڑ بیٹھی ہوں۔۔تم ہی تو کہتے تھے۔میں خود کو سنواروں تو تم سنور جاتے ہو۔۔میرا رنگ درحقیقت تمہارے حسن کو عروج← مزید پڑھیے
اسما نبیل کی تحریر کردہ ڈرامہ سیریل “سرخ چاندنی ” اے۔آر۔وائی سے نشر کیا جا چکا ہے۔ اس کی پروڈیوسر ثمینہ ہمایوں سعید اور ثنا شاہنواز جبکہ ڈائریکٹر شاہد شفاعت ہیں۔ اس کی کاسٹ میں سوہائے علی ابڑو ,عثمان خالد← مزید پڑھیے
ہر روز یہاں قتل ہوتا ہے۔ہر روز ارضِ وطن ماتم کناں ہوتی ہے۔۔ہر روز زمین کی آبیاری کسی نہ کسی کے خون سے کی جاتی ہے۔۔قاتل بھی سچا ,مقتول بھی سچا۔۔ قاتل کا سچ اور ہے مقتول کا سچ اور← مزید پڑھیے