• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • روتے جاؤ, روتے جاؤ!ببلو تیری تبدیلی سلو ہے کیا؟۔۔۔۔۔رمشا تبسّم

روتے جاؤ, روتے جاؤ!ببلو تیری تبدیلی سلو ہے کیا؟۔۔۔۔۔رمشا تبسّم

اللہ بخشے کنٹینر والے تبدیلی کے خواہش مند مرحوم افراد اگر آج زندہ ہوتے تو یقیناً پاکستان ایک الگ ہی پاکستان ہوتا۔جہاں انصاف کا بول بالا ہوتا,امیر غریب برابر ہوتے, تمام افراد تعلیم کی دولت سے مالا مال ہو رہے ہوتے,کروڑوں نوکریاں لاکھوں گھر , عوام  خوشیوں سے چہک رہے ہوتے, ڈالر کی اڑان قابو آ چکی ہوتی, اربوں ڈالر بیرونِ ملک سے پاکستان آ چکے ہوتے, سٹاک مارکیٹ پروان چڑھ چکی ہوتی جو کہ  ابھی بھی ویسے پروان چڑھ ہی چکی ہے مگر وفات پا کر۔۔۔

وزیراعظم ہاؤس, گورنر ہاؤس میں یونیورسٹی قائم ہو چکی ہوتی, مگر کیا کریں یہ سب اور ان جیسے بے شمار دعوے کرنے والے اب موجود نہیں رہے۔یا جو موجود ہیں وہ بیرونِ ملک دورے کرنے میں مصروف ہیں یہاں عوام کو مہنگائی سے پڑتے دورے کی کسی کو پرواہ نہیں۔

عمران خان صرف واحد شخص ہے ریاستِ پاکستان میں جس کی شہرت اس کے بقول پوری دنیا میں ہے۔یہی وجہ ہے کہ  غرور اور انا کی خاطر عوام کو غسل کے پھٹے تک پہنچانے کا انتظام خوب کر لیا ہے۔۔ڈالر روزانہ کی بنیاد پر پرواز کر رہا ہے۔حکومتی وزیر غیر ملکی دوروں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔کہنے کو خزانہ خالی تھا۔مگر حیرت ہے عمران خان جب سے سلیکٹ ہو کر آئے ہیں مسلسل ہمارے ٹیکس کے پیسوں پر اسی نوے مشیروں کے وفد کے ہمراہ غیر ملکی سیر و تفریح میں مشغول ہیں، جس سے عوام کو ایک ٹکے کا فائدہ نہ ہوا۔۔اس کے علاوہ خزانہ خالی ہونے کے باوجود اپنی ناقص کارکردگی دکھانے کی سو روزہ کارکردگی جیسے کئی  جشن منانے میں اربوں روپے برباد کیے  گئے۔۔کئی  منصوبے شروع کر کے عوام کو تماشا دکھا کر ،دکھاوا کر کے، اربوں لگا کر اب بند کر دیے  گئے ہیں۔۔۔۔

گوچڑ موچڑ۔۔۔رمشا تبسم کی ڈائری “خاک نشین” سے “خود کلامی کی اذیت” کا اقتباس

جیسا کہ  بلین ٹری منصوبہ اور وزیراعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کا قیام وغیرہ وغیرہ۔جن کی افتتاحی تقریبات میں عوام کا پیسہ برباد کر کے اب یہ دفن کر دیے  گئے ہیں۔ صدر صاحب کروڑوں کے طوطے پالنے کے منصوبے لیے  پھر رہے ہیں۔ ویسے ہی جیسے کروڑوں کے مشاعروں سے لطف اندوز ہوتے رہے ہیں۔ہاں! مگر بھولنا نہیں خزانہ خالی ہے۔آپ صرف مرغیوں ,کٹوں اور لیٹرین کے منصوبے غور سے دیکھیں۔ ان منصوبوں کا ختم ہونا بھی اس لیے  ہے کیونکہ خزانہ خالی ہے۔

فواد چوہدری تین ماہ غیر ملکی عیاشی میں مصروف رہے ،وہ تو ون مین آرمی شیخ رشید نے فواد چوہدری کی نوکری پر نظر رکھ لی جس کے نتیجے میں فواد چوہدری دوڑتے ہوئے واپس آگئے۔

شاہ محمود قریشی صاحب کے  ٹھاٹھ باٹھ کے بھی  کیا ہی کہنے۔ یاد ہی نہیں انہیں آخری بار ملک میں کب دیکھا گیا تھا۔

خزانہ خالی ہے تبدیلی والا ببلو آئے دن عوام کو دیدار کروا کر اٹھا لو ,مار دو, لٹکا دو کرتا ٹی۔وی پر آتا ہے ۔اور ہلکا پھلکا “چور چورن” بیچنے میں کامیاب ہو ہی جاتا ہے۔حالانکہ اب عمران خان کے اس “چور چورن” سے زیادہ لطف دو روپے کی “چورن چٹنی” دیتی ہے کم سے کم منہ کا ذائقہ بہتر ہو جاتا ہے ۔جبکہ چور چورن اب دل و دماغ کو  مزید الجھن میں مبتلا کردیتا  ہے۔

جتنی خوبصورتی اور شہرت کا دعویٰ  عمران خان کرتے رہے اس سے محسوس ہوتا تھا وزیراعظم بن کر کوئی زیادہ محنت کی ضرورت نہیں، صرف عمران خان کی تصویریں پکڑ کر ہم آنے جانے والوں اور غیر ملکی سربراہان کو دکھائیں گے اورا ﷲکے نام پر مدد طلب کریں گے اور ہماری امداد ہو جائے گی کیونکہ ہمارا خزانہ عوام کے لئے خالی ہے البتہ حکومتی ارکان کی عیاشی کو نظر نہ لگے ۔کیونکہ نظر لگانے پر بھی نیب حملہ آور ہو سکتی ہے۔ پھر نیب کا احتساب تو آپ ویڈیو میں دیکھ چکے ہیں۔ایسا محبت بھرا احتساب آپ کا نہ  ہو جائے  لہذا نظرِ بد  کو قابو کر لیں۔۔

عمران خان: بس کردو اب۔۔۔رمشا تبسم

امید تھی ببلو تبدیلی والے کے آتے ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔مگر اب تو عمران خان صاحب نے غیر ملکی سربراہان کی گاڑیاں تک ڈرائیو کر لی  ۔ نریندر مودی کے ساتھ مِس کال کھیلنے کی بھی کوشش کی مگر سمجھ سے باہر ہے کہ  عمران خان صاحب کی خوبصورتی کیوں ناکام ہوتی نظر آتی ہے۔حالانکہ محترمہ زرتاج گل صاحبہ جو عہدہ سنبھالتے ہی ہر کام کا اعزاز عمران خان کو دے رہی ہیں انہوں نے یہ بھی انکشاف کر دیا ہے کے عمران خان واحد شخص ہے جو دیوار کے آر پار بھی دیکھ سکتا ہے۔لمحہ بھر کو میری روح کانپ گئی  کہ  خان صاحب نے کہیں جادو ٹونے پر عبور تو حاصل نہیں کر لیا۔مگر پھر خیال آیا کہ  امانت چن نے سٹیج ڈرامے میں کہا تھا “میں کامیاب ہو گیا میں نے ایسی ایجاد کی ہے کہ  دیوار کے آر پار دیکھ سکتا ہوں ا اور وہ ایجاد “موری” یعنی سوراخ ہے “۔۔۔جی وہی موریاں جو وزیراعظم کی قمیض پر پائی گئی  اور جن سے عمران خان کو نیک اور محنتی شخص ثابت کیا گیا کہ  موریوں کا ہوش بھی نہیں اتنے مصروف ہیں عوام کی خدمت میں۔

لہذا بھئی زندہ باد عمران موریوں والی سرکار! اب ایسی موری لے آئے کہ  دیوار کے آر پار دیکھنا شروع کر دیا۔ویسے عین ممکن ہے عمران خان کے پاس شارخ خان کا بادشاہ فلم والا چشمہ آ گیا ہو  ۔جس سے سب کچھ نظر آتا تھا۔۔اب اسی چشمہ یا موری سے کام لیتے ہوئے دیکھ کر بتا دیں کہ  تبدیلی کہاں پھنس گئی ۔تا کہ  ہمیں بھی تبدیلی کا اندازہ ہو سکے۔ لوگوں کا کہنا ہے عمران خان درست ہے بس اسکی ٹیم درست نہیں ۔یعنی ببلو کی تبدیلی کسی بھی وقت آ سکتی ہے۔اگر اب ببلو تبدیلی والا تبدیلی کا خواہش مند ہے تو کیوں نا اپنی ٹیم میں سے کمانڈر سیف گارڈ بن کر تمام برے لوگ نکال دے۔ تمام کچرا رانیاں, غلط مشورے دینے والے   نکال پھینکے۔مگر کیا کریں جی کمانڈر سیف گارڈ پر بھی ہو سکتا  ہے جہاز بے تحاشا استعمال کرنے پر نیب کی پکڑ دھکڑ شروع ہو جائے ۔۔۔

محترمہ بھنگ یا محترم بھنگ۔۔۔رمشا تبسم

لہذا عمران خان صاحب اپنی ٹیم میں ڈرٹو (Dirtoo) بن کر ڈرٹی(Dirtiie) بھابھی سمیت شامل ہو چکے ہیں۔اب ہر روز نیا گانا , گھسنے  والوں کے نئے غلط مشورے اور کچرا رانیوں کا پھیلایا ہوا کچرا ہے .اب اس کو مزید پھیلانے کے لئے ہر روز کوشش کی جاتی ہے جب کچرا کم ہوتا نظر آتا  ہے ایک خطاب سامنے آ جاتا ہے۔ہاں اب خطاب دو منٹ کے دورانیے پر آ گیا ہے۔یہ بھی عمران خان کا ایک اچھا اقدام ہی ہے بجلی بچاؤ مہم کی طرف۔ اور رہے خطاب کے نکات تو وہ عوام چاہے تبدیلی والے ببلو کی حمایتی ہو یا مخالف بخوبی یاد کر چکے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اب صرف عوام کے لئے ایک ہی پیغام ہے کہ  آپ کا وزیراعظم ہینڈسم ہے اس کو سلیکٹڈ نہ کہنے کا قانون بھی پاس ہو گیا ہے۔ اپوزیشن کو پارلیمنٹ سے نکالنے کی دھمکیاں بھی دی جا چکی ہیں اس لیے  عوام صرف اتنا کرے کہ  “روتے جائیں, روتے جائیں ,روتے جائیں, کیونکہ ببلو کی تبدیلی بہت سلو(slow) ہے”۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”روتے جاؤ, روتے جاؤ!ببلو تیری تبدیلی سلو ہے کیا؟۔۔۔۔۔رمشا تبسّم

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم
    اسلام علیکم!
    سب سے پہلے تو ” ان للہ وانا الیہ راجعون ” ان تمام فوت شدگان کے لیے ۔۔۔ جن کی روح کنٹینر سے نکلتے ہی پرواز کر گئی ۔۔۔۔۔ چلو اگر زندہ ہوتے تو لفظی نیا پاکستان تو ہوتا ۔۔۔۔ بہرحال
    رمشا جی ۔۔۔ نہایت ہی نفیس انداز میں آپ نے حکمران پاکستان کو ۔۔۔ ان کے منصب تک پہنچایا ہے ۔۔۔۔ ڈرٹو اور ڈرٹی کی اصطلاح کیا خوب تھی ۔۔۔ نہایت عمدہ تحریر ۔۔۔ لاجواب ۔۔۔۔ . اللہ رب العزت آپ کوہمیشہ ترقی سے ہمکنار کرے ۔آمین

Leave a Reply